فیکٹ چیک: پاکستان کی گمشدہ بچی کا پرانا ویڈیو ناگرپور کے نام پر وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا میں ناگپور کے نام پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں پولیس اہلکار گود میں چھوٹی بچی کو لے کر لوگوں سے گزارش کرتا ہوا دکھ رہا ہے یہ بچی قریبتوں سے الگ ہو گئی ہے۔ اس کی مدد کریں۔ ویڈیو کو فیس بک پر اپ لوڈ کر کے لوگ دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ بچی ناگپور ریلوے اسٹیشن پر ملی ہے۔ وشواس ٹیم کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوتا ہے۔ اصل ویڈیو پاکستان کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں

فیس بک صارف لائن تھنگاویلو نے 26 ستمبر کو ایک ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا
This baby in Nagpur station she can speak only Tamil. Just forward to best of your known people. It may reach appropriate person.

پڑتال

وائرل ویڈیو کی تحقیقت کے لئے سب سے پہلے اسے ہم نے ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کر کے اس کے کی فریمس نکالے اور اس کا رورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو ٹویٹر پر متعدد جگہ ملا۔ اس کے بعد ہم نے ٹائم ٹول کا استعمال کرتے ہوئے پرانا ٹویٹ تلاش کرنا شروع کر دیا۔ ہمیں سب سے پرانا ٹویٹ پاکستان صارف رضا ہارون نام کے ایک شخص کا ملا۔ اس ٹویٹ کو 4 دسمبر 2018 کو کیا گیا تھا۔ ٹویٹ میں اردو میں لکھا تھا۔، ’’ ہیڈ محرر سرفراز اعوان اپیل کر رہے ہیں کہ یہ بچی انہیں ملی ہے اور اس کے والدین فوری طور پر خواجہ اجمیر نگری پولیس اسٹیشن میں ان سے فون نمبر 03002356906 پر رابطہ کریں۔ #کراچی#تلاش_گمشدہ‘‘۔

سرچ کے دوران ہی وائرل ویڈیو ہمیں یو ٹیوب پر بھی ملا۔ اسے یہاں 4 دسمبر 2018 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس میں بتایا گیا کہ ایک گمشدہ بچی خواجہ اجمیر نگری میں پولیس کو ملی۔

وائرل ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو بھی خواجہ اجمیر نگری پولیس تھانہ بولتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ہم نے گوگل پر اسٹیشن کو سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں پتہ چلا کہ اس نام کا پولیس اسٹیشن پاکستان کے سندھ صوبہ کے کراچی میں ہے۔

اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ سندھ پولیس کی یونی فارم کیا ہے۔ اس کے لئے گوگل پر سندھ پولیس یونی فارمس ٹائپ کر کے سرچ کیا۔ ہمیں متعدد ایسی تصاویر ملیں، جس وائرل ویڈیو میں نظر آ رہی پولیس اہلکار کی یونی فارم جیسی ہی تھی۔ ہمیں دونوں تصاویر میں یونی فارم کے رنگ کے علاوہ کندھے پر موجود بیچ بھی ایک جیسا ہی دکھا۔

اس کے بعد ہم نے ناگ پور ریلوے پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا۔ وہاں کے پی ایس او واسو دیو ڈابرے کے مطابق، وائرل ویڈیو ان کے یہاں کا نہیں ہے۔ ایسی کوئی بچی ہمارے یہاں نہیں ملی ہے۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف لائن تھنگاویلو کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق چینئی سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں معلوم ہوا کہ ناگپور اسٹیشن میں بچی ملنے کی وائرل پوسٹ فرضی ہے۔ پاکستان کے کراچی کے خواجہ اجمیر نگری پولیس اسٹیشن کے ایک پرانے ویڈیو کو اب ناگپور کے نام پر وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts