فیکٹ چیک: جھارکھنڈ میں نہیں پکڑا گیا سونا اور نوٹوں سے بھرا ٹرک، وائرل تصویر اے آئی سے بنی ہے

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل تصویر اصلی نہیں ہے، اسے مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جھارکھنڈ پولس نے سونے اور نوٹوں سے لدے کسی ٹرک کو نہیں پکڑا ہے۔ وائرل پوسٹ مکمل طور پر فرضی ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں گندم کے ٹرک سے گولڈ اور نوٹ نکلتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر میں پولیس اہلکار اور ان کے ساتھ کچھ لوگ بھی پاس کھڑے نظر آ رہے ہیں۔ اب اس تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ انتخابات کے دوران جھارکھنڈ کے دارو میں پولس نے سونے اور نوٹوں سے بھرا ٹرک پکڑا ہے۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل تصویر اصلی نہیں ہے، اسے مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جھارکھنڈ پولس نے سونے اور نوٹوں سے لدے کسی ٹرک کو نہیں پکڑا ہے۔ وائرل پوسٹ مکمل طور پر فرضی ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے ایک فیس بک صارف نے لکھا، “دیکھو دوستو، اس کو کہتے ہیں کل پیسہ جب مودی جی چھاپے مارتے ہیں تو سیاست دان اشتہارات کو بے ایمانی اور فراڈ کہتے ہیں، جو چوری کرے گا وہ جیل جائے گا۔ یہ دیکھیں گندم کے ٹرک میں نوٹوں کے ڈھیر نکل رہے ہیں، کارٹن کا ڈبہ بھی نوٹوں سے بھرا ہوا ہے، اسی لیے بے ایمان لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے شراب میں بدعنوانی نہیں کی ہے، یہ جھارکھنڈ پولیس نے پکڑا ہے۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو غور سے دیکھا۔ تصویر دیکھنے سے ہی غیر حقیقی نظر آرہی ہے، جبکہ ٹرک کی نمبر پلیٹ پر کوئی بھی نمبر درست نہیں لکھا گیا اور نوٹوں کے بنڈل بھی واضح طور پر جعلی معلوم ہوتے ہیں۔

ابتدائی تفتیش میں ہی ہمیں شبہ ہوا کہ تصویر اے آئی ہو سکتی ہے۔ اس بنیاد پر، ہم نے تحقیقات کو آگے بڑھایا اور اس تصویر کو اے آئی کی مدد سے بنائی گئی تصاویر کو چیک کرنے والے ٹول پر چیک کیا۔ ہائیو ماڈریشن کے مطابق، اے آئی کی طرف سے اس تصویر کے بننے کا امکان تقریباً 99.9 فیصد ہے۔

ہم نے وائرل تصویر کو ایک اور اے آئی ٹول ایز ایٹ اے آئی ڈاٹ کام پر بھی چیک کیا اور یہاں پائے جانے والے نتائج کے مطابق، یہ تصویر 83.92 فیصد اے آئی کے ذریعے بنائی گئی ہے۔

اب تک کی تحقیقات سے یہ واضح ہوا کہ وائرل تصویر اے آئی سے بنی ہے۔ تاہم، تحقیقات کو بڑھاتے ہوئے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا جھارکھنڈ پولیس نے ایسا کوئی ٹرک پکڑا ہے۔ جب ہم نے نیوز سرچ کیا تو ایسی کوئی خبر نہیں ملی، اگر ایسی کوئی خبر سچ ہوتی تو وہ سرخیوں میں موجود ہوتی۔

وائرل دعوے سے متعلق تصدیق کے لیے، ہم نے دینک جاگرن کے رانچی بیورو میں سینئر کارسپانڈینٹ دلیپ کمار سے رابطہ کیا، انہوں نے تصدیق کی کہ جھارکھنڈ پولیس نے ایسا کوئی ٹرک نہیں پکڑا ہے اور یہ خبر پوری طرح سے فرضی ہے۔

اے آئی سے متعلق دیگر فیکٹ چیک رپورٹس کو وشواس نیوز کے اے آئی چیک سیکشن میں تفصیل سے پڑھا جا سکتا ہے۔

جعلی پوسٹ شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ کے دوران ہمیں معلوم ہوا کہ اس صارف کو 27 ہزار لوگ فالو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل تصویر اصلی نہیں ہے، اسے مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جھارکھنڈ پولس نے سونے اور نوٹوں سے لدے کسی ٹرک کو نہیں پکڑا ہے۔ وائرل پوسٹ مکمل طور پر فرضی ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts