نئی دہلی (وشواس ٹیم) سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہو رہی ہے جس میں روایتی لباس پہنے ایک خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر میں خاتون ڈائری میں کچھ لکھ رہی ہیں۔ تصویر میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ خاتون رانچی کی ڈی ایم ہیں۔ ہماری تفتیش میں ہم نے پایا کہ یہ خاتون ایک سماجی کارکن ہیں نہ کہ رانچی کی ڈی ایم۔
تصویر میں دعویٰ کیا گیا ہے ’’یہ کوئی معمولی خاتون نہیں بلکہ رانچی کی کلکٹر ہیں، شوبھا راٹھور ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بنجارہ کمیونٹی سے آتی ہیں۔ انہیں اپنی کمیونٹی کی رسوم و رواج پر شرم نہیں بلکہ ناز ہے۔ ‘‘ تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے۔ ’’کوٹی کوٹیپرنام۔ جے ہند ‘‘۔
ہم نے اپنی تفتیش کے آغاز کے لئے سب سے پہلے اس تصویر کا اسکرین شاٹ لیا اور اسے گوگل ریورس امیج پر سرچ کیا۔ پہلے ہی پیج پر ہمیں ایک یو ٹیوب ویڈیو نظر آیا۔ اس میں اس تصویر کا تھنب امیج استعمال کیا گیا تھا۔ یہ یو ٹیوب ویڈیو ستمبر 2017 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا اور اس ویڈیو میں یہ تھنب امیج ہے اور ساتھ میں ایک وائس اوور چل رہا ہے۔ ویڈیو کا ڈسكرپشن ہے۔ ’’پرمل یو ٹیوب چینل کے ذریعہ ہماری نوجوان بہنوں کے لئے گور پرو بائی دے رہی ہیں گورماٹي دھاولو گیان‘‘۔
اس ویڈیوکو شری شری هامولال مہاراج نام کے ایک یوٹیبو چینل کی طرف سے شیئر کیا گیا تھا۔ ہمیں اس چینل کے دوسرے پیج پر ایک نمبر ملا جو نریش راٹھوڈ کا تھا۔ نریش راٹھوڈ سے بات کرنے پر ہم نے پایا کہ وہ راشٹریہ بنجارہ پریشد کے ایک ممبر ہیں۔ ان سے ہم نے اس موضوع پر معلومات طلب کی تو انہوں نے ہمیں بتایا کہ وائرل ہو رہی خبر غلط ہے۔ پوسٹ میں موجود خاتون راشٹریہ بنجارہ پریشد سے وابستہ ایک سماجی کارکن گور پورو بائی سریش جادھو ہیں۔
پوچھے جانے پر انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ وائرل تصویر سنت شری سیوالال مہاراج کی جینتی کے موقع پر 15 فروری 2017 کو کھینچی گئی تھی۔
اب ہم نے اس پوسٹ کے دوسرے پہلو کو پرکھنے کا فیصلہ کیا۔ پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ خاتون رانچی کی کلکٹر ہیں۔ ہم نے تفتیش کرنے کے لئے جھارکھنڈ حکومت کی آفیشیل ویب سائٹ کو دوبارہ کھنگالا تو معلوم ہوا کہ فی الوقت آئی اے ایس افسر رائے مهیماپت رے رانچی کے ڈپٹی کمشنر ہیں اور فروری 2018 سے اس عہدے کو سنبھال رہے ہیں۔
اس پوسٹ کو سنیل ایم رول (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نام کے صارف نے ’وی سپورٹ نریدنر مودی 2019‘ (نیچے انگریزی میں دیکھیں) نامی ایک پیج پر شیئر کیا تھا۔ اس پیج کے کل 292,005 فالوور ہیں۔
Sunil M Raval, We Support Narendra Modi 2019
نتیجہ: ہماری تفتیش میں ہم نے پایا کہ یہ خاتون ایک سماجی کارکن ہیں نہ کہ رانچی کی ڈی ایم۔ وائرل پوسٹ میں موجود خاتون راشٹریہ بنجارہ پریشد سے وابستہ ایک سماجی کارکن گور پورو بائی سریش جادھو ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ فی الحال آئی اے ایس افسر رائے مهیماپت رے رانچی کے کلکٹر ہیں۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 –) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔