فیکٹ چیک: کیدارناتھ نہیں، 2 سال پہلے پاکستان کے وادی سوات میں آئے زلزلہ کا ہے وائرل ویڈیو

وشواس نیوز (نئی دہلی)۔ موسلا دھار بارش نے اتراکھنڈ میں تباہی مچا دی ہے۔ اس دوران سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جا رہی ہے، جس میں پانی کا تیز بہاؤ دیکھا جا سکتا ہے۔ اب کچھ صارفین اس ویڈیو کو کیدارناتھ کی حالیہ ویڈیو کے طور پر شیئر کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل ویڈیو کا کیدارناتھ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو سال 2020 میں پاکستان کی وادی سوات میں آنے والے سیلاب کی ہے جسے اب کیدارناتھ کے گمراہ کن دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

اگست 2023 کو شانتی لال پرجاپت نامی صارف نے وائرل ویڈیو (آرکائیو لنک) کو فیس بک پیج پر شیئر کیا جس کا نام ‘ستسنگ-ساتسنگ-پورانک کہانیاں- مراقبہ- بھکتی- رسومات اور سائنسی بنیاد’ ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے، ’’اس ویڈیو میں کیدارناتھ میں کیدارناتھ میں کی بہادر آئی دیکھئے‘‘۔

پڑتال

وائرل ویڈیو کی چھان بین کے لیے ہم نے ویڈیو کا اسکرین شاٹ گوگل امیجز پر ڈال کر سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں ‘اوشی مالایا نیٹ‘ کی ویب سائٹ پر وائرل ویڈیو سے متعلق رپورٹ ملی۔ ویڈیو کے ساتھ منسلک اسکرین شاٹ یہاں استعمال کیا گیا ہے۔ یہاں یہ وادی سوات کا بتایا جاتا ہے۔

ہمیں ہم نیوز سوات بیورو چیف شیرین زادہ کے آفیشل یوٹیوب چینل پر وائرل ویڈیو سے متعلق رپورٹس بھی ملی ہیں۔ وائرل ویڈیو کے اسی طرح کے مناظر یکم ستمبر 2020 کو اپ لوڈ کی گئی ویڈیو میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ ویڈیو میں صحافی کو سوات، بحرین میں سیلاب کے بارے میں بات کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ہمیں اس چینل پر اس سیلاب سے متعلق ایک اور ویڈیو رپورٹ ملی۔

وائرل ویڈیو 2 ستمبر 2020 کو ‘ٹوٹل انفو’ نامی یوٹیوب چینل پر دوسرے زاویے سے اپ لوڈ کی گئی تھی۔ یہ وائرل ویڈیو سے بالکل میل کھاتا ہے۔ یہاں پاکستان کی وادی سوات میں سیلاب کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔

فیس بک پر بھی کئی صارفین نے وائرل ویڈیو سے ملتی جلتی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ وادی سوات کی ہے۔ 1 ستمبر 2020 کو بالاج گرافی نامی صارف کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔

مزید معلومات کے لیے، ہم نے رودرپریاگ کے روزنامہ جاگرن کے ضلع انچارج برجیش بھٹ سے رابطہ کیا۔ وہ کہتے ہیں، ”یہ ویڈیو کیدارناتھ کا نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتراکھنڈ میں شدید بارش کی وجہ سے کئی جگہوں پر کافی تباہی ہوئی ہے۔ کئی جگہوں پر سڑک بند کردی گئی ہے، لیکن وائرل ویڈیو یہاں کی نہیں ہے۔

ہم نے اس ویڈیو کے تعلق سے رودرپریاگ کے ضلع ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر این ایس راجوار سے بھی رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا، ’’انٹرنیٹ میڈیا پر گردش کرنے والا یہ ویڈیو رودرپریاگ (کیدارناتھ) کا نہیں ہے۔ یہی نہیں رودرپریاگ کا تعلق ضلع کے کسی بھی علاقے سے نہیں ہے۔

آخر میں، ہم نے اس صارف کا اکاؤنٹ اسکین کیا جس نے جھوٹے دعوے کے ساتھ ویڈیو شیئر کی تھی۔ ہم نے پایا کہ صارف دھنیرا، گجرات کا رہائشی ہے۔ فیس بک پر یوزر کو 5 ہزار لوگ فالو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل دعویٰ گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو کا کیدارناتھ سے کوئی تعلق نہیں، دراصل یہ ویڈیو پاکستان کی وادی سوات میں ستمبر 2020 کے سیلاب کی ہے۔ جسے کچھ صارفین اب کیدارناتھ کے طور پر شیئر کر رہے ہیں۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts