فیکٹ چیک: یو پی حکومت نے کالج اور یونیورسٹیز میں نہیں لگائی موبائل فون کے استعمال پر پابندی، وائرل دعویٰ فرضی ہے
- By: Umam Noor
- Published: Oct 23, 2019 at 06:12 PM
- Updated: Aug 30, 2020 at 07:43 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے ایک پوسٹ وائرل ہو رہی ہے، پوسٹ کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ یوگی حکومت نے اترپردیش کے تمام کالجیز اور یونیورسٹیز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ وشواس ٹیم نے معاملہ کی پڑتال کی اور پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعویٰ فرضی ہے۔ اتر پردیش کے ڈائریٹوریٹ آف ہائیر ایجوکیشن نے معاملہ پر پریس ریلز جاری کرتے ہوئے وضحات دی کی انتظامیہ کی جانب سے موبائل فون پر پابندی جیسا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک گروپ ’کامن سینس ایز سیریسلی کاملپیکس‘ کی جانب سے 18 اکتوبر کو ایک پوسٹ شیئر کی جاتی ہے جس کے ذریعہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یوگی حکومت نے اترپردیش کے تمام کالجیز اور یونی ورسٹیز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے اور یہ پابندی نہ صرف طلبہ بلکہ اساتذہ پر بھی آئید کی گئی ہے۔
پڑتال
سب سے پہلے ہم نے معاملہ کا نیوز سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ رواں ماہ کی 18 تاریخ کو ہندوستان ٹائمس میں شائع ہوئی ایک خبر لگی جس کی سرخی تھی
Yogi govt hasn’t issued any order to ban mobile phones in universities, colleges: Deputy CM
خبر کی تفصیل میں بتایا گیا کہ، ’’خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کو خارج کرتے ہوئے اترپردیش کے نائب وزیر اعلی دنیش شرمہ نے جمعہ کے روز کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے ڈگری کالج اور یونی ورسیٹی میں موبائل فون کے استعمال کو لے کر کسی طرح کی پابندی کا حکم نہیں دیا ہے‘‘۔
اپنے نیوز سرچ میں ہم نے پایا کہ بہت سی نیوز ویب سائٹ نے کالج اور یونی ورسٹی میں موبائل فون کے استعمال والی خبر شائع کی ہے۔ حالاںکہ ہماری ساتھی ویب سائٹ جانگرن جوش کی ویب سائٹ پر ہمیں خبر ملی۔ 19 اکتوبر کو شائع ہوئی خبر کی سرخی ہے
UP Mobile Ban in Colleges: No blanket ban on use of Mobile Phones, clarifies Yogi Government
خبر میں بتایا گیا کہ یوگی حکومت کی جانب سے کالج کے اندر موبائل کے استعمال پر پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔ اترپردیش حکومت نے معاملہ پر وضاحت بھی جاری کی ہے۔
خبر کی تصدیق کے لئے ہم نے اترپردیش حکومت کے ڈائریٹوریٹ آف ہائیر ایجوکیشن کے ڈپیوٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر جے پرکاش سنگھ سے رابطہ کیا اور انہوں نے بتایا کہ، ’’یوگی حکومت اور نہ ہی ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے ایسی کوئی پابندی آئید نہیں کی گئی ہے‘‘۔ ڈکٹر پراکاش نے وشواس نیوز کے ساتھ جاری کی گئی وضاحت بھی شیئر کی۔ وضاحت کے مطابق، ’’مذکورہ موضوع کے تحت یہ اطلاع دی جار رہی ہے کہ پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ کالج میں موبائل استعمال نہ کرنے کی خبر شائع کی گئی، جو کہ مکمل طور پر فرضی ہے‘‘۔
اب باری تھی اس پوسٹ کو وائرل کرنے والے فیس بک پیج ’سی آئی ایس او کامن سینس ایز سیریس کامپلیکس‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج کو 741,414 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس ٹیم کی پڑتال میں یوگی حکومت کی جانب سے کالج اور یونی ورسٹی میں موبائل کے استعمال پر پابنید والی خبر فرضی ثابت ہوتی ہے۔ اترپردیش حکومت کے ڈائریٹوریٹ آف ہائیر ایجوکیشن کی جانب سے فرضی تشہیر پر وضاحت بھی جاری کی گئی ہے۔
- Claim Review : یوگی حکومت نے اترپردیش کے تمام کالجیز اور یونی ورسٹیز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے
- Claimed By : FB Page- CiS θ : Commonsense is seriously Complex
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔