فیکٹ چیک: کعبہ شریف میں ویڈیو سے لوگ فرشتوں اور جنات کی نماز کو ریکارڈ نہیں کر رہے تھے، وائرل دعوی فرضی ہے

وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ ویڈیو میں لوگ جن اور فرشتوں کو شوٹ نہیں کر رہے تھے بلکہ ایک مسلم لیڈر کے لئے کعبہ شریف کا دروازہ کھولا گیا تھا تو لوگوں نے اپنے موبائل سے قید کیا تھا۔ اب اسی ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر کعبہ شریف کے حوالے سے کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہے جس میں کچھ لوگوں کو ویڈیو بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صافین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ‘ خانہ کعبہ میں اذان سنی گئی اور 2 رکعت نماز ادا کی گئی جب کہ امام اور مؤذن موجود تھے۔ خانہ کعبہ کا دروازہ کھلا لیکن اندر کچھ نظر نہیں آیا۔ وہاں موجود مسلمانوں کو غیب کے مسلمانوں (جنات اور فرشتوں) کے ذریعہ ادا کی جانے والی نماز کو ریکارڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا‘۔ جب ہم نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو پایا کہ یہ دعوی فرضی ہے۔ وائرل ویڈیو میں لوگ جنات اور فرشتوں کو شوٹ نہیں کر رہے تھے بلکہ ایک مسلم لیڈر کے لئے کعبہ شریف کا دروازہ کھولا گیا تھا تو لوگوں نے اسے ہی اپنے موبائل سے قید کیا تھا۔ اب اسی ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’آج خانہ کعبہ میں معجزہ۔مسلمانوں کی اذان سنی گئی اور 2 رکعت نماز ادا کی گئی جب کہ امام اور اذان موجود تھی۔ خانہ کعبہ کا دروازہ کھلا لیکن اندر کچھ نظر نہیں آیا۔ وہاں موجود مسلمانوں کو غیب کے مسلمانوں (جنات اور فرشتوں) کے ذریعہ ادا کی جانے والی نماز کو ریکارڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔یہ جمعہ 13-05-2022 کو پیش آیا۔ ‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی ویڈیو سے متعلق ایک فیس بک پیج پر ایک پوسٹ ملی۔ پوسٹ سے ملی معلومات کے مطابق وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ رمضان میں مسلم رہنما کے لئے کعبہ شریف کے دروازے کھلے تھے اور اسی کا یہ ویڈیو ہے۔ یہاں حوالا حرامین شریفین کو دیا گیا ہے۔

سرچ میں ہمیں حرم شریف کے آفیشیئل فیس بک پیج ’حرمین شریفین‘ کی جانب سے بھی اسی ویڈیو سے متعلق پوسٹ ملی۔ 20 مئی 2022 کو اپ لوڈ کرتے ہوئے بتایا گیا ہے،’خانہ کعبہ میں “غیر معمولی سرگرمیوں” کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو فرضی ہے۔ یہ ویڈیو رمضان کی ہے جب کعبہ کا دروازہ حرم میں آنے والے ایک مسلمان رہنما کے لیے کھول دیا گیا‘۔

ویڈی سے متعلق مزید معلومات حاصل کرتے ہوئے ہم نے سعودی عرب کے صحافی ’سعد الحربي‘ سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے ہمیں بتایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ یہ اس وقت کا ویڈیو ہے جب ایک رہنما نے کعبہ شریف میں آئے ہوئے تھے‘۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو 491 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل ویڈیو کی پڑتال میں پایا کہ ویڈیو میں لوگ جن اور فرشتوں کو شوٹ نہیں کر رہے تھے بلکہ ایک مسلم لیڈر کے لئے کعبہ شریف کا دروازہ کھولا گیا تھا تو لوگوں نے اپنے موبائل سے قید کیا تھا۔ اب اسی ویڈیو کو فرضی دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts