X
X

فیکٹ چیک: مارین لے پین کے ویڈیو کو فرانس میں انتخابی نتائج کے بعد جذباتی ہونے کے دعوی کے ساتھ کیا جا رہا وائرل

وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ہونے والا ویڈیو سال 2017 کا ہے جب مارین لے پین نے ایک ریڈیو اسٹیشن کے شو میں شرکت کی تھی۔ وائرل ویڈیو میں وہ جذباتی نہیں بلکہ ہنستی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس ویڈیو کا حالیہ انتخابات یا اس کے نتائج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ گمراہ کن ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Jul 15, 2024 at 07:15 PM
  • Updated: Jul 19, 2024 at 04:50 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ حال ہی میں فرانس کے انتخابی نتائج کے بعد فرانس کی ایک خاتون رہنما کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں منہ پر ہاتھ رکھ کر ہنستے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ مارین لے پین کی پارٹی مسلم حامی ہونے کے باوجود فرانس میں ہار گئی اور اس کے بعد ان کے جذباتی ہونے کی یہ ویڈیو ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ہونے والا ویڈیو سال 2017 کا ہے جب مارین لے پین نے ایک ریڈیو اسٹیشن کے شو میں شرکت کی تھی۔ وائرل ویڈیو میں وہ جذباتی نہیں بلکہ ہنستی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس ویڈیو کا حالیہ انتخابات یا اس کے نتائج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ گمراہ کن ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے فیس بک صارف نے لکھا، ‘#فرانس میں مارین لے پین کی پارٹی مسلم حامی انتہائی بائیں بازو کی جماعتوں کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔ وہ جانتی ہے کہ فرانس گر چکا ہے اور اس کا ملک پھر کبھی پہلے جیسا نہیں ہوگا۔ ایک سچے قوم پرست کا درد نظر آتا ہے! کامیابیوں کی تعداد کے باوجود، نتائج کی وجہ سے پارٹی ہار گئی۔ #بھارت کے لیے سبق۔ فرانس میں اقتدار کی بھوکی بائیں بازو اور مرکز کی جماعتیں #مسلم ووٹرز کی مدد سے جیت گئیں۔ لیکن بھارت میں نریندر مودی نے ملک کو تنگ کر کے بچا لیا۔ مودی کو گالی دینے والے شاید یہ نہ دیکھ سکیں کہ وہ 240 سیٹوں کے ساتھ ہندوستان کو کیسے بچا سکتے ہیں۔ #کانگریس+ہندوستانی اتحاد ہندوستان میں وہی کر رہا ہے جو بائیں بازو نے فرانس میں کیا۔ اس لیے وہ مسلم ووٹ حاصل کرنے کے لیے کھلے عام ہندوؤں کو گالی دے رہے ہیں۔ مودی پر دن بھر سوال اٹھاتے رہنا آسان ہے۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ہم نے ویڈیو کے پس منظر میں ‘یوروپ 1’ لکھا ہوا دیکھا۔ تلاش کرنے پر، ہم اسی نام کے تصدیق شدہ یوٹیوب چینل پر پہنچے اور وائرل ویڈیو کو مختلف کی ورڈ کے ساتھ تلاش کیا۔ تلاش میں ہمیں یہ ویڈیو 9 اکتوبر 2021 کو اپ لوڈ کیا ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مارین لے پین ہنستے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں۔

یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، “مارچ 2017 میں مارین لے پین تھامس سوٹو کے مارننگ شو میں مہمان تھیں۔ قومی ریلی کے صدر اپنی تقلید پر ہنس پڑے، خاص طور پر جین جیک بورڈین کی تقلید پر۔

ہمیں فرانسیسی نیوز ویب سائٹ اوجاپ ڈاٹ کام پر وائرل ویڈیو سے متعلق معلومات بھی ملی ہیں۔ 27 مارچ 2017 کو شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق، ‘یورپ 1 نے اس پیر کو اپنے شو میں نیشنل فرنٹ کی صدر مارین لے پین کا خیرمقدم کیا۔ پریزینٹر تھامس سوٹو اور سیاسی انٹرویو لینے والے فابیان نامیاس نے امیدوار سے کئی موجودہ موضوعات پر سوالات پوچھے، جیسے ولادیمیر پوتن سے ان کی ملاقات یا گیانی آبادی کا بڑھتا ہوا غصہ۔ انٹرویو کے دوران اداکار کے سامنے بیٹھی نیشنل فرنٹ کی صدر کو کئی جگہوں پر ہنسی کے آنسو پونچھتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو سے متعلق خبریں دیگر کئی نیوز ویب سائٹس پر پڑھی جا سکتی ہیں۔

وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لیے، فرانس کے آئی ایف سی این سگنیٹری آبزرور کے فیکٹ چیکر الیگزینڈر کیپرن سے رابطہ کیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ یہ ویڈیو پرانی ہے اور اس میں مارین لے پین رو نہیں رہی تھیں، یہ دعویٰ غلط ہے۔ یہ فرانسیسی ریڈیو یورپ 1 پر ایک مزاحیہ پریس ریویو کی ویڈیو ہے جب یہ آن ائیر تھیں۔ نکولس کینٹیلوپ فرانس کا ایک مشہور مزاح نگار ہیں جو مشہور شخصیات کی نقل کرتے ہیں۔

خبروں کے مطابق فرانس میں 577 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی جس میں بائیں بازو اور سینٹرسٹ پارٹیوں کے اتحاد نیو پاپولر فرنٹ کو 188 نشستیں، صدر ایمانوئل میکرون کے اتحاد کو 161 اور نیشنل ریلی کو 142 نشستیں ملیں۔ یہاں حکومت بنانے کے لیے 289 سیٹیں درکار ہیں اور اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک کسی پارٹی نے حکومت بنانے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔

گمراہ کن ویڈیو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس صارف نے پہلے بھی جعلی پوسٹس شیئر کی تھیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی تحقیقات میں پایا کہ وائرل ویڈیو سال 2017 کا ہے جب مارین لے پین نے ایک ریڈیو اسٹیشن کے شو میں شرکت کی تھی۔ وائرل ویڈیو میں وہ جذباتی نہیں بلکہ ہنستی دکھائی دے رہی ہیں۔ اس ویڈیو کا حالیہ انتخابات یا اس کے نتائج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ویڈیو کے ساتھ جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ گمراہ کن ہے۔

  • Claim Review : مارین لے پین کی پارٹی مسلم حامی ہونے کے باوجود فرانس میں ہار گئی اور اس کے بعد ان کے جذباتی ہونے کی یہ ویڈیو ہے۔
  • Claimed By : FB Page- पुष्पेन्द्र कुलश्रेष्ठ
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later