فیکٹ چیک: شہید کا بیٹا نہیں، بلکہ پاکستانی گلوکار ہے بچہ، وائرل ویڈیو کا دعویٰ فرضی ہے
- By: Umam Noor
- Published: Jul 15, 2019 at 04:34 PM
- Updated: Jul 15, 2019 at 06:37 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک بچہ گانا گا رہا ہے ’’بابا میرے بابا‘‘ اور اس کے ساتھ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک شہید کا بیٹا ہے، جبکہ یہ بچہ پاکستان کا ایک گلوکار ہے اور اس کے والد شہید نہیں بلکہ وہ بھی ایک پاکستانی گلوکار ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل دعویٰ کو فرضی ثابت کیا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں
سوشل میڈیا کے الگ الگ منچ پر آپ نے ایک ویڈیو وائرل ہوتا دیکھا ہوگا اور اس بچے کو گاتے ہوئے سنا بھی ہوگا۔ ’بابا میرے بابا‘‘ گانے والا یہ ویڈیو اس دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے کہ یہ بچہ ایک شہید کا بیٹا ہے اور اپنے والد کی یاد میں اس گانے کو گا رہا ہے۔ ایک فیس پیج ’اندور عجب گجب‘‘ اس ویڈیو کو اپ لوڈ کرتا ہے جس کا دعویٰ ہے
“Army Officer ‘ son Sing Heart Touching Song Never give up…”
اس ویڈیو کو ہزاروں صارفین اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر کر رہے ہیں۔
پڑتال
وشواس ٹیم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا اور سنا، یہ ویڈیو تقریبا ساڑھے چار منٹ کا ہے۔ ویڈیو میں بچہ اسکول کی یونی فارم میں نظر آرہا ہے۔
اس ویڈیو میں بعد میں ساتھ میں آکر ان کے والد ندیم بھی گانا گاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ (ویڈیو میں 3:15 سے لے کر 3:57 منٹ کے درمیان ندیم عباس ساتھ گاتے ہوئے نطر آتے ہیں) اس ویڈیو کو یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اس ویڈیو کو سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج پر سرچ کر کے دیکھا تو ہمیں اس طرح کے دعویٰ کے ساتھ بہت ساری پوسٹ ہاتھ لگی جس میں تقریبا ایک جیسے دعوےٰ کئے گئے تھے جیسے ’یہ ایک فوجی افسر کا بیٹا ہے ان کے والد کا جنگجوؤں کے خلاف مہم کے دوران انتقال ہو گیا۔ خبر سننے پر اس کی والدہ کا صدمہ سے انتقال ہو گیا۔ یہ ایک بورڈنگ آرمی پبلک اسکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں‘۔
گوگل پر ہم نے متعدد کی ورڈس لگا کر اس بچے کی حقیقت تک پہنچنے کی کوشش کی۔ سب سے پہلے ہمیں اس بچے کا نام پتہ چلا، اس کا نام غلام مرتضیٰ ہے۔
پھر ہم نے اس کی سوشل پروفائل کو کھنگالنا شروع کیا۔ اس دوران ہمارے ہاتھ اس کی فیس بک پروفائل لگی، جہاں بچے سے متعلق تفصیل کے مطابق یہ بچہ پاکستانی گلوکار ہے۔
ہم نے پوری پروفائل دیکھنی شروع کی تو ہمیں یہ ویڈیو ملا اور اس کے کیپشن کے مطابق وہ ایک گلوکار کے بیٹے ہیں نہ کی شہید کے اور ان کے والد حیات ہیں۔ پھر ہم نے بچے کے والد اور گلوکار ندیم عباس کے پروافائل چیک کیا۔
ندیم عباس کے پروفائل پر زیادہ تر پوسٹ ان کے بیٹے غلام مرتضیٰ کی ویڈیو البم کی تھیں۔ ہم نے اس کے بعد گوگل پر ندیم اور غلام مرتضیٰ کے نام کا کی ورڈ لگا کر سرچ کرنا شروع کیا۔ ہمیں یو ٹیوب پر ایک ٹی وی شو کا ویڈیو ملا جس میں اس بچے مرتضیٰ کا انٹرویو تھا اور اس نے یہ گانا بھی گایا ہے۔
پروفائل میں ہمیں ایک دعویٰ بھی ملا۔ تقریبا تین سال پہلے جب یہ دعویٰ وائرل ہوا تو غلام مرتضیٰ نے اپنے فیس بک پیج پر اس کے فرضی ہونے کی تصدیق کے ساتھ اپنے والد کے حیات ہونے کی بات کہی تھی۔ غلام مرتضیٰ نے پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا، ’’میرے والد حیات ہیں اور ایک بہترین گلوکار ہیں۔ میں ان کا بیٹا ہونے پر فخر کرتا ہوں۔ میرے والد آرمی افسر نہیں ہیں لیکن وہ میرے لئے کسی آرمی اہلکار سے کم بھی نہیں ہیں۔ میں آپ لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ مجھ سے یا میرے والد سے متعلق فرضی پوسٹ فیس بک یا دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر وائرل نہ کریں۔ میں اپنے والد اور خاندان سے بے حد محبت کرتا ہوں۔ شیئر کریں‘‘۔
ہوا کیا تھا
سال 2014 میں پاکستان کے پیشاور میں ایک اسکول میں دہشت گردانہ حملہ میں 132 بچوں سمیت 140 سے زائد لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ اس خبر کو عالمی میڈیا نے کوور کیا تھا۔ مذکورہ حادثہ پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے گلوکار غلام مرضیٰ نے یہ البم بنایا تھا۔
یہ گانا ’’بابا میرے بابا‘‘ کب گایا گیا؟
پیشاور آرمی پبلک اسکول پر ہلاکت خیز دہشت گردانہ حملہ ہونے کے بعد لاہور میں خراج عقیدت کے لئے ایک تقریب منعقد کی گئی تھی۔ اس تقریب کے دوران اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے مرتضیٰ نے یہ گانا گایا تھا۔ جب یہ گانا ریکارڈ کیا گیا تھا اس وقت بچے کی عمر 4 سال تھی۔
تمام معلومات کو جمع کرنے کے بعد ہم نے غلام مرتضیٰ کے والد ندیم عباس سے پاکستان لاہور میں فون کے ذریعہ رابطہ کیا اور اس معاملہ پر جانکاری حاصل کی۔ انہوں نے وشواس ٹیم کو بتایا، ’’یہ میرا بیٹا ہے اور یہ بھی گلوکار ہے۔ ویڈیو فرضی حوالے کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔ اس گانے کے ذریعہ ہم نے پیشاور حملہ میں ہلاک ہوئے بچوں کو خراج عقیدت پیش کی تھی۔ یہ ویڈیو پاکستان میں بنایا گیا اور اس ویڈیو میں غلام مرتضیٰ کو اسکول کی یونی فارم دی گئی تھی اور اس ویڈیو میں بھی میں ساتھ میں نظر آرہا ہوں اور ہم نے ساتھ میں گانا بھی گایا ہے اور میرے والد صاحب بھی اس میں شامل ہیں۔ یہ گانا میں نے خود ریکارڈ کیا تھا اور پھر میرے بیٹے نے اس کو گایا‘‘۔
فیس بک پیج ’’اندور عجب گجب پیج‘‘ (نیچے انگریزی میں فیس بک پیج کا نام دیکھیں) کی سوشل اسکیننگ کی جس پر یہ ویڈیو اپ لوڈ کیا گیا تھا یہ پروفائل زیادہ تر پوسٹ شیئر کرتا ہے اور اس ویڈیو کو کافی لوگوں نے شیئر بھی کیا۔
indore ajab gajab page
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں پتہ چلا کہ اسٹیج پر گانا گاتے ہوئے پاکستانی بچے کا ویڈیو غلط دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہا بچہ دراصل ایک پاکستانی سوشل میڈیا اسٹار ہے جس کے والد بھی گلوکار ہیں اور یہ ویڈیو پاسکتان کا ہے۔
مکمل سچ جانیں…سب کو بتائیں
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں
contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔
- Claim Review : شہید کے بیٹے نے گایا گانا
- Claimed By : FB Page- Indore Ajab Gajab
- Fact Check : جھوٹ