وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہی قمیض بی بی فاطمہ کی ہے اور یہ ترکی کے توکاپی پیلس میوزئیم میں موجود ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پچھلے کئی برسوں سے سوشل میڈیا پر ایک قمیض کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ توصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ قمیض حضور محمد ﷺ کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہی قمیض بی بی فاطمہ کی ہے اور یہ ترکی کے توکاپی پیلس میوزئیم میں موجود ہے۔
فیس بک پیج، ’محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم‘، نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتےہوئے لکھا، ’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مبارک قمیض‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ترکی کی ویب سائٹ پرملی۔ تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ترکی استانبل کے توپکپی پیلیس میوئیم میں یہ بی بی فاطمہ کا یہ کرتا نمائش میں رکھا ہوا ہے۔ اس سے متعلق آرٹیکل ترکی گیزیٹیسی کے علاوہ جمہوریہ ترکی کی وزارت ثقافت اور سیاحت کی آفیشئل ویب سائٹ پر بھی پڑھ سکتے ہیں۔
مزید سرچ میں ہم نے یوٹیوب پر توپکپی پیلیس میوزئیم کے اندر کے ویڈیوز کو سرچ کرنا شروع کیا۔ سرچ میں ہمیں حناہ میا نام کا یوٹیو چینل ملا جس میں اسی میوزیئم کا دورہ دکھایا گیا ہے۔ اسی ویڈیو میں ہمیں پانچ مینٹ کے فریمس پر وہیں قمیض نظر آئی جسے اب فرضی حوالے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ کرتے کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ حضرت فاطمہ کا ہے۔
مزید پختہ معلومات حاصل کرنے کے لئے یوٹیوب چینل حناہ میا سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ حضور محمد کا نہیں بلکہ بی بی فاطمہ کی قمیض ہے۔
وشواس نیوز سے بات کرتے ہوئے استانبل گائڈ سروسز کے سیلاحتن نے بتایا کہ یہ تصویر بی بی فاطمہ کے کرتے کی ہے۔ اور یہ استانبل کے میوزیئم تپکپو پیلیس میں نمائش میں لگی ہوئی ہے۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج سے زیادہ تر دینی پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل دعوی فرضی ہے۔ وائرل تصویر میں نظر آرہی قمیض بی بی فاطمہ کی ہے اور یہ ترکی کے توکاپی پیلس میوزئیم میں موجود ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں