X
X

فیکٹ چیک: ہٹلر کے کنسنٹریشن کیمپ سے منسلک ہےیہ تصویر، گمراہ کن دعوی کے ساتھ ہو رہی وائرل

یہ تصویر دوسری جنگ عظیم سے منسلک نہیں ہے، لیکن شہید فوجیوں کی شادی کی انگوٹھی نہیں۔ اس تصویر کو امریکی فوجیوں نے نازی جرمنی کے ذریعے تعمیر کردہ بوچن والڈ کنسنٹریشن کیمپ کے قریب برآمد کیا تھا۔ اس کیمپ میں بنیادی طور پر سیاسی قیدی اور یہودیوں کو رکھا گیا تھا۔

  • By: ameesh rai
  • Published: Oct 21, 2020 at 05:44 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ اس تصویر میں انگوٹھیوں کا ڈھیر دیکھ رہا ہے، جسے دوسری جنگ اعظیم میں شہید ہوئے جوانوں کی سگائی کی انگوٹھاں بتایا جا رہا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعوی گمراہ کن پایا گیا ہے۔ یہ تصویر دوسری جانگ اعظیم کی نہیں ہے، ہٹلر کی نازی فوج کے ذریعہ بوکن والڈ کنسنٹریشن کیمپ کے پاس کی ایک غار سے ملی ہے۔ نازی جرمنی کے اس کنسنٹریشن کیمپ میں خاص طور پر سیاسی قیدیوں اور یہودیوں کو رکھا گیا اور ظلم کئے گئے۔

کیا ہو رہا ہے وائرل

فیس بک صارف ’ممتاز اختر‘ نے ایک تصویر شیئر کی جس میں انگوٹھیوں کا ڈھیر نظر آرہا ہے وہیں تصویر پر لکھا ہے، ’دوسری جنگ اعظی م میں شہید ہوئے جوانوں کی انگلیوں سے ہٹائے گئے سگائی کی انگوٹھی کی تصویر۔ سوچیئے، کتنے محبت کے افسانے دفن ہو گئے۔ جنگ کبھی آسان نہیں ہوتی۔ خاندان تباہ ہو جاتے ہیں‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے سب سے پہلے اس تصویر کو گوگل رورس امیج ٹول کا استعمال کیا۔ اس تصویر سے منسلک تمام نتائج سامنے آئے۔ اس میں ایک نتیجہ ہمیں یونائٹیڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریئل میوزیم کی ویب سائٹ پر موجود ایک رپورٹ پر لے کر گیا۔ یہاں پر ’ویڈنگ رنگس‘ سرخی سے اس فوٹو کو شیئر کیا گیا ہے۔ کیشپن انگریزی میں ہے، جس میں لکھا ہے، ’قیدیوں سے لی گئی شادی کی انگوٹھیاں۔ یہ انگوٹھیاں امریکی فوجیوں کے ذریعہ آزادی دلانے کے بعد بوچین والڈ کنسنٹریشن کیمپ کے پاس لی گئی تھیں۔ مئی 1945، جرمنی۔ اسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

ہم نے بوچن والڈ کنسنٹرشین کیمپ کے بارے میں انٹرنیٹ پر تلاش کیا۔ ہمیں اسی ویب سائٹ پر ہی اس کے بارے میں معلومات ملی۔ اس کے مطابق، نازی جرمنی میں اس کنسنٹریشن کیمپ میں خاص طور سے سیاسی قیدیوں اور یہودیوں کو رکھا گیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فروری 1945 میں کنسنٹریشن کیمپ میں قیدیوں کی تعداد 1 لاکھ 12 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ اس رپورٹ کو یہاں دیکھیں۔

وشواس نیوز کو گیٹی امیجز پر بھی یہی وائرل تصویر ملی۔ اس میں بھی تصویر کو لے کر جو جانکاری دی گئی ہے، وہ یونائٹیڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریئل میوزیئم کی ویب ساٹ پر دی گئی جارکاری سے ملتی ہوئی ہے۔ اسے یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔

وشواس نیوز کو اپنے آگے کی پڑتال میں یہی تصویر دا سن کی ویب سائٹ پر ملی۔ فرق محض اتنا تھا کہ یہاں یہ تصویر کلرفل تھی۔ دا سن کی یہ رپورٹ 8 سمتبر 2018 کو شائع ہوئی ہے۔ یہ رپورٹ نازی جرمنی میں یہودیوں پر کئے گئے ظلم کی تصاویر پر مبنی ہے۔

وائرل تصویر سیاہ اور سفید کی بجائے رنگین ہے۔ دی سن کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک فوٹو گرافر نے دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی جرمنی میں نسل کشی کی یہ خوفزدہ تصاویر پینٹ کیں۔ اس رپورٹ میں وائرل تصویر بھی ہے اور اس کا کیپشن یونائٹڈ اسٹیٹس ہولوکاسٹ میموریئل میوزیئم اور گیٹی امیجز کی ویب سائٹ پر ملی تصویر کے کیپشن سے ملتی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں ہولوکاسٹ کی تصاویر کو رنگین بنانے والے فوٹو گرافر کا نام جوئیل بیلویئر بتایا گیا ہے، جو اسپین کے رہنے والے ہیں۔ اس رپورٹ کو یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔

وشواس نیوز نے ای میل کے ذریعے اسپین کے فوٹوگرافر جوئیل بیلویر سے رابطہ کیا۔ ان سے اس تصویر کے بارے میں پوچھا گیا۔ بیلویر نے جواب میں ہمیں لکھا کہ اس تصویر کا ماخذ نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز ایڈمنسٹریشن ہے۔ ان کے بقول، تصویر کو یو ایس ایچ ایم ایم کے لئے اسکین کیا گیا تھا اور انہوں نے کلیکشنس ڈاٹ یو ایس ایچ ایم ایم ڈاٹ او آر جی کی ویب سائٹ پر ایک مضمون کا لنک بھی دیا تھا۔ مضمون انگوٹھیوں کی اسی وائرل تصویر پر مبنی ہے، جو ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ امریکی فوج نے اسے بوکن والڈ کیمپ کے قریب سے برآمد کرلیا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ بخن والڈ حراستی کیمپ کے قیدیوں کی انگوٹھی سے سونا نکالنے کے لئے جمع کیا گیا تھا۔ انگوٹھیوں کے علاوہ، گھڑیاں، مہنگے پتھر، چشمے اور سونے کے دانت بھی یہاں سے ملے ہیں۔ بیلویئر کے اشتراک کردہ یہ لنک یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔

پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف ’ممتاز اختر‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق گرہوا سے ہے۔

نتیجہ: یہ تصویر دوسری جنگ عظیم سے منسلک نہیں ہے، لیکن شہید فوجیوں کی شادی کی انگوٹھی نہیں۔ اس تصویر کو امریکی فوجیوں نے نازی جرمنی کے ذریعے تعمیر کردہ بوچن والڈ کنسنٹریشن کیمپ کے قریب برآمد کیا تھا۔ اس کیمپ میں بنیادی طور پر سیاسی قیدی اور یہودیوں کو رکھا گیا تھا۔

  • Claim Review : سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جا رہی ہے۔ اس تصویر میں انگوٹھیوں کا ڈھیر دیکھ رہا ہے، جسے دوسری جنگ اعظیم میں شہید ہوئے جوانوں کی سگائی کی انگوٹھاں بتایا جا رہا ہے۔
  • Claimed By : Mumtaz Akhtar
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later