فیکٹ چیک: روس- یوکرین کی جنگ سے متعلق ویڈیو کو، اسرائیل پر ہوئے ایرانی حملہ سے جوڑتے ہوئے کیا جا رہا وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔اس ویڈیو کا ایرانی حملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ یوکرین- روس سے جنگ سے متعلق ایک ماہ پرانا ویڈیو ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Apr 15, 2024 at 06:57 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ گزشتہ روز ایران نے اسرائیل پر کئے اپنے جوابی حملہ میں کئی راکیٹ اسرائیل کی جانب چھوڑے۔ اسی کڑی میں متعدد ویڈیو اور تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ انہیں میں ایک ویڈیو کو شیئر کیا جا رہا ہے جس میں راکیٹ سے حملہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، حملہ کے بعد روزدار دھماکہ بھی ویڈیو میں ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو اسرائیل پر ایران کے ذریعہ کئے گئے حالیہ حملہ سے منسلک ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔اس ویڈیو کا ایرانی حملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ یوکرین- روس سے جنگ سے متعلق ایک ماہ پرانا ویڈیو ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’’ الحمد اللہ اسرائیل کو نابود دیکھ کر بھت خوشی ھوئی ایران زندباد سید رھبر تیرے نام پر جان بھی قربان‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اس ویڈیو کا اسکرین گریب کی نیوز ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوا ملا۔ 24 مارچ 2024 کو شائع ہوئے آرٹیکل میں دی گئی معلومات کے مطابق، یوکرین کے ذریعہ سیواستوپول میں میں ہوئے حملہ میں ایک شخص کی جان بحق ہو گئی‘‘۔
اسی بنیاد پر ویڈیو کو سرچ کئے جانے پر ہمیں وائرل ویڈیو ’آن ڈیمانڈ نیوز‘ نام کے ایک ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’یوکرائنی فوج نے اطلاع دی ہے کہ اس نے سیواستوپول میں روسی فوجی فسیلیٹی پر حملہ کیا ہے۔ بحری حملہ نے لینڈنگ بحری جہازوں، مواصلاتی مراکز اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ سیواستوپول کے گورنر کے مطابق حالیہ دنوں میں یہ سب سے بڑا حملہ ہے‘‘۔
وائرل ویڈیو ہمیں دی ٹیلی گراف کے یوٹیوب چینل پر بھی 24 مارچ 2024 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں بھی دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ویڈیو سیواستوپول پر ہوئے دھماکہ کا ہے۔
اس معاملہ سے متعلق سی این این کی ویب سائٹ پر دی گئی مزید معلومات کے مطابق، ’ایک مقامی ٹیلیگرام چینل پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں شہر میں بڑے دھماکوں کا ایک سلسلہ دکھایا گیا ہے، جس سے آگ کے گولے اور گہرا سیاہ دھواں ہوا میں پھیل ہوا نظر آرہا ہے۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ اس نے کریمیا کی بندرگاہ سیواستوپول پر راتوں رات ایک بڑے حملے میں روس کے دو بحری جہازوں کے ساتھ ایک مواصلاتی مرکز اور بحیرہ اسود کے بحری بیڑے سے تعلق رکھنے والی کئی دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
حالیہ خبروں کے مطابق، ’ایران نے یہ غیر معمولی حملہ اس ماہ کے شروع میں شام کے شہر دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر مشتبہ اسرائیلی حملے کے جواب میں کئے ہیں‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے ایرانی کی صحافیہ اور فیکٹ چیکر فاطمہ کریم خان سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا، جب سے ایران نے جوابی کاروائی کی ہے اس کے بعد سے ہی کئی طرح کے گمراہ کن اور فرضی پوسٹ سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی ہیں‘‘۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو تین سو سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔اس ویڈیو کا ایرانی حملہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ یوکرین- روس سے جنگ سے متعلق ایک ماہ پرانا ویڈیو ہے۔
- Claim Review : یہ ویڈیو اسرائیل پر ایران کے ذریعہ کئے گئے حالیہ حملہ سے منسلک ہے۔
- Claimed By : Imran Ali Qumi
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔