فیکٹ چیک: کورونا وائرس کے نام سے وائرل ویڈیو فرضی، 90 روز تک آئیس کریم، کولڈ ڈرنک چھوڑنے کی ضرورت نہیں
- By: Urvashi Kapoor
- Published: Feb 1, 2020 at 05:45 PM
- Updated: Mar 23, 2020 at 02:09 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ میڈیا پر کورونا وائرس سے متعلق متعدد فرضی خبروں کو شیئر کیا جا رہا ہے۔ وشواس نیوز مسلسل ایسی خبروں کی پڑتال کر رہا ہے جسے فرضی دعووں کے ساتھ عوام کو گمراہ کرنے کے مقصد کرنے کے سوشل میڈیا پر پھیلائے جا رہے ہیں۔ اسی ضمن میں ہم نے پایا کہ فیس بک پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص دوسرے شخص کے منہ سے کیڑا نکالتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔
صارفین کا دعویٰ ہے کہ جس شخص کے ہنٹوں میں کیڑا ہے وہ کورونا وائرس سے مبتلا ہے۔ علاوہ ازیں اس ویڈیو کے ساتھ یہ بھی کہیا جا رہا ہے کہ 90 روز تک پریزروڈ کھانا نہ کھائے اور نہ ہی کولڈ ڈرنک آئیس کریم کھائیں۔ وشواس نیوز نے تمام دعووں کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ ویڈیو اور اس کے ساتھ کئے جا رہے سبھی دعوےٰ فرضی ہیں۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف انو رانا کی جانب سے 29 جنوری 2020 کو ایک ویڈیو شیئر کیا گیا۔ اس ویڈیو میں ایک شخص چمٹے کی مدد سے دیگر شخص کے ہونٹوں سے لاروا نکال رہا ہے۔ اس پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ہے، ’’کورونا وائرس، ایک نیا جانلیوا وائرس، چین ابھی پریشان ہے، فورا ہندوستان بھی آسکتا ہے۔ کسی بھی قسم کی کولڈ ڈرنک، آئیس کریم، کلفی اور تمام محفوظ رکھی جانے والی اشیاء، جسے ملک شیک، کھردری برف، برف کولا، دودھ کی مٹھائی سے بچیں۔ آج سے 90 دنوں کے لئے کم از کز 48 گھنٹے پرانے‘‘۔
اس پوسٹ کا آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔
پڑتال
وشواس نیوز نے پڑتال کا آغاز کیا تو معلوم ہوا کہ اس ویڈیو کو دیگر صارفن بھی ملتے جلتے فرضی دعوےٰ کے ساتھ وائرل کر رہے ہیں۔
ہم نے روسی سرچ انجن ینڈکس کا استعمال کر کے اس ویڈیو کی پڑتال کی۔ اس کے بعد کی فریمس پر گوگل رورس امیج سرچ کیا۔ ہم 24 اکتوبر 2019 کو یوٹیوب پر پوسٹ کئے گئے ایک ویڈیو پر پہنچے۔
اس کے ساتھ کسی زبان میں کیشپن میں کچھ لکھا نظر آیا۔ پھر ہم نے گوگل ٹرانسلیٹ کی مدد سے اس کا ترجمہ کیا جس کے معنی نکلے ’ہونٹ پر کیڑا‘ ۔
اس ویڈیو کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کورونا وائرس کوئی لاروا یا کیڑا نہیں ہوتا ہے، جیسا کہ وائرل ویڈیو میں دکھایا گیا۔
ہم نے وائرل ویڈیو کے ساتھ کئے جا رہے دعویٰ کی پڑتال کی، جس میں لکھا ہے، ’’کورونا وائرس، ایک نیا جانلیوا وائرس، چین ابھی پریشان ہے، فورا ہندوستان بھی آسکتا ہے۔ آج سے 90 دنوں کے لئے کم از کز 48 گھنٹے پرانی کسی بھی قسم کی کولڈ ڈرنک، آئیس کریم، کلفی اور تمام محفوظ رکھی جانے والی اشیاء ، جسے ملک شیک، کھردری برف، برف کولا، دودھ کی مٹھائی کھانے سے پرہیز کریں‘‘۔
جب ہم نے تحقیق کی تو ہمیں وزارت صحت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کے حوالے سے ایک ٹویٹ ملا۔
مذکورہ ٹویٹ میں ایسی کسی بھی بات کا ذکر نہیں تھا، جس کا دعویٰ وائرل ویڈیو کے کیپشن میں کیا گیا ہے۔
وشواس نیوز نے انسٹیٹیوٹ آف مائیکرو بیئل ٹیکنولاجی (سی ایس آئی آر) کے وائرولاجی محکمہ کے پرنسیپل سائنس دان ڈاکٹر منوج کمار سے رابطہ کیا۔ یہ ادارہ ہندوستان کی حکومت، سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت آتا ہے۔ ان کے مطابق، کورونا وائرس سے متاثر کسی بھی شخص کے قریب آنے کے بعد اس کے کھانسنے اور چھینکنے جیسی پریشانیوں سے پھیلتا ہے۔ اس وائرل دعویٰ میں کوئی حقیقت نہیں ہے جب تک کھانے کی چیزوں میں متاثر شخص کھانسے نہ، جس کا امکان بالکل کم ہے۔ اسے ماننے کی کوئی وجہ نہیں کہ کوئی شخص ایسا کرےگا‘‘۔
کیا ہے کورونا وائرس
کورونا وائرس، وائرسوں کا ایک ایسا گروہ ہے جن کی وجہ سے سردی سے لے کر تمام سنجیدہ بیماریاں ہوتی ہیں۔ ان میں ایسٹ رسپیریٹری سنڈروم اور سیویئر ایکوٹ رسپیریٹری سنڈروم جیسی بیماریاں شامل ہیں۔
کورونا وائرس کو روکنے کے طریقے
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، باقاعدگی سے ہاتھ دھونے، کھانستے چھنکتے وقت منہ اور ناک کو چھپانے، گوشت اور انڈے کو ٹھیک سے پکانے سے کورونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں کھانسنے اور چھینکنے جیسی سانس متعلقہ بیماریوں کی علامات والے مریض کے رابطے میں آنے سے بھی بچایں۔
روک تھام
سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے مطابق، فی الحال 2019-این سی او وی انفیکشن کو روکنے کے لئے کوئی ویکسین نہیں ہے۔ اس وائرس کو پھیلنےسے روکنے کے لئے یہ کام کئے جا رہے ہیں
کم از کم 20 سیکنڈ تک اپنے کو سابن سے دھوئیں۔ اگر صابن اور پانی مہیا نہیں ہے تو الکوہل یا سینی ٹائزر کا استعمال کریں۔
بغیر دھلے ہاتھوں سے اپنی اپنی، آنکھ، ناک اور منہ کو چھونے سے پرہیز کریں۔
بیمار لوگوں کے قریب جانیں سے بچیں۔
بیماری کے حالات میں گھر پر رہیں۔
اپنی کھانسی یا چھینک کو ٹیشو سے کوور کریں، پھر اسے کوڑے میں پھینک دیں۔
اکثر چھونے والی چیزوں کو صاف رکھیں
کسی بھی ریسرچ یا کسی بھی ملک کی ایڈوائزری میں وائرل پوسٹ میں بتائے گئے دعویٰ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
رواں ماہ کی 27 تاریخ کو رات کے 8:30 بجے ای ایس ٹی تک کی ’وہان کورونا وائرل (2019 این سی او وی) گلوبل کیس (جان ہوپکنس سی ایس ایس ای کے ذریعہ) رپورٹ کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
ایک شخص کے ہونٹوں سے چمٹے کی مدد سے لاروا نکالنے کا یہ وائرل ویڈیو پرانا ہے۔ اس کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس وائرل پوسٹ میں کئے گئے دعووں کو بھی طبی ماہرین خارج کر رہے ہیں۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں وائرل ویڈیو کا یہ دعویٰ فرضی پایا گیا ہے۔
- Claim Review : कोरोना वायरस, वायरस का बहुत नया घातक रूप, चीन पीड़ित है, तुरंत भारत आ सकता है, किसी भी प्रकार के कोल्ड ड्रिंक्स, आइस क्रीम, कुल्फी, आदि, किसी भी प्रकार के संरक्षित खाद्य पदार्थ, मिल्कशेक, खुरदरी बर्फ, बर्फ कोला, दूध की मिठाई से बचें। आज से 90 दिनों के लिए कम से कम 48 घंटे पुराने।
- Claimed By : FB User- Anu Rana
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔