وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ پرندہ آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے پرندے کا تمل ناڈو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک مرتبہ پھر سے سوشل میڈیا پر ایک لال رنگ کے پرندے کا ویڈیو صارفین شیئر کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں پرندے کو الگ- الگ آوازیں نکالتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ پرندہ تمال ناڈو میں پایا جاتا ہے جس کی قیمت 28 لاکھ روپیے ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ پرندہ آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے پرندے کا تمل ناڈو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے لکھا،’’یہ پرندہ تمل ناڈو، انڈیا میں پایا جاتا ہے اور اسے “عالمی ثقافتی ورثہ” قرار دیا گیا ہے جس کی قیمت تقریباً 2.8 ملین ہے۔ یہ پرندہ ایک جھٹکے میں 25 مختلف دھنیں چہچہا سکتا ہے۔ سبحان اللہ اس ویڈیو کو شوٹ کرنے میں 16 فوٹوگرافروں کو 62 دن لگے۔ اللہ کی تخلیق کی خوبصورتی سے لطف اٹھائیں۔یہ پرندہ تمل ناڈو، انڈیا میں پایا جاتا ہے اور اسے “عالمی ثقافتی ورثہ” قرار دیا گیا ہے جس کی قیمت تقریباً 2.8 ملین ہے۔ یہ پرندہ ایک جھٹکے میں 25 مختلف دھنیں چہچہا سکتا ہے۔ سبحان اللہ اس ویڈیو کو شوٹ کرنے میں 16 فوٹوگرافروں کو 62 دن لگے۔ اللہ کی تخلیق کی خوبصورتی سے لطف اٹھائیں۔‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اے بی سی اڈالیڈ نام کے ویری فائڈ فیس بک پیج پر وائرل ویڈیو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ آسٹریلیا میں پائی جانے وائی لائیر برڈ ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں انڈین ایکپریس کی ویب سائٹ پر بھی اس پرندے سے متعلق خبر اکتوبر 2019 کو شائع ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ پرندہ آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے اور اس پرندے کا نام لائیربرڈ ہے اور اس ویڈیو کو فوٹوگرافر مائکلوس نیگی نے بنایا ہے۔
پڑتال کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے مائکلوس نام کو سرچ کیا اور ہمیں یہ ویڈیو کاپی رائٹ کے ساتھ مائکلوس کے یوٹیوب چینل فور فنگر پر 1 اکتوبر 2019 کو شیئر ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ آسٹریلیا کے ایڈالیڈ زو کی لائیربرڈ ہے جو قدرتی طور پر نقل شدہ آوازوں کے لئے جانی جاتی ہے۔
اس سے قبل بھی وشواس نیوز نے اس گمراہ کن پوسٹ کا فیکٹ چیک کیا ہے اور اس وقت ہم نے فوٹوگرافر مائکلوس سے رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے ہم سے بات کرتے ہوئے تصدیق دی تھی کہ اس ویڈیو کو چند سال قبل آسٹریلیا کے ایڈیلیڈ چڑیا گھر میں بنایا گیا تھا۔ اس ویڈیو کو انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا تھا۔
اس سے قبل فیکٹ چیک کئے گئے آرٹیکل کو یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کو ایک لاکھ سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعوی گمراہ کن ہے۔ یہ پرندہ آسٹریلیا میں پایا جاتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے پرندے کا تمل ناڈو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں