فیکٹ چیک: رام رحیم کے حامیوں پر لاٹھی چارج کا ویڈیو کشمیر میں ظلم کے نام پر وائرل

وشواس نیوز کی پڑتال میں کشمیر کے نام پر وائرل ویڈیو والی پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ 2017 کے پنچکولا کے ویڈیو کو کچھ لوگ کشمیر کے نام پر وائرل کر رہے ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر پولیس کے لاٹھی چارج کا ایک ویڈیو وائرل ہو را ہے۔ صارفین کا دعویٰ ہے کہ ویڈیو کشمیر کے ظلم کا ہے۔ ویڈیو میں پولیس کا لاٹھی چارج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

وشواس نیوز نے جب وائرل ویڈیو کی پڑتال کی تو یہ فرضی نکلا۔ جس ویڈیو کو کشمیر کا بتا کر وائرل کیا جا رہا ہے، وہ ہریانہ کے پنچکولا کا ہے۔ 25 اگست 2017 کے سادھوی جنسی استحصال معاملہ میں گرمیت رام رحیم کو سزا سنائی گئی تھی، تو اس کے حامی بھڑک گئے تھے۔ حالات کو قابو میں لانے کے لئے لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔ اسی معاملے کے ویڈیو کو اب کچھ لوگ کشمیر کے نام پر پھیلا رہے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف’ شیلیندر پرتاپ تیاگی‘ نے 22 نومبر 2019 کو ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا’’دیکھوں کشمیر پر کس طرح ظلم ہو رہا ہے‘‘۔

پڑتال

وشواس نیوز نے کشمیر کے نام پر وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ اس میں پولیس اہلکاروں کو بھیڑ پر لاٹھی چارج کرتےہو ئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے مرد اور خواتین کے لباس سے یہ صاف تھا کہ ویڈیو کشمیر کا نہیں ہو سکتا۔

اس کے بعد ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ میں اپ لوڈ کر کے کئی گریب نکالے۔ اس کے بعد ان ویڈیو گریب کو ینڈیکس میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ یہ ویڈیو ہمیں کئی جگہ ملا۔ اسے کشمیر کا بتا کر کئی سال سے وائرل کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے یوٹیوب چینل ’لنز ٹی وی پی کے‘ نے اس ویڈیو کو 11 ستمبر 2018 کو اپ لوڈ کرتے ہوئے کشمیر کا بتایا۔

سرچ کے دوران ہم نے ٹائم ٹول کا استعمال کرتے ہوئے سب سے پرانے ویڈیو کو تلاش کرنا شروع کیا۔ سب سے پرانا ویڈیو ہمیں 29 اگست 2017 کا ملا۔ اسے پریش شرما نام کے یو ٹیوب چینل پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔ اس میں بتایا گیا کہ ڈیرا کے پنچکولا پرانگڑ میں لاٹھی چارج۔ اصل ویڈیو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

سرچ کے دوران ہمیں پی 24 نیوز نام کے یوٹیوب چینل پر ایک خبر کا ویڈیو ملا۔ اس کے 51ویں سیکنڈ سے لے کر 58ویں سیکنڈ تک ہمںی وہی فوٹیج ملی، جو ابھی فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔

ویڈیو میں بتایا گیا، ’’رام رحیم کو 25 اگست کو سزا کے اعلان کے بعد اب رام رحیم کے غنڈوں کے ذریعہ ہنگامہ اور کچھ دیگر ویڈیو وائرل ہونے لگے ہیں۔ یہ ویڈیو زیادہ تر پنچکولا سے آئے ہیں…جس میں ڈیرا حامیوں کے ذریعہ کئے گے تشدد کے دوران پولیس ڈیرا حامیوں کو کبھی مارتی نظر آرہی ہے…‘‘۔ پورا ویڈیو آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

اس کے بعد وشواس نیوز نے دینک جاگرن کے پنچکولا ضلع انچارج راجیش ملکانیا سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا، ’’سوش میڈیا پر جو ویڈیو وائرل کیا جا رہا ہے، وہ پنچکولا کے سیکٹر 4 کا ہے۔ 25 اگست 2017 کو سادھوی جنسی استحصال معاملہ میں گرمیت رام رحیم کو سزا سنائی گئی تھی، تو اس کے حامیوں نے پنچکولا میں ہنگامہ کیا تھا۔ دریں اثنا پولیس کے ذریعہ ہنگامہ آرائیوں کو تتر بتر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا گیا۔

اب باری تھی اس پوسٹ کو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس صارف کا تعلق اترپردیش سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں کشمیر کے نام پر وائرل ویڈیو والی پوسٹ فرضی ثابت ہوئی۔ 2017 کے پنچکولا کے ویڈیو کو کچھ لوگ کشمیر کے نام پر وائرل کر رہے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts