فیکٹ چیک: ہماچل پردیش میں ہوئی لینڈ سلائیڈنگ کے ویڈیو کو کیا جا رہا ناران پاکستان کے نام پر فرضی دعوی کے ساتھ وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو پاکستان کے ناران کا نہیں بلکہ بھارت کے ہماچل پریش میں پچھلے ماہ ہوئی لینڈگ سلائیڈنگ کا ہے۔

فیکٹ چیک: ہماچل پردیش میں ہوئی لینڈ سلائیڈنگ کے ویڈیو کو کیا جا رہا ناران پاکستان کے نام پر فرضی دعوی کے ساتھ وائرل

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک لینڈ سلائیڈنگ کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک پہاڑ سے پتھروں کو گرتے ہوئے خوفناک منظر کو دیکھ سکتے ہیں۔سوشل میڈیا پر بہت سے ایسے صارفین ہیں جو اس ویڈیو کو پاکستان کے ناران کا بتاتے ہوئے شیئر کررہےہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو پاکستان کے ناران کا نہیں بلکہ بھارت کے ہماچل پریش میں پچھلے ماہ ہوئی لینڈگ سلائیڈنگ کا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج’ جی بی اسٹارس‘ نے وائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’ ناران میں لینڈ سلٸڈنگ سے تباہی کا ایک خوفناک منظر‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکال کر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو متعدد قابل اعتماد نیوز ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل پر ملا۔ 25جولائی 2021 کو این ڈی ٹی وی کے یوٹیو چینل پر ہمیں ہوبہو یہی ویڈیو ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی تفصیل کے مطابق، ’ہماچل میں پہاڑی سے لڑھکتے ہوئے پتھروں نے پہنچایا پل کو نقصان ، 9سیاہوں کی موت‘۔

یہی ویڈیو ہمیں ’دا گارجیئن‘، ’ہندوستان ٹائمس‘، ’رائٹرس‘، کے یوٹیوب چینل پر بھی اپ لوڈ ہوا ملا۔

نیوز سرچ کے مطابق 25 کو تقریبا دیڑھ بجے ہماچل پردیش کے کنور ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کا معاملہ پیش آیا ہے اور اس کے سبب نو سیاہوں کی بھی موت ہو گئی جبکہ دو سیادہ زخمی ہوئے ہیں‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔

ویڈیو سے متعقل پختہ تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے ہمارے ساتھی دینک جاگرن میں ہماچل پردیش کے مندی کے ڈپیوٹی چیف رپورٹر ہنس راج سینی سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو ہماچل پردیش میں گزشتہ روز پیش آئی لینڈ سلائیڈنگ کا ہے۔ یہ معاملہ کنور میں پیش آیا تھا جہاں کچھ سیاہوں کی موت بھی ہو گئی تھی۔

پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک پیج جی بی اسٹار کی سوشل اسکیننگ میں ہم پایا کہ اس پیج کو دسمبر 2018 میں بنا ہے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔ یہ ویڈیو پاکستان کے ناران کا نہیں بلکہ بھارت کے ہماچل پریش میں پچھلے ماہ ہوئی لینڈگ سلائیڈنگ کا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts