وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو پرانا ہے۔ ویڈیو 2018 سے انٹرنایٹ پر موجود ہے۔ اس ویڈیو کا ابھی چل رہے کسان تحریک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر آج کل ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک شخص کو یہ بولتے سنا جا سکتا ہے کہ وہ دیہاڑی مزرور ہیں اور پیسے لیکر ریلی میں حصہ لینے آئے ہیں، پر انہیں پیسے نہیں ملے۔ صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ کسان تحریک میں آئے لوگوں کا ویڈیو ہے، جنہیں عام آدمی پارٹی نے پیسے دیکر تحریک میں حصہ لینے کے لئے بلایا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو پرانا ہے۔ ویڈیو 2018 سے انٹر نیٹ پر موجود ہے۔ اس ویڈیو کا ابھی چل رہے کسان تحریک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک پر وائرل اس ویڈیو میں ایک شخص کو یہ بولتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ دیہاڑی مزدور ہیں اور پیسے لیکر ریلی میں حصہ لینے آئے ہیں۔ ویڈیو کے ساتھ تفصیل میں لکھا ہے، ’آپ پارٹی کی جہادی ذہنیت گراؤنڈ رپورٹ دیکھیئے اور سمجھیئے کسان تحریک کی حقیقت کیا ہے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
وشواس نیوز نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو غور سے دیکھا۔ ویڈیو میں دکھ رہے کسی بھی شخص نے ماسک نہیں پہنا ہے۔ نہ کہ کسی نے ٹھنڈ کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔ ویڈیو میں لوگ ریلی کا بھی ذکر کر رہے ہیں، مگر ابھی چل رہی تحریک کوئی ریلی نہیں ہے۔
اس کے بعد پڑتال کے لئے ہم نے اس ویڈیو کے ان ویڈ ٹول کی مدد سے کئی گریبس نکالے۔ پھر ان گریبس کو گوگل رورس امیج ٹول میں اپ لوڈ کر کے سرچ کیا۔ سرچ کے دوران ہمیں یہ ویڈیو دہلی بی جے پی کے لیڈر کپل مشرا کے ٹویٹر ہینڈل پر 26 مارچ 2018 کو اپ لوڈ کیا ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ انہوں نے تفصیل میں لکھا تھا، ’’کیجریوال کی ہریانہ ریلی۔ ریلی ختم۔ پیسہ ہضم‘‘۔
ہمیں اس ویڈیو کو لے کر آج تک ڈاٹ ان اور ان خبر ڈاٹ کام پر بھی خبریں ملیں۔ حبر کے مطابق، ویڈیو عام آدمی پارٹی کے ہسار ریلی کے بعد وائرل ہوا۔ عام آدمی پاری نے اس وقت اس الزام کی تردید کی تھی۔
ہمیں اس ویڈیو کو لے کر عام آدمی پارٹی کی لیڈر آرتی کا بھی ایک ٹویٹ ملا، جس میں انہوں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کیا تھا۔
پڑتال کے الگے مرحلہ میں ہم نے اس موضوع پر عام آدمی پارٹی کے لیڈر دیپک باجپائی سے بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’ویڈیو پرانا ہے۔ یہ الزامات بےبنیاد ہیں۔ ان الزامات کو اس وقت بھی خارج کیا گیا تھا‘‘۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو پرانا ہے۔ ویڈیو 2018 سے انٹرنایٹ پر موجود ہے۔ اس ویڈیو کا ابھی چل رہے کسان تحریک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں