وشواس نیوز نے اپنی پڑتال پایا کہ یہ دعویگمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو کا ایران سےکوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ترکی میں جون 2020 میں بارش کے سبب آئے سیلاب کا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں سیلاب میں جانوروں کو بہتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئےصارفین یہ دعوی کر رہے ہی کہ یہ ویڈیو ایران کے بندر عباس کا ہے۔ جب وشواس نیوز نے اپنی پڑتال پایا کہ یہ دعویگمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو کا ایران سےکوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ترکی میں جون 2020 میں بارش کے سبب آئے سیلاب کا ہے۔
فیس بک صارف نےو ائرل ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’*ایران کے شہر بندرعباس میں آج کے طوفان کا منظر*‘۔
پوسٹ کے آرکئیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ان ویڈ ٹول میں ویڈیو کو اپ لوڈ کیا اور اس کے کی فریمس کو گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ترکی کی اہابر نیوز ویب سائٹ کے 30 جون 2021 کے نیوز بولیٹن میں ملا۔ یہاں ویڈیو کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اور ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’ وان ضلع میں موسلادھار بارش کی وجہ سے سیلاب آگیا۔ سیلاب سے 74 بھیڑیں مر گئیں۔ جب کہ کرکپینار پڑوس میں کچھ گودام اور پناہ گاہیں تباہ ہو گئیں، کاشت کی گئی زرعی زمینوں کو شدید نقصان پہنچا۔ وہ لمحات جب بھیڑیں ہلاک ہوئیں وہ کیمروں میں قید ہو گئی ہیں‘۔ مکمل خبر اور ویڈیو یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
اسپوتنک ترکی کے آفیشیئل یوٹیوب چینل پر بھی ہمیں یہ ویڈیو 30 جون 2020 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں بھی دی گئی معلومات کے مطابق یہ ترکی کے شہر وان کا ویڈیو ہے جہاں سیلاب کے سبب متعدد بھیڑوں میں جانیں چلی گئیں۔ ویڈیو نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔
وشواس نیوز نے تصدیق کے لئے اسپوتنک ترکی کے صحافی ارکن اناکان سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو ان کے سا تھ شیئر کیا۔ انہوں نے ہمیں تصدیق دیتے ہوئے بتایا کہ یہ ویڈیو ترکی کا ہی ہے۔
اب باری تھی فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو 65,298 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال پایا کہ یہ دعویگمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو کا ایران سےکوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو ترکی میں جون 2020 میں بارش کے سبب آئے سیلاب کا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں