وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ اے آئی تصویر ہے، جسے انڈونیشیا میں آکٹوپس دریافت ہونے کے فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر سمندر کے کنار ایک بےحد بڑے نظر آرہے آکٹوپس کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر میں آکٹوپس کے آس پاس کچھ لوگ بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ وائرل فوٹو کو اصل سمجھتے صارفین اسے شیئر کرتے ہوئے دعوی کر رہے ہیں کہ یہ انڈونیشیا کی تصویر ہے جہاں یہ آکٹوپس زمین پر آگیا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ اے آئی تصویر ہے، جسے انڈونیشیا میں آکٹوپس دریافت ہونے کے فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’’انڈونیشیا میں ایک دیوہیکل آکٹوپس دریافت ہوئی ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے تصویر کو غور سے دیکھا۔ تصویر میں نظر آرہے لوگ ہمیں اصل نظر نہیں آئے، جس سے ہمیں اس فوٹو کے اے آئی سے بنے ہونے کا شک ہوا۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی تصاویر کی شناخت کرنے والے ٹول ہائیو ماڈریشن پر اس فوٹو کو اپلوڈ کیا۔ یہاں ملے نتائج کے مطابق یہ 99.7 فیصد اے آئی سے تیار کردہ ہے۔
وہیں اس تصویر کو ہم نے ایک دیگر اے آئی تصویر کو جانچنے والے ٹول ’ایز ایٹ اے آئی‘ پر بھی اپلوڈ کیا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ فوٹو 85.23 فیصد اے آئی ہے۔
مزید سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ فوٹو ’بیسٹ آف اے آئی‘ نام کے ایک انٹساگرام اپلوڈ پر ملی۔ یہاں تصویر کے ساتھ ایک کہانی بھی لکھی ہوئی ہے حالاںکہ آخر میں کہانی کو خیالی بتایا گیا ہے۔
وائرل تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اے آئی ایکسپرٹ بھارگو ولیرا سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تصویر اے آئی کے ایک ہی ذریعہ بنائی گئی ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک گروپ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس گروپ تین ہزار ممبرز ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ اے آئی تصویر ہے، جسے انڈونیشیا میں آکٹوپس دریافت ہونے کے فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں