وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ملیشیا کے ایک مدرسہ میں ہوئے جنازہ مینجمنٹ کورس کا ہے۔ اس ویڈیو کا فلسطین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ فلسطین میں اسرئیلی حملوں سے ہو رہی اموات کو فرضی بتاتے ہوئے سوشل میڈیا پر کئی پوسٹ وائرل ہو رہیں۔ اسی کڑی میںشیئر کئے جا رہے ایک ویڈیو میں کچھ لوگوں کو کفن پہن کر لیٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہا ہے یہ ویڈیو فلسطین کا ہے ۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ملیشیا کے ایک مدرسہ میں ہوئے جنازہ مینجمنٹ کورس کا ہے۔ اس ویڈیو کا فلسطین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے اسے فلسطین کا بتایا ہے۔ پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل ویڈیو کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ایک صارف کی جانب سے 28 اکتوبر کو شیئر ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے کمینٹ سیکشن میں اسے ملیشیا کے ’فیونرل مینیجمینٹ کورس‘ کا بتایا گیا ہے۔
اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں یہ ویڈیو 21 اگست کو بھی شیئر ہوا ملا۔ دی گئی معلوات کے مطابق یہ ویڈیو ملیشیا کے ایک مدرسہ میں ہوئی ٹریننگ کا ہے۔ اس ٹریننگ میں مردوں کے نظام سے متعلق ٹریننگ دی گئی تھی۔ یہاں ویڈیو کے کریڈٹ میں ٹکٹاک کی ایک یوزر آئی بھی دی گئی ہے۔
اس یوزر آئی کو ہم نے وی پی این کی مدد سے ٹکٹاک پر سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 19 اگست کو ٹکٹاک پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں کے کمینٹ میں بھی اس ویڈیو کو ایک ٹریننگ سے متعلق بتایا گیا ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے پروفیسر زینس ساجدین صدیقی سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئےبتایا کہ متعدد ممالک میں ’فیونلر مینیجمنٹ کورس‘ ہوتا ہے یہ اسی کا ویڈیو ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنےوالے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 25 ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو ملیشیا کے ایک مدرسہ میں ہوئے جنازہ مینجمنٹ کورس کا ہے۔ اس ویڈیو کا فلسطین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وائرل کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں