وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر حال کی ترکی کی نہیں بلکہ 2017 کی ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک مظاہرہ کی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں بہت سے لوگوں کو سڑکوں پر اتر کے احتجاج کرتے وئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کو صارفین شیئر کرتے ہوئے یہ دعوی کر رہے مذکورہ تصویر ترکی میں معاشی بحران کے تحت ہو رہے مظاہرہ کی ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر حال کی ترکی کی نہیں بلکہ 2017 کی ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’ترک معاشی بحران کے خلاف احتجاج میں”۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل رورس امیج کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ تصیر ’5 منٹس ڈاٹ آر ٹی ایل‘ کی ویب سائٹ پر ملی۔ یہاں تصویر کو 18 اپریل 2017 کو اپ لوڈ کیا گیا تھا اور تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، یہ ترکی کے اسنتبول میں صدر رجب طیب اردوگان کے خلاف ہوئے احتجاج کی تصویر ہے۔ مکمل خبر یہاں پڑھ سکتے ہیں۔
مزید سرچ میں ہمیں یہ تصویر گیٹی ایمیجز کی ویب سائٹ پر بھی ملی۔ یہاں تصویر کو17 اپریل 2017 اپ لوڈ کیا گیا ہے۔ اور تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ ’اسنبول کے بسکتاس صوبہ میں’نہیں‘ کے ہامیوں نے طیب اردوگان کے خلاف مظاہرہ کیا‘۔
اب تک کی پڑتال سے یہ تو واضح تھا کہ وائرل تصویر پرانی ہے حالاںکہ مزید سرچ میں ہم نے یہ جاننے کی کوشش کہ کیا ترکی میں حال کے روز مظارے ہو رہے ہیں۔ سرچ میں ہمیں ’وال اسٹرٹیٹ جنرل‘ ، ’دا گارجیئن‘، ’رائٹرس‘ اور ’یورو نیوز,‘ کی ویب سائٹ پر اس سے متعلق خبریں ملی۔ خبروں میں دی گئی معلومات کے مطابق عالمی بازار میں لیرا کے قیمت گرنے کے بعد ترکی میں اس کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔
مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے مشرق وسط کو کوور کرنے والے صحافی سورھ شاہی سے رابط کیا اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ عالمی بازار میں لیرا کی قیمت گرنے کے بعد سے ترکی میں جگہ جگہ معاشی بحران کو لے کر مظاہریں ہو رہے ہیں۔
اب باری تھی گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف رحيل سليمان غالب کی سوشل سکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق مصر سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ وائرل تصویر حال کی ترکی کی نہیں بلکہ 2017 کی ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں