فیکٹ چیک: اقوام متحدہ نے پاکستان کو پی او کے سے باہر جانے کا نہیں دیا کوئی نوٹس

نئی دہلی (وشواس ٹیم)۔ سوشل میڈیا پر ایک میسج وائرل ہو رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کو اس کے قبضہ والی کشمیر کو خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی ثابت ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ نے پاکستان کو ایسا کوئی تحریری نوٹس نہیں دیا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پر وائرل پوسٹ میں لکھا گیا ہے، ’’مودی حکومت نے تاریخ رقم کی۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کو پی او کے خالی کرنے کا تحریری نوٹس تھمایا۔ جے ہند!!!‘‘۔

پڑتال

سوشل میڈیا پر پاکستان کے قبضہ والے کشمیر کو لے کر یہ دعویٰ 17 ستمبر سے شروع ہوئی اقوام متحدہ کی 74ویں سیشن سے پہلے ہی وائرل ہونے لگا۔ وزیر اعظم مودی 27 ستمبر کو اس تقریب کو خطاب کرنے والے ہیں۔

سب سے پہلے ہم نے گوگل پرنیوز سرچ کیا اور ہمارے ہاتھ پریس ٹرس آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے حوالے سے انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا میں 15 ستمبر 2019 کو شائع خبر ملی، جس کے مطابق، برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین نے پورے کشمیر پر ہندوستانی حاکمیت کی حمایت کرتے ہوئے پاکستان کو اس کے قبضہ والی کشمیر (پی او کے) سے نکل جانے کے لئے کہا۔

برطانیہ میں رہ رہے کشمیری پنڈتوں کی ایک تقریب میں دفعہ 370 منسوخ کئے جانے کے بعد پاکستان کے اس مسئلہ پر اقوام متحدہ میں تجویز پیش کرنے کے منصوبہ پر سوال عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’مکمل جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے اور جو لوگ وہاں پر اقوام متحدہ کے کے حل کی وکالت کر رہے ہیں، وہ پہلے تجویز کو نظر انداز کر رہے ہیں، جو یہ بتایا ہے کہ پاکستانی فوج کو وہاں سے نکلنا ہوگا، تاکہ ریاست کا انضمام کیا جا سکے‘‘۔

رپورٹ کے مطابق، بلیک مین دفعہ 370 کے خاتمہ کے بعد سے ہی ہندوستان کی حمایت میں بولتے رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اسے لے کر جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ساؤتھ ایشین اسٹڈیز سینٹر کے پروفیسر سنجے بھاردواج سے بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کشمیر کو لے کر کوئی بحث نہیں ہوئی، ایسے میں کسی تجویز کا کوئی مطلب نہیں بنتا ہے‘‘۔ وہیں، اقوام متحدہ کے 74ویں سیشن کا آغاز بھی 17 ستمبر 2019 سے ہوا ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ، ’’اقوام متحدہ میں کشمیر کو لے کر جو پہلی تجویز (21 اپریل 1948) تھی، اس میں تین شرائط کا ذکر تھا، جس میں سب سے پہلے شرط یہی تھی کہ پاکستان کشمیر سے اپنی فوج کو واپس بلائےگا‘‘۔ بھاردواج نے کہا کہ اسی تجویز کی پہلی شرط کو افواہ کے طور پر پھیلایا جا رہا ہوگا‘‘۔

نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے چیف یو ایس کورسپونڈینٹ للت کے جھا نے بتایا کہ، ’’انہیں اس معاملہ سے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے۔ اور ایسا ہونے کا امکانات بھی نہ کے برابر ہے‘‘۔

اقوام متحدہ کے ڈیٹابیس سے اس کی تصدیق ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ڈیٹا بینک میں ایسی کسی تجویز کا ذکر نہیں ملا۔ اقوام متحدہ سیشن کے 73ویں سیشن میں بھی کشمیر کو لے کر کسی تجویز کا کوئی ذکر نہیں تھا، تاہم اقوام متحدہ کا 74واں سیشن 17 اکتوبر سے 30 اکتوبر تک چلےگا‘‘۔

وہیں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 2019 میں اب تک اب تک منظور شدہ کوئی تجویز کشمیر سے متعلق نہیں ہے۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ڈیٹا بیس سے اس کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔

نتیجہ: اقوام متحدہ میں پاکستان کو اس کے قبضہ والی کشمیر کا خالی کرنے کا تحریری نوٹس دئے جانے کا دعویٰ کے ساتھ وائرل ہو رہی پوسٹ فرضی ہے۔ پاکستان کے پی او کے خالی کرنے کا بیان گزشتہ روز برطانیہ کی کنزرویٹو پارٹی کے ایک رکن پالیمنٹ نے دیا تھا۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts