وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں تصویر میں نظر آرہی خاتون انسپیکٹر کا نام پرینکا نیگی ہے، جو ہماچل پردیش کے بلاس پور پولیس تھانہ میں تعینات ہیں۔ انہوں نے وشواس نیوز کو بتایا کہ ان کے والد ایک ایڈوکیٹ ہیں اور ان کے خاندان کا پشتینی کاروبار بھی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک خاتون انسپیکٹر کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ خاتون اسی علاقہ میں دروگا بن گئی ہیں، جہاں ان کے والد رکشہ چلاتے ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں تصویر میں نظر آرہی خاتون انسپیکٹر کا نام پرینکا نیگی ہے، جو ہماچل پردیش کے بلاس پور پولیس تھانہ میں تعینات ہیں۔ انہوں نے وشواس نیوز کو بتایا کہ ان کے والد ایک ایڈوکیٹ ہیں اور ان کے خاندان کا پشتینی کاروبار بھی ہے۔
فیس بک صارف ’سلطان خان‘ نے ایک پوسٹ کی شیئر کیا جس میں ایک خاتون پولیس اہلکارکی تصویر تھی۔ پوسٹ کے ساتھ کیپشن میں لکھا ہے،’’رکشہ ڈرائیور کی بیٹی اسی علاقہ کی دروگا بنی جس علاقہ میں اس کے والد رکشہ چلاتے ہیں، مبارکباد تو بنتی ہے‘‘۔
مذکورہ پوسٹ کو اسی فرضی دعوی کے ساتھ متعدد سوشل میڈیا صارفین شیئر کررہے ہیں۔ انہیں میں سے ایک صارف کے ذریعہ شیئر کی گئی اسی پوسٹ کے کامنٹ میں ایک صارف نے لکھا تھا، ’’یہ ہماچل میں میرے ضلع میں انسپیکٹر ہیں اور ان کا نام پرینکا نیگی ہے۔ یہ کبڈی کی بین الاقوامی کھلاڑی رہ چکی ہیں۔ ان کے والد وکیل ہیں، نہ کہ رکشہ ڈرائیور‘‘۔
اس کمینٹ کو لیڈ بناتے ہوئے ہم نے اس پوسٹ کی ٖپڑتال کا آغاز کیا۔ ہم نے سب سے پہلے اس فوٹو کو گوگل رورس امیج پر ’انسپیکٹر پرینکا نیگی‘ کی ورڈ کے ساتھ سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر فیس بک پر پرینکا نگی نام کی صارف کے پیج پر 8 مئی کو اپ لوڈ کی ہوئی ملی۔ اس پروفائل کے مطابق پرینکا ہندوستانی خاتون کبڈی کی کھلاڑی ہیں۔ ساتھ ہی اس تصویر کے ساتھ انہوں نے ہیش ٹیگ لکھے ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ بلاس پور پولیس میں ہیں۔
اس کے بعد ہم نے پرینکا نگی کے بارے میں گوگل پر سرچ کیا۔ ہمیں انہیں لے کر کئی خبریں ملیں۔ خبروں کو مطابق پرینکا نیگی ہماچل پردیش خواتین کبڈی ٹیم کی کپتان رہ چکی ہیں۔ بطور انسپیکٹر وہ ہماچل کے صدر بلاس پور پولیس تھانہ میں مقرر ہیں۔ کسی بھی خبر میں نیگی کے والد رکشہ چلاتے ہیں جیسی کوئی بات نہیں نظر آئی۔ ہمیں پتہ چلا کہ پرینکا بلاس پور سے
کلومیٹر دور سرمور کی رہنے والی ہیں۔
اس معاملہ میں مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے سیدھا پرینکا نیگی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہم نے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا، ’’وائرل پوسٹ میں کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ میرے والد ایک وکیل ہیں اور ساتھ ہی میرے خاندان کا پشتینی کاروبار ہے۔ ایسے فرضی خبریں دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔ لوگ اپنی پوسٹ پر محض کچھ لائکس کے لئے بڑے بڑے جھوٹ بول دیتے ہیں‘‘۔
فیس بک صارف سلطان خان کی جانب سے اس فرضی پوسٹ کو شیئر کیا گیا ہے۔ سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق لکھنئو سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اصل میں تصویر میں نظر آرہی خاتون انسپیکٹر کا نام پرینکا نیگی ہے، جو ہماچل پردیش کے بلاس پور پولیس تھانہ میں تعینات ہیں۔ انہوں نے وشواس نیوز کو بتایا کہ ان کے والد ایک ایڈوکیٹ ہیں اور ان کے خاندان کا پشتینی کاروبار بھی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں