فیکٹ چیک: عمران خان اور حکومت پاکستان کے بیچ مفاہمت کے درمیان کے دعوی کے ساتھ وائرل معاہدے کا خط فرضی

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ پاکستان میں جاری سیاسی ہلچل کے درمیان پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے نام سے جاری ہونے والے معاہدے کی ایک کاپی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے۔ اور اس معاہدے کی شرط کے مطابق عمران خان کو جیل میں محفوظ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے اس معاہدے کو کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ہم نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ عمران خان اور حکومت پاکستان کے درمیان مفاہمت کے دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے اور اس دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والا ایم او یو جعلی ہے جسے ایڈیٹنگ کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

سوشل میڈیا صارف ‘سنجے چترویدی‘ نے وائرل معاہدہ خط (آرکائیو لنک) شیئر کرتے ہوئے لکھا، “عمران خان نے ثالثی معاہدے میں شرط نمبر 2 لکھی ہے کہ ان کے ساتھ حراست میں زیادتی نہیں کی جانی چاہیے کیونکہ وہ !@# $$#@! کیا …..😃 مطلب یہ سب وہاں حراست میں بھی ہوتا ہے؟ .🥸 #پاکستان😎 پاکستان میں عمران صاحب کی گرفتاری کے وقت وکیل کو عدالت میں یہ شرط رکھنی پڑی کہ عمران کی عمر اور ملک کے وزیر اعظم کا عہدہ دیکھتے ہوئے عمران کو پولیس حراست میں زیادتی سے بچایا جائے، اسی طرح !@#$ $#@! بیماری کا سرٹیفکیٹ بھی لگا دیں۔

عمران خان اور پاکستانی حکومت کے درمیان مفاہمت کے دعوے کے ساتھ سوشل میڈیا پر جعلی ایم او یو وائرل
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بہت سے دوسرے صارفین نے اسے سچ مانتے ہوئے ایک جیسے اور اسی طرح کے دعووں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔

https://twitter.com/sanjay16sanjay/status/1661784184875253760

پڑتال

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان اور پاکستان کی موجودہ حکومت کے درمیان مفاہمت کے دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والے معاہدے میں بہت سی لغو باتیں لکھی گئی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے چیئرمین عمران احمد خان نیازی کو دوران تفتیش برہنہ نہیں کیا جائے گا۔ کسی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے چیئرمین عمران احمد خان نیازی کے ساتھ زیادتی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ وہ ڈھیر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کے چیئرمین عمران احمد خان نیازی کو لوہے کی سلاخ یا بانس (چھڑی) سے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا‘‘۔

عمران خان پاکستان کے سابق وزیراعظم ہیں اور اگر ان کا حکومت سے کوئی معاہدہ ہے تو ظاہر ہے اس میں ایسی بے بنیاد شرائط کا ذکر نہیں کیا جائے گا۔

معاہدے کی وائرل ہونے والی کاپی میں تین افراد کے نام درج ہیں، عمران احمد خان نیازی (چیئرمین، پی ٹی آئی)، یوسف نسیم کھوکھر (ہوم ​​سیکریٹری) اور امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم۔ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کی 7 مارچ 2023 کی رپورٹ کے مطابق یوسف نسیم ہوم سیکرٹری کے عہدے سے ریٹائر ہو گئے ہیں۔

یعنی اگر عمران خان اور موجودہ حکومت کے درمیان کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو اس پر ہوم سیکرٹری یوسف نسیم دستخط نہیں کریں گے۔ ہماری اب تک کی تحقیقات سے واضح ہے کہ حکومت پاکستان اور سابق وزیراعظم عمران خان کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہے۔

نیوز سرچ میں ایسی کئی رپورٹس ملیں، جن میں عمران خان اور حکومت کے درمیان مفاہمت کی کوششوں کا ذکر ہے۔ جیو نیوز میں 24 مئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، “عمران خان پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے چھوڑنے کے بعد حکومت میں کسی سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔”

رپورٹ میں عمران خان کے بیان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک کمیٹی بنا رہے ہیں جو حکومت سے بات کرے گی۔

ڈان کی 25 مئی کی رپورٹ میں بلاول بھٹو کے حوالے سے کہا گیا کہ عمران کے “غیر جمہوری رویے” نے حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کو پٹڑی سے اتار دیا۔ اس وائرل دعوے کی جیو فیکٹ چیک کے آفیشل ہینڈل نے بھی تردید کی ہے۔

https://twitter.com/GeoFactCheck/status/1656263639270326272

ہماری تحقیقات سے واضح ہے کہ عمران خان اور حکومت کے درمیان مفاہمت کے دعوے پر وائرل ہونے والا ایم او یو جعلی ہے جسے ایڈیٹنگ کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کے حوالے سے پاکستانی صحافی اور فیکٹ چیکر لبنیٰ ضرار نقوی سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور حکومت کے درمیان مفاہمتی کوششوں کی خبریں ہیں تاہم ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

جھوٹے دعوے کے ساتھ وائرل پوسٹ شیئر کرنے والے صارف کو فیس بک پر 4000 سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں۔

نتیجہ: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور حکومت کے درمیان مفاہمت کے دعوے کے ساتھ وائرل ہونے والا معاہدہ کا خط جعلی ہے جسے ایڈیٹنگ کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ فیکٹ چیک رپورٹ لکھے جانے تک دونوں کے درمیان کسی قسم کے معاہدے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts