فیکٹ چیک: خبیر پختنخوہ میں اہل تشیع کے خلاف تشدد کے اعلان کے دعوی کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ملتان میں بھیڑ کے ذریعہ کی گئی پٹائی کا ہے

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ملتان کا ہے، اور ان تینوں لوگوں کو صرافہ کی دکان میں چوری کے الزم میں بھیڑ نے پیٹا تھا۔ اس ویڈیو کو فرقہ وارانہ دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں تین لوگوںکو کچھ لوگ بری طرح مارتے پیٹتے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں تینوں کو زمین پر زخمی حالت میں پڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ اور لوگ بےرحمی سے انہیں پیٹ رہے ہیں۔ مذکورہ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں اہل تشیع کے خلاف نفرت میں چاسدہ کے مسجدوں میں کھلے عام نفرت انگیز خطبات دیئے جارھے ہیں۔ اور یہ اسی میں سے ایک معاملہ کا ویڈیو ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ملتان کا ہے، اور ان تینوں لوگوں کو صرافہ کی دکان میں چوری کے الزم میں بھیڑ نے پیٹا تھا۔ اس ویڈیو کو فرقہ وارانہ دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’چارسدہ میں اہل تشیع کے خلاف اعلان جنگ: اہل تشیع اور آصف مہدی کی جان خطرے میں! تحصیل تنگی ضلع چارسدہ کے مفتی گوہر شاہ نے اہل تشیع سمیت مہدی شاہ کو رسیو میں باندھ کر گھروں سے گھسیٹ کر نکالنے کا اعلان۔ مفتی گوہر شاہ یزیدی نے حکومت اور پولیس سے مطالبہ کیا ھے کہ اہل تشیع کو چارسدہ سے نکالیں ورنہ انہیں علاقے سے گھسیٹ کر نکالا جائے گا۔ اہل تشیع کے خلاف نفرت میں چاسدہ کے مسجدوں میں کھلے عام نفرت انگیز خطبات دیئے جارھے ہیں۔ جب ہم پاکستان میں مذہبی شدت پسندی کے خاتمے کی بات کرتے ہیں تو ہمیں یہ دن یاد رہتے ہیں، سانحہ روہڑی سے لیکر کوئٹہ ، گلگت بلتستان اور پاراچنار تک اہل تشیع کے قتل عام کو ثواب سمجھا جاتا ھے۔ اب بھی وقت ھے، پاکستان میں مذہبی شدت پسندی کو لگام دیں، چارسدہ میں مفتی گوہر شاہ اور ان کے حواریوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ اور سوشل میڈیا پر یہ پیغام پھیلا دیں‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپلوڈ کیا، متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک فیس بک پیج پر 27 مارچ کو اپلوڈ ہوا ملا اور یہاد دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ملتان: گلگشت کے علاقے جیولر کی دوکان میں دن دہاڑے ڈکیتی کی واردت۔ دوران ورادات مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے دوکان مالک کو زخمی کردیا۔ مارکیٹ کے ایک تاجر نے ایک ڈاکو کو پکڑ لیا، دوسرے ڈاکو نے تاجر کو فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک تاجر مواقع پر جانبق ہو گیا۔ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک راہگیر بھی جاں بحق ہوگیا۔ چار ڈاکو شہریوں کے ہتھے چڑھ گئے اور دو ڈاکو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے‘‘۔

اسی بنیاد پر ہم نے نیوز سرچ کیا اور ہمیں جیو ٹی کی ویب سائٹ پر اسی معاملہ سے متعلق خبر ملی اور وائرل ویڈیو کے اسکرین شاٹ خبر میں ملے۔ دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ملتان میں جیولر کی دکان پر ڈکیتی کے دوران شہریوں کے ہتھے چڑھنے والے تینوں ڈاکو تشدد سے ہلاک ہو گئے۔ پولیس کے مطابق ملتان کے علاقے گلگشت میں جیولر کی دکان میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کا بتانا ہے کہ شہریوں نے فرار ہونے والے ڈاکوؤں کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا، پکڑے جانے والے تینوں ڈاکو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نشتر اسپتال میں دم توڑ گئے‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

اسی خبر سے متعلق پاکستان کے سماء ٹی وی کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ملتان کی گردیزی مارکیٹ میں 4 ڈاکوؤں نے جیولری شاپ میں ڈکیتی کی کوشش کی، ناکامی پر ملزمان نے فائرنگ کردی جس سے تاجر سمیت 2 افراد جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوئے۔ شہریوں نے ڈاکوؤں کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے 3 ملزمان ہلاک ہوگئے، ایک زخمی ڈاکو کو پولیس نے حراست میں لے لیا‘‘۔

مزید تصدیق کے لئے ہم نے پاکستان کے صحافی عادل علی سے رابطہ کیا اور انہوں نے وائرل پوس میں کئے جا رہے دعوی سے متعلق معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ، ’’وائرل ویڈیو ملتان کا ہے جہاں پر چوری کے الزام میں بھیڑ نے ڈاکوں کی پٹائی کی تھی‘‘۔

اس ویڈیو کا فیکٹ چیک پاکستان کے آئی ایف سی این سرٹیفائڈ سگنیٹری سوچ فیکٹ چیک نے بھی کیا ہے۔ فیکٹ چیک یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔

وائرل پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ملتان کا ہے، اور ان تینوں لوگوں کو صرافہ کی دکان میں چوری کے الزم میں بھیڑ نے پیٹا تھا۔ اس ویڈیو کو فرقہ وارانہ دعوی کے ساتھ وائرل کر دیا گیا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts