فیکٹ چیک: اس چینی ہیکر کے سبب نہیں ہوا تھا فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام بند، وائرل پوسٹ فرضی ہے

وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اس چینی ہیکر نوجوان کی وجہ سے یہ تینوں ایپس گھنٹوں کے لئے بند نہیں ہوئی تھیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز فیس بک اور اس کی ذیلی ایپلی کیشنز واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز دنیا بھر میں کئی گھنٹے بند رہی تھیں۔ اب اسی کو لے کر ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ یہاں موجود صارفین ایک بچے کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے یہ دعوی کر رہے ہیں کہ اس 13سال کے بچے نے ہی فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کو ہیک کر لیا تھا جس کے سبب گھنٹوں کو ان تینوں میں کوئی ایپ نہیں چلی۔ جب وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اس چینی ہیکر نوجوان کی وجہ سے یہ تینوں ایپس گھنٹوں کے لئے بند نہیں ہوئی تھیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کیا جس میں ایک بچے کو دیکھا جا سکتا ہے اور ساتھ میں تصویر کے اندر لکھا ہے یہ وہی 13 سالہ چینی ہیکر ہے جس کی وجہ سے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ چلنا بند ہوا تھا۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل پوسٹ سے لڑکے کی تصویر کو کراپ کیا اور اسے گوگل رورس امیج کے ذریعہ تلاچ کرنا شروع کر دیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصویر ڈیلی میل ڈاٹ یو کے ایک 8 اکتوبر 2014 کو شائع ہوئے ایک آرٹیکل میں ملی۔ یہاں اس تصویر کے ساتھ دی گئی خبر کے مطابق، ایک 13 سالہ ‘انٹرنیٹ سیکورٹی پروڈیجی’ جسے میڈیا نے ‘چین کا سب سے چھوٹا ہیکر’ بھی کہا ہے اس نے گزشتہ ہفتے بیجنگ میں 2014 چین انٹرنیٹ سیکورٹی کانفرنس میں ایک سامعین کے سامنے تقریر دی۔ خبر میں مزید بتایا گیا کہ یہ 13 سال کا ایک چینی بچہ ہے جس نے اپنے اسکول کا انٹرنیٹ ہیک کر لیا تھا۔

اس بچی سے جڑی خبر ہمیں شنگائسٹ ڈاٹ کام اور کوٹاکو ڈاٹ کام پر بھی ملی۔ یہاں بھی دی گئی معلومات کے مطابق وین زینگینگ نام کا یہ نوجوان چین کا سب سے چھوٹا ہیکر ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس بچے نے نا صرف اپنے اسکول کے کمپیوٹر ہیک کئے تھے بلکہ ایک آن لائن اسٹور کو بھی ہیک کر چکا ہے۔ مکمل خبر کو یہاں اور یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

اپنی پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا اسی چینی ہیکر کی وجہ سے گھنٹوں تک حال میں فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام بند رہا۔ سرچ میں ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی جو اس دعوی کو صحیح ثابت کرتی ہو۔

اکتوبر کی 4 تاریخ کو دنیا بھر میں ہوئے بندش سے متعلق انجینئرنگ ڈاٹ فیس بک ڈاٹ کام کی ویب سائٹ پر آرٹیکل ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’اس بندش کے پیچھے کوئی بدنیتی پر مبنی سرگرمی نہیں تھی۔ بلکہ اس کی بنیادی وجہ ہمارے اختتام پر فیکلٹی کنفگریشن کی تبدیلی تھی۔ مکمل آرٹیکل یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

وشواس نیوز نے پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا بھی ہمیں اسی آوٹریج پر 6 اکتوبر کو ہوا ایک پوسٹ ملا۔ حالاںکہ یہاں بھی پورے پوسٹ میں کہیں بھی ہیک ہونے جیسی کوئی بات نہیں کہی گئی ہے۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق حاصل کرنے کے لئے فیس بک سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا اور ہمارے میل کا جواب دیتے ہوئے فیس بک کی ایپک مونیٹائزیشن کی کمیونیکیشن مینیجر شیفالی سرینیواسا نے بتایا کہ، ’ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس بندش کے پیچھے کوئی غیر سماجی عناصر نہیں تھا۔ اس کی بنیادی وجہ ہمارے اختتام پر غلط ترتیب کی تبدیلی تھی‘۔

اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف محمد زكى کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔ اس کے علاوہ صارف سے متعلق کوئی بھی معلومات عوامی نہیں ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس پوسٹ کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ اس چینی ہیکر نوجوان کی وجہ سے یہ تینوں ایپس گھنٹوں کے لئے بند نہیں ہوئی تھیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts