ہم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو تو صحیح ہے لیکن یہ معاملہ ممبئی کے دادر کا نہیں، بلکہ کرناٹک کے بنگلورو کا ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک ویڈیو آج کل سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک خاتون کو ایک بچے کو مومبتی سے چلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ ممبئی کے دادر کا معاملہ ہے۔ پوسٹ میں خاتون کو حراست میں لینے کی اپیل کی گئی ہے۔ ہم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی صحیح نہیں ہے۔ اصل میں یہ معاملہ بنگلورو کا ہے۔ یہ خاتون بچے کی نانی ہے۔ خاتون کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وائرل پوسٹ میں ایک 10 سکینڈ کا ویڈیو ہے جس میں ایک خاتون ایک بچے کومومبتی سے چلانے کا ڈر دکھاتی ہوئے نظر آرہی ہے۔ بچہ رو رہا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ تفصیل میں لکھا ہے
Look how these women are abusing the kid. get them in jail lifetime imprisonment asap!! Folded hands #share #stopchildabuse Cross markNo entry sign #dadar #mumbai #childabuse #childviole”
پوسٹ کا آرکئیو ورژن یہاں دیکھیں۔
اس پوسٹ کی پڑتال کرنے کے لئے ہم نے اس ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اور اس کے کی فرمس کو گوگل رورس امیج ٹول پر سرچ کیا۔ ہمیں کہیں بھی ان کی فریمس کے ساتھ ایسی کوئی خبر نہیں ملی۔ ہمیں فیس پر اسی ویڈیو اب ایک بڑا ورژن ملا۔ 1 منٹ 20 سیکڈ کے اس ویڈیو میں یہ خاتون بچہ کے منہ میں کپڑا ڈال اور اسے مارتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ حالاںکہ اس ویڈیو میں جگہ کا ذکر نہیں تھا۔
وائرل پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ معاملہ ممبئی کے دادر علاقہ کا ہے۔ اسلئے ہم نے مزید تصدیق کے لئے دادر پولیس اسٹیشن کے سینئر اسنپیکٹر دیواکر شیلکے سے بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا، ’یہ معاملہ دادر کا نہیں ہے۔ دادر میں گزشتہ روز میں ایسا کوئی معاملہ پیش نہیں آیا ہے‘‘۔
اب ہم نے کی ورڈ کر کے یہ تلاش کرنے کی کوشش کی کہ کیا ایسی کوئی خبرگزشتہ روز رپورٹ ہوئی ہے، ہمیں نیوز منٹ کی ایک خبر ملی، جس میں ایسا ہی ایک معاملہ کا ذکر تھا۔ 29 اگست کو فائل کی گئی دا نیوز منٹ کی اس رپورٹ کے مطابق، ’’بچے کی نانی مبشرہ نے بچے کو پیٹا تھا، جس کے بعد اسے گرفتار کیا گیا ہے‘‘۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے، ’’لڑکے کی حاملہ ماں ہزیرہ حال ہی میں دوسرے پچے کو جنم دینے کے لئے اپنی ماں کے گھر گئی تھی۔ حادثہ کے دن، دو سالہ بچہ اپنے والد کو یاد کر کے بہت رو رہا تھا۔ روتے بچے کو دیکھ کر اس کی نانی نے اس کو مارا پیٹا‘‘۔ خبر کے مطابق، معاملہ بنگلورو کے ایس جی پالیہ علاقہ کا ہے۔
مزید تصدیق کے لئے ہم نے ایس جی پالیہ پولیس اسٹیشن کے انسپیکٹر ایل کے رمیش سے بات کی۔ ہم نے انہیں ویڈیو واٹس ایپ پر بھیجا۔ انہوں نے کہا، ’یہ ویڈیو اگست ماہ کا ہے۔ معاملہ بنگلورو کے ایس جی پالیہ علاقہ کا ہے۔ بچے کے والد کی شکایت پر کیس درج کیا گیا اور بچے کی نانی کو گرفتار کیا گیا تھا، وہ ابھی بھی حراست میں ہیں۔ شکایت میں بچے کی ماں کا بھی نا ہے، لیکن ان کا بچہ کی والدہ کا بھی نام ہے، لیکن ان کا بچہ بھی صرف ایک ماہ کا ہے اسلئے اسے ابھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے‘‘۔
پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے ٹویٹر صارف ’عائشہ سعید‘ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس صارف کو 20 صارفین فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: ہم نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو تو صحیح ہے لیکن یہ معاملہ ممبئی کے دادر کا نہیں، بلکہ کرناٹک کے بنگلورو کا ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں