فیکٹ چیک: 2012 میں رلیز ہوئی ڈاکیومینٹری کو کیا جا رہا، عمران خان کی حالیہ سزا سے جوڑتے ہوئے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ عمران خان کا ’دا جولیئن اسانج شو‘ کا یہ ویڈیو سال 2012 کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کا حالیہ عمران خان کو ہوئی سزا سے کوئی لینا- دینا نہیں ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ خان کو غیر قانونی طور پر سرکاری تحائف فروخت کرنے کے الزام میں 14 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک 27 مینٹ کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ حالیہ روز عمران خان کو سزا سنائے جانے کے بعد ان کے 2012 سے لے کر اب تک کئے گئے اسٹرگلس پر ویکی لیس نے ڈاکیومینٹری جاری کی ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ عمران خان کا ’دا جولیئن اسانج شو‘ کا یہ ویڈیو سال 2012 کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کا حالیہ عمران خان کو ہوئی سزا سے کوئی لینا- دینا نہیں ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’‏عمران خان کو سزا دینے پر، ویکی لیکس نے 2012 سے لے کر آج تک خان کی اپنی قوم کے لیئے کی جانے والی سٹرگل پر بنائی ڈاکومنٹری نشر کر دی۔ مین سٹریم میڈیا نہی دیکھائے گا اب آپکی زمہ داری ہے ہر جگہ پر پھلا دیں‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب پہلے ہم نے ویڈیو کو مکمل دیکھا۔ ویڈیو میں ہمیں جرنی مین پرکچرز لکھا ہوا نظر آیا۔ وہیں ویڈیو کے 20 سیکنڈ کے فریم میں ’دا جولیئن اسانج شو‘ لکھا ہوا نظر آیا۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور گوگل پر ’جولئن اسانج شو عمران خان’ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں جرنی مین پکرچرس پر وائرل ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا۔

یہاں ویڈیو کو 26 جولائی 2018 کو اپلوڈ کیا گیا ہے اور یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’ دا جولئن اسانج شو اپیسوڈ 10: خان (2012): جب سابق بین الاقوامی کرکٹ کپتان عمران خان نے سیاست میں قدم رکھا تو انہیں اور نہ ہی ان کی پارٹی کو سنجیدگی سے لیا گیا۔ اس انٹرویو میں انہوں نے پاکستانی سیاست اور اس کو چلانے والے مسائل پر گفتگو کی‘‘۔

وین نیوز کی ویب سائٹ پر اس معاملہ سے متعلق خبر بھی ملی، جس میں دی گئی معلومات کے مطابق، وکی لیکس نے بدھ کو بانی جولین اسانج کی 2012 کی ایک ویڈیو ٹویٹ کی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا انٹرویو کیا گیا تھا۔ سابق کرکٹر نے اب بدھ کو ہونے والے پاکستان کے انتخابات میں فتح کا اعلان کر دیا ہے۔ اسانج کا جون 2012 میں خان کے ساتھ انٹرویو ویڈیو لنک کے ذریعے کیا گیا تھا‘‘۔

خبروں کے مطابق، ’’حالیہ دنوں میں عمران خان کو کسی عدالت کی طرف سے سزا سنائے جانے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما عمران خان اور ان کی اہلیہ کو توشہ خانہ سے متعلق مقدمے میں بھی سزائیں سنائی جا چکی ہیں، جب کہ عمران خان اور ان کے قریبی ساتھی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ملکی خفیہ راز افشا کرنے کے مقدمے میں بھی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔ اس وقت 71 سالہ عمران خان کو آج سنائی جانے والی سات سال کی قید کی سزا سے قبل دس سال قید اور چودہ سال قید کی سزائیں سنائی جا چکی ہے‘‘۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو بہت برسوں پرانا ہے حالیہ نہیں۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو پاکستان سے چلایا جاتا ہے۔ اور اس زیادہ تر عمران خان کی حمایت میں پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ عمران خان کا ’دا جولیئن اسانج شو‘ کا یہ ویڈیو سال 2012 کا ہے۔ اس پرانے ویڈیو کا حالیہ عمران خان کو ہوئی سزا سے کوئی لینا- دینا نہیں ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts