فیکٹ چیک: گجرات کی مسجد سے نہیں، ہوٹل سے برآمد ہوئے تھے اسلحہ، معاملہ تین سال پرانا ہے

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ اس پوسٹ میں بھاری تعداد میں اسلحہ کے ساتھ کچھ لوگوں کی زمین پر بیٹھے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ہتھیار گجرات کی ایک مسجد سے ملے ہیں۔

وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی نکلا۔ تصویر تین سال پرانی ہے۔ گجرات کے راج کوٹ کے ایک ہوٹل میں ناولٹی اسٹور سے یہ ہتھیار برآد کئے گئے تھے۔ اس میں 257 تلواریں اور متعدد چاقو شامل تھے۔ اس معاملہ سے منسلک پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حادثہ مارچ 2016 کا ہے۔ اس حادثہ کو اب مسجد سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل ویڈیو میں

فیس بک صارف دلیپ سنگھ نے اسلحہ کے ذخیرہ کے ساتھ کچھ لوگوں کی ایک تصویر اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’’گجرات کی مسجد میں ہتھیاروں کا ذخیرہ ملا۔ اب کہاں گئے سیاست کرنے والے۔ اس پر کوئی لیڈر کچھ نہیں بول رہا ہے۔ اس پر آپ کی رائے دیجیئے‘‘۔

یہ پوسٹ اس سے پہلے فرضی حوالے کے ساتھ 2016 سے لے کر 2018 کے درمیان بھی متعدد مرتبہ وائرل ہو چکی ہے۔ اس بار پرانی تصاویر کو مسجد کے نام پر وائرل کر رہے ہیں۔

پڑتال


وشواس ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ہو رہی تصویر کو غور سے دیکھا۔ اس کے بعد اسے گوگل رورس امیج پر اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ ہمارے ہاتھ متعدد ویب سائٹ کے لنک آگئے۔ ہمیں ایک ایسا لنک گجرات ہیڈ لائن کی ویب سائٹ کا ملا۔ 5 مارچ 2016 کو اس ویب سائٹ پر ایک خبر شائع کی گئی۔ اس کی سرخی تھی
Rajkot : stock of lethal weapons found from Novelty Store, 5 persons arrested

اس خبر میں بتایا گیا تھا کہ راج کوٹ میں قومی شاہراہ کے قریب واقع پیلس نام کے ہوٹل کے ناویلٹی اسٹور میں بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کئے گئے تھے۔ پولیس نے تمام ہتھیاروں کو ضبط کرتے ہوئے پانچ لوگوں کو گرفتار کیا۔ اس میں عارف کاربانی، عرفان دلاور دیوان، صفی بیگ، محمد مریضان، اور منا وہرا نام کے ملزم شامل تھے۔

اس کے بعد وشواس ٹیم نے ان ویڈ میں ہیش ٹیگ راج کوٹ، ہیش ٹیگ نویلٹی جیسے کی ورڈ ٹائپ کر کے پرانے ٹویٹ سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں گجرات ہیڈ لائنس نام کے ایک ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ ملا۔ اس میں متعدد تصاویر تھیں۔ یہ وہی تصاویر تھیں جو اب وائرل ہو رہی ہیں۔ اس میں ٹویٹ بتایا گیا کہ راج کوٹ کے ناویلٹی اسٹور سے اسلحہ کا ذخیرہ ملا۔ اس معاملہ میں 6 لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ پورا ٹویٹ آپ نیچے پڑھ سکتے ہیں۔ یہ ٹویٹ 5 مارچ 2016 کو کیا گیا تھا۔
InVID, @GujratHeadline

https://twitter.com/GujaratHeadline/status/706081278752215042

اپنی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل سرچ میں راج کوٹ سے متعلقہ خبر کو سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں ٹائمس آف انڈیا کی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔ اس میں بھی بتایا گیا کہ کرائم برانچ اور کواڈوا روڈ پولیس نے ایک ہوٹل سے چلائے جا رہے ایک ریکٹ کا انکشاف کیا۔ راج کوٹ احمد آباد شاہراہ پر واقع اس ہوٹل کے ناویلٹی اسٹور سے 257 اسلحہ ملے۔ اس میں تلوار سے لے کر چاقو تک شامل ہیں۔ خبر 6 مارچ 2016 کو شائع کی گئی تھی۔ راج کوٹ کے پولیس سپرنٹینڈینٹ (ایس پی) بلرام مینا کے مطابق، حادثہ پرانا ہے۔ ایسا کچھ ابھی نہیں ہوا ہے۔

آخر میں وشواس ٹیم نے فیس بک صارف دلیپ سنگھ کے اکاونٹ کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہمیں معلوم ہوا کہ وارانسی کے رہنے والے دلیپ سنگھ ایک خاص آئیڈیولاجی میں یقین رکھتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں پتہ چلا کہ ’گجرات کی مسجد میں ملے اسلحہ‘ والی وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ دراصل جن تصاویر کو استعمال جھوٹ پھیلانے کے لئے کیا جا رہا ہے، وہ تین سال پرانے دیگر معاملہ کی ہیں۔ مارچ 2016 میں راج کوٹ- احمد آباد شاہراہ پر واقع ایک ہوٹل کے ناویلٹی اسٹور سے کچھ ہتھیار برآمد کئے گئے تھے۔ اس معاملہ کی تصاویر کو اب وائرل کیا جا رہا ہے۔

مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com 
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
Related Posts
Recent Posts