فیکٹ چیک: بنگلہ دیش چھوڑ کر جا رہا ہندوؤں کا نہیں ہے یہ ویڈیو، عید سے وابستہ کلپ فرضی دعوی سے وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا بنگلہ دیش میں موجودہ حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو عید الفتر منانے کے لئے ڈھاکہ سے اپنے گھروں کو جا رہے لوگوں کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو غلط دعوی کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Aug 14, 2024 at 03:41 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ بنگلہ دیش میں جاری تشدد کے بیچ سوسل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے لوگوں کی بھیڑ کو الگ- الگ پانی کے جہازوں میں دیکھا جا سکتاہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں بنگلہ دیش کے ہندوؤں نے وہاں سے جانا شروع کر دیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا بنگلہ دیش کے موجودہ حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو عید الفتر منانے کے لئے ڈھاکہ سے اپنے گھروں کو جا رہے لوگوں کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو غلط دعوی کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ہزاروں ہندو اپنے آبائی وطن بنگلہ دیش سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ ان کے خلاف اسلام پسندوں کے قتل عام کی وجہ سے۔ اور یقیناً ہم حیران اور خوش ہیں، جس طرح ہم الاقصیٰ کے سیلاب سے خوش تھے اور صلاح الدین کی اخلاقیات پھیلانے کو بھول گئے تھے، اور یقیناً جب ہندوستان اور چین کے ہندو پاکستان میں مداخلت کرتے ہیں اور ملوث ہوتے ہیں تو مسلمانوں کی نسل کشی ہوتی ہے۔ ہم واپس آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مسلمان کہاں ہیں‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس کو گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو ایک فیس بک ہینڈل پر 23مئی 2024 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، عید کے لئے ڈھاکہ سے ہزروں لوگوں کے جانے کا یہ ویڈیو ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں نیوز 9 لائیو کے یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے فریمس ملے، یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی جانکاری کے مطابق، ’بنگلہ دیش میں آٹھ دن کی طویل چھٹیوں کا آغاز ہوتے ہی ہزاروں مسافروں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید الفطر منانے کے لیے دارالحکومت ڈھاکہ سے اپنے گھروں کو واپسی کا سفر شروع کیا۔ اتوار کو شب قدر کے منانے کے ساتھ شروع ہونے والے تہوار اگلے اتوار کو بنگالی نئے سال تک جاری رہیں گے۔ اس سال، سفر کے ابتدائی آغاز نے ملک کے نقل و حمل کے ناکافی نظام پر پڑنے والے دباؤ کو کم کیا ہے، جس سے مسافروں کو راحت ملی ہے۔ ڈھاکہ لاکھوں لوگوں کے لیے کام کی جگہ ہونے کے باوجود، مسلمانوں کے سب سے بڑے تہوار کو منانے کے لیے سالانہ رش میں اکثر بھیڑ بھری فیریوں، ٹرینوں اور بسوں کے ذریعے سفر کرتے ہیں‘۔
وائرل ویڈیو سے ملتے جلتے فریمس ہمیں دی سٹار کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوئے ویڈیو میں ملے۔ 9 اپریل 2024 کو اپلوڈ ہوئے ویڈیو میں دی گئی معلومات کے مطابق، اس ویڈیو کا تعلق عید کے لئے اپنے گھر جا رہے لوگوں سے ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے بنگلہ دیش کے فیکٹ چیکر سجاد چودھری سے رابطہ کیا اور انہوں نے بھی ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ وائرل کیا جا رہے ویڈیو کا تعلق عید سے ہے، اور یہ پرانا ویڈیو ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق مصر سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کئے جا رہے ویڈیو کا بنگلہ دیش میں موجودہ حالات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو عید الفتر منانے کے لئے ڈھاکہ سے اپنے گھروں کو جا رہے لوگوں کا ہے۔ پرانے ویڈیو کو غلط دعوی کے ساتھ پھیلایا جا رہا ہے۔
- Claim Review : بنگلہ دیش کے ہندوؤں نے وہاں سے جانا شروع کر دیا ہے۔
- Claimed By : فیس بک صارف: عبد النبي غطاس
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔