وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی گمراہ کن ہے۔ گزشتہ کچھ روز قبل ہوئی ایک میٹنگ کے دوران کچھ لوگوں اور مفتی سہیل قاسمی کے درمیا بحث و مباحثہ ہوا تھا حالاںکہ مارے جانے کا دعوی گمراہ کن ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل پوسٹ میں پٹنا میں واقع مذہبی ادارے امارت شرعیہ کے صدر مفتی سہیل قاسمی کے حوالے سے یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ انہیں کچھ لوگوں نے مارنے کی کوشش کی اور انہیں ایک میٹنگ کے دوران دھمکیاں دی گئی ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی گمراہ کن ہے۔ گزشتہ کچھ روز قبل ہوئی ایک میٹنگ کے دوران کچھ لوگوں اور مفتی سہیل قاسمی کے درمیا بحث و مباحثہ ہوا تھا حالاںکہ مارے جانے کا دعوی گمراہ کن ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’نائب امیر کی موجودگی میں صدرمفتی سہیل احمد قاسمی کوامارت کےہی لوگوں کےذریعہ مارنے کی کوشش!امارت شرعیہ کےامیرکےطریقہ انتخاب کےحوالےسےایک مخلص نے امارت شرعیہ کےدارالافتاء میں ایک استفتا دیا ،جواب میں امیرشریعت کےانتخاب کےطریقہ کار کوغیرشرعی قرار دیاگیا جس کےنتیجے میں آج چندگھنٹے قبل مفتی سہیل احمد قاسمی صدرمفتی امارت شرعیہ کو نائب امیرکی موجودگی میں مفتی سعید الرحمن ،سہیل ندوی نائب ناظم ، سہراب ندوی نائب ناظم نے مارنےکی کوشش کی اور کہاکہ تھوپڑا بگاڑدیں گے ، پھرقائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی نے درمیان مین آکر بچ بچاؤکرایا۔ بدتمیزی کی حدیں اس لیے پارکررہےہیں کیوں کہ فتوی سے ان کی حرکتوں پر مکمل روک لگ رہی ہے لوگ تھوتھوکررہےہیں‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وائرل کئے جا رہے دعوی کی تصدیق کے لئے ہم نے گوگل نیوز سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں 28جولائی 2021 کو ای ٹی وی بھارت پر شائع ہوئی ایک خبر لگی۔ اس میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’آج دوپہر بعد سوشل میڈیا پر اچانک یہ خبر گشت کرنے لگی کہ امارتِ شرعیہ کے صدر مفتی حضرت مولانا سہیل احمد قاسمی کے ساتھ امارتِ شرعیہ کے ہی کارکنان نے مارپیٹ اور دھکا مکی کرکے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ مذکورہ معاملے کی تحقیق کے لیے جب نمائندہ ای ٹی وی بھارت امارتِ شرعیہ کے صدر مفتی حضرت مولانا سہیل احمد قاسمی کے پاس پہنچا تو انہوں نے مارپیٹ اور دھکا مکی کی خبروں کو غلط بتایا، انہوں نے نمائندہ کو زبانی بتایا کہ ایک میٹنگ کے دوران ہم کارکنان میں کسی موضوع پر تلخ کلامی ہوئی تھی مگر مارپیٹ اور جان لیوا حملہ و دھکا مکی کی بات سراسر غلط ہے۔ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ لوگوں نے بلا تحقیق سوشل میڈیا پر اس طرح کی باتیں اڑادیں‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
پوسٹ سے جڑی تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے امارت شریعہ کے صدر مفتی سہیل قاسمی سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ ایک میٹنگ کے دوران کچھ بحث ہوئی تھی لیکن مارنے کی کوشش کا دعوی غلط ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے امارت شریعہ کے نائب صدر شاداب رحمان سے رابطہ کیا وائرل پوسٹ کے مطابق وہ واقعہ کے دوران موجود تھے۔ مولانا شاداب نے ہمیں اس واقعہ کے سلسلہ میں ہمیں تفصیلی معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ مفتی سہیل قاسمی نے ایک فتوی جاری کر دیا تھا جس کے بعد ایک میٹنگ بلائی گئی تھی اور اسی میں کچھ تلخ کلامی ہوئی تھی۔ قاسمی صاحب نے بھی غصہ کا اظہار کیا تھا۔ لیکن ان کے ساتھ مار پیٹ کی کوشش یا دھمکی دینے کی بات غلط ہے۔
اب باری تھی پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف عارف حسن کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی گمراہ کن ہے۔ گزشتہ کچھ روز قبل ہوئی ایک میٹنگ کے دوران کچھ لوگوں اور مفتی سہیل قاسمی کے درمیا بحث و مباحثہ ہوا تھا حالاںکہ مارے جانے کا دعوی گمراہ کن ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں