فیکٹ چیک: وائرل تصویر کا دہلی کے کسان تحریک سے نہیں ہے کوئی تعلق
وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ پرانی تصویر کو جھوٹے دعووں کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
- By: Ashish Maharishi
- Published: Dec 3, 2020 at 05:40 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک کی دارالحکومت دہلی کی سرحد پر چل رہی کسان تحریک کے حامیوں اور مخالفین کے ذریعہ سوشل میڈیا پر فرضی پوسٹ کا سیلاب آگیا ہے۔ اسی طرز میں اب ایک تصویر کو وائرل کرتے ہوئے فرضی خبر پھیلائی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ اس میں کچھ لوگوں کو ایک بینر پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے اوپر کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے کو پھر سے بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ صارفین اسے دہلی میں چل رہے کسان تحریک کی بتا کر وائرل کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ یہ گمراہیت پھیلائی جا رہی ہے کہ کسانوں کے ایجنڈہ میں 370 اور 35 اے بھی شامل ہیں۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ پڑتال میں ہمیں پتہ چلا کہ پرانی تصاویر کو کچھ لوگ جان بوجھ کر کسان تحریک سے جوڑ کر وائرل کر رہے ہیں۔ ہماری جانچ میں وائرل پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ وائرل تصویر 2019 کی ہے۔ اس کا کسان تحریک سےکوئی تعلق نہیں ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے 30 نومبر کو ایک تصویر کو اپ لوڈ کر تے ہوئے :’’شاندار… کسان ایجنڈہ میں 370، 35 اے بھی شامل ہے۔ کیا بات ،بہت خوب‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل تصویر کو غور سے دیکھا۔ اس میں کچھ لوگوں کا گروپ ایک پوسٹر پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹر میں لکھا ہے
Restore Article 370, 35A. We Stand with Kashmir & Kashmiries.
وشواس نیوز نے وائرل تصویر کو جب رورس امیج سرچ کیا تو ہمیں ’شرو منی اکالی دل‘ نام کے ایک فیس بک پیج پر وائرل تصویر ملی۔ 8 اگست 2019 کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔ جبکہ کسان تحریک ابھی شروع ہوئی ہے۔
اس موضوع پر مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے وشواس نیوز نے امرتسر واقع دینک جانگر کے رپورٹر نتین دھیمان سے رابطہ کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’’وائرل تصویر کا گزشتہ روز چل رہی کسان تریک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر پرانی ہے۔ یہ تصویر گزشتہ سال 2019 کی ہے جب شرو منی اکالی دل نے دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کئے جانے کی مخالفت کی تھی‘‘۔
پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’ویمل شرما‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق دیواس ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے خود کو بی جے پی دیواس یووا مورچہ کا صدر بتایا ہوا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل پوسٹ فرضی نکلی۔ پرانی تصویر کو جھوٹے دعووں کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔
- Claim Review : کچھ لوگوں کو ایک بینر پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے اوپر کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے کو پھر سے بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ صارفین اسے دہلی میں چل رہے کسان تحریک کی بات کر وائرل کر رہے ہیں۔
- Claimed By : Vimal Sharma
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔