فیکٹ چیک: عمان میں سمندر میں ڈوبتے لوگوں کا یہ ویڈیو ہندوستان کا بتا کر کیا گیا وائرل

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو عمان کا ہے۔ یہ حادثہ وہاں کے صلاح المغسیل بیچ پر پیش آیا۔ کچھ لوگ اس واقعے کی ویڈیو کو ممبئی اور کچھ گجرات کے نام سے وائرل کر رہے ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگوں کو سمندر کی موجیں بہا کر لے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین اس ویڈیو کو ممبئی اور گجرات کا سوچ کر وائرل کر رہے ہیں۔ کچھ صارفین کہہ رہے ہیں کہ ممبئی کے بینڈ اسٹینڈ پر سمندر کی لہروں نے دو لڑکیوں کو اپنے ساتھ کھینچ لیا۔ وہیں کچھ صارفین اس ویڈیو کو گجرات کی بارش سے جوڑ کر وائرل کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو عمان کی ہے۔ یہ حادثہ وہاں کے صلاح المغسیل بیچ پر پیش آیا۔ کچھ لوگ اس واقعے کی ویڈیو کو ممبئی اور کچھ گجرات کے نام سے وائرل کر رہے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف سشیل کمار نے 12 جولائی کو ایک 26 سیکنڈ کی ویڈیو کا دعویٰ کیا، جس میں اسے ممبئی سے بیان کیا گیا: ‘آج بینڈ اسٹینڈ پر ایک بڑا حادثہ ہوا، دو سمندروں نے دو لڑکیوں کو باندرہ ویسٹ کے اندر کھینچ لیا‘۔

اسی ویڈیو کو 12 جولائی کو اپ لوڈ کرتے ہوئے، ٹوئٹر ہینڈل ٹھاکورین نے لکھا: ’’بارش نے گجرات میں حالات کو مزید خراب کر دیا، چند گھنٹوں میں 63 افراد ہلاک، اسکول کالج سبھی بند۔ نوٹ:- ایسی جگہ جانے میں احتیاط کریں، ان لوگوں کی طرح بیوقوف نہ بنیں۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز کو تلاش کے دوران ٹائمز آف انڈیا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا وائرل ویڈیو ملا۔ بتایا گیا کہ عمان کے صلاح المغسیل بیچ پر 8 ہندوستانی سمندر میں گر گئے ہیں۔ یہ ویڈیو 12 جولائی 2022 کو پوسٹ کی گئی تھی۔ اسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا نے بھی 12 جولائی 2022 کو اپنے یوٹیوب چینل پر اس واقعے سے متعلق ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی۔ اسے یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

تلاشی کے دوران ٹائمز آف عمان کی ویب سائٹ پر ایک خبر ملی۔ بتایا گیا کہ عمان میں صلاح المغسیل بیچ پر 8 افراد ڈوب گئے۔ جس میں سے 3 کو ایک ہی وقت میں بچا لیا گیا جب کہ پانچ میں سے دو کی لاشیں مل گئیں۔ متعلقہ خبریں یہاں پڑھی جا سکتی ہیں۔

ہمیں گلف ٹوڈے اور گلف نیوز کی ویب سائٹس پر بھی اس واقعے سے متعلق خبریں ملیں۔

ہمیں طـقـس عُـمـان نامی ٹویٹر ہینڈل پر وائرل ویڈیو بھی ملی۔ یہ 11 جولائی کو پوسٹ کیا گیا تھا۔ بتایا گیا کہ عمان کے صلاح المغسیل بیچ پر سمندر کی لہر میں کچھ لوگ بہہ گئے۔

https://twitter.com/WeatherOman/status/1546369426076868608

وشواس نیوز نے تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے دینک جاگرن کے ممبئی بیورو چیف اوم پرکاش تیواری سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ گجرات کے دینک جاگرن کے سینئر صحافی شتروگھن شرما نے بھی گجرات میں اس طرح کے کسی بھی واقعے کی تردید کی۔

تحقیقات کے اختتام پر عمان کی ویڈیو کو ممبئی کا وائرل کرنے والے صارف سے تفتیش کی گئی۔ فیس بک صارف سشیل کپور ممبئی کے رہنے والے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ وائرل ویڈیو کا ہندوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو عمان کا ہے۔ یہ حادثہ وہاں کے صلاح المغسیل بیچ پر پیش آیا۔ کچھ لوگ اس واقعے کی ویڈیو کو ممبئی اور کچھ گجرات کے نام سے وائرل کر رہے ہیں۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts