فیکٹ چیک: سعودی عرب میں 81 افراد کو ہوئی سزائے موت کے بعد ان کے جنازے کا نہیں ہے یہ ویڈیو، پرانا ویڈیو گمراہ کن دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو کا دعوی گمراہ کن ہے۔ اس ویڈیو کا حال میں 81 کوگوں کو دی گئی سزائے موت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو 2014 کا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز سعودی عرب حکومت کے ذریعہ 81 افراد کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد یہ معاملہ دنیا بھر کی سرخیوں میں رہا۔ اب اسی کے بعد سے ایک ویڈیو وائرل رہا ہے جس میں ہزاروں لوگوں کے ہوجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں سعودی میں جن 81 افراد کو سزائے موت دی گئی انہی کے جنازے کا یہ ویڈیو ہے۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو کا دعوی گمراہ کن ہے۔ اس ویڈیو کا حال میں 81 کوگوں کو دی گئی سزائے موت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو 2014 کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’عجیب لوگ ہیں یہ خاندانِ عشق کے لوگکہ ہوتے جاتے ہیں قتل اور کم نہیں ہوتےشہر قطیف سعودی عرب ، 81 شہداء کا جنازہ‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا ۔ اور تمعدد کی فریمس نکال کر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر 9 نومبر 2014 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق سعودی کے الدالوه میں ہوئے شہید ہوئے شہدا کے جنازے کا ویڈیو۔

مزید تفتیش میں ہمیں یہ اسی وائرل ویڈیو کا ایک بڑا ورژن ملا ایک دیگر یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ یہاں وبھی ویڈیو کو نومبر 2014 کو اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں ہزاروں کی تعداد میں شیعہ افراد کو ان کے پرچم کے اور مختلف بینر کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اور ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق،’ شہداء الاحساء (الدلوہ) کے جنازے، 13 محرم 1436 ہجری‘۔

نیوز سرچ کئے جانے پر ہمیں وال اسٹریٹ جنرل کی ویب سائٹ پر 9 نومبر 2014 کو شائع ہوئی ایک خبر ملی۔ خبر کے مطابق، ’مشرقی سعودی عرب میں شیعہ ارکاین پر ہوئی دہشت گردانہ حملہ میں ہلاک ہوئے افراد کے جنازے میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

قابل غور ہے کہ، ’سعودی عرب میں سینیچر کے دن ایک ہی روز میں 81 افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔ ‘۔ اس معاملہ سے متعلق خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے ہم نے مشرق وسط کے ماہر صحافی سوربھ ساہی سے رابطہ کیا۔ اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ، جن 81 لوگوں کو سزائے موت ہوئی ہے ان میں مجرمین تھے اور کچھ سیاسی قیدی تھے اور سیاسی قیدیوں میں زیادہ تر شیعہ تھے۔

پڑتال کے آخری مرحلہ میں ہم نے وائرل ویڈیو کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کو 394 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ وائرل ویڈیو کا دعوی گمراہ کن ہے۔ اس ویڈیو کا حال میں 81 کوگوں کو دی گئی سزائے موت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو 2014 کا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts