وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر افغانستان کی جنوری 2022 کی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک شخص کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں روٹی تقسیم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اور آس پاس میں برقع پہنے خواتین نظر آرہی ہیں۔ اس تصویر کو پاکستان میں چل رہے مالی بحران سے جوڑتے ہوئے شیئر کیا جا رہا ہے اور دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ فوٹو پاکستان کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر افغانستان کی جنوری 2022 کی ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’پاکستان میں مرد جب آٹا نہیں لا پائے تو بیگمیں گھر سے باہر نکل آئیں۔ یہ تصویر میانوالی شہر سے آئی ہے جہاں ایک نیک شخص سے یہ بھوکی خواتین دیکھی نہیں گئی اور روٹی تقسیم کرنے آگیا‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو گول لیسن کے ذریعہ سرچ کیا، سرچ میں ہمیں یہ تصویر ایک ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ افغانستان کی فوٹو ہے۔ یہاں ہمیں روائٹرس کے فوٹو کے ساتھ کریڈٹ بھی نظر آیا۔
مزید سرچ میں ہمیں یہ فوٹو رائٹرس کی ویب سائٹ پر ملی۔ یہاں معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ، ’’31 جنوری 2022 کو ؤ افغانستان کے کابل میں ایک بیکری کے انچارج مہر دیل خان رحمتی اپنی بیکری کے سامنے ضرورت مندوں میں روٹی تقسیم کر رہے ہیں‘‘۔
وائرل تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے افغانستان کے صحافی جاوید تنویر سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ فوٹو افغانستان کی ہے۔
خبروں کے مطابق پاکستان کے معاشی حالات بدتر ہیں اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران ملک میں خوراک کے عطیات کے انتظار میں تقریباً دو درجن افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
وائرل پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 492 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کی جا رہی تصویر کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ تصویر افغانستان کی جنوری 2022 کی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں