وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2020 کا لاک ڈاؤن کے دوران کا ہے۔ اس وقت لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک ساتھ اتنے لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی تھی، اسی سبب پولیس نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے لاٹھی چارج کیا تھا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں پولیس مسجد سے نماز پڑھ کر آرہے لوگوں پر ڈنڈے برساتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ وائرل ویڈیو مشرق وقط سے شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ بھارت میں پولیس نمازیوں کے ساتھ کچھ ایسا سلوک کرتی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2020 کا لاک ڈاؤن کے دوران کا ہے۔ اس وقت لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک ساتھ اتنے لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی تھی، اسی سبب پولیس نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے لاٹھی چارج کیا تھا۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’بھارتی پولیس کا معاملہ اس طرح…مسلمان نمازیوں کے مساجد سے نکلنے کے ساتھ۔ نماز کے بعد..!! شاعر نے ٹھیک کہا تھا۔ مجھے یاد آیا، اور یاد ستاتی ہے۔ ہم نے اپنے ہاتھوں اپنی شان کھو دی۔ میں نے ایک ملک میں اسلام کیسے قبول کیا؟ تم اسے ایسے پاتے ہو جیسے پرندے کاٹ رہے ہوں اور رو رہے ہوں۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وائرل ویڈیو میں نیوز ایجنسی ’این این آئی‘ کا لوگو نظر آرہا ہے، اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو شرع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ریورس امیج کے ذریعہ وائرل ویڈیو کو سرچ کیا۔ سرچ کئے جانے پر ہمیں یہ ویڈیو اے این آئی کے ایکس ہینڈل پر 26 مارچ 2020 کو پوسٹ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، کرناٹک کے بلگام میں کورونا وائرس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد میں نماز پڑھنے گئے لوگوں کی پولیس نے پٹائی کی۔
یہ ویڈیو ہمیں 26 مارچ 2020 کو انڈیا ٹی وی کے ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر بھی اپلوڈ ہوا ملا، یہاں بھی دی گئی معلومات کے مطابق یہ کرناٹک میں کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس نے نماز کے جمع ہوئے لوگوں پر لاٹھی چارج کیا تھا۔
بزنیس اسٹینڈرڈ کی ویب سائٹ پر اس معاملہ سے متعلق دی گئی خبر کے مطابق، ’پولیس نے جمعرات کو ان لوگوں کی پٹائی کی جو ملک بھر میں چل رہے لاک ڈاؤن کے باوجود مسجد میں نماز ادا کرنے گئے تھے۔ ایک ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو لوگوں کو لاٹھیوں سے مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب وہ یہاں کی ایک مقامی مسجد میں نماز ادا کرنے کے بعد جا رہے تھے‘‘۔
وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے کرناٹک کے صحافی یاسر خان سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو لاک ڈاؤن کے دوران کا ہے حال فی الحال کا نہیں۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق یمن سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو سال 2020 کا لاک ڈاؤن کے دوران کا ہے۔ اس وقت لاک ڈاؤن کی وجہ سے ایک ساتھ اتنے لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی تھی، اسی سبب پولیس نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے لاٹھی چارج کیا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں