فیکٹ چیک: بیوی سے شوہر کو خطرہ والا یہ ویڈیو مذاق کے مقصد سے بنایا گیا تھا، سوشل میڈیا پر اصل واقعہ سمجھ کر ہوا وائرل
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ویڈیو کو مذاق کے مقصد سے بنایا گیا تھا۔ ویڈیو بنانے والے شخص کا نام ونے تیواری ہے اور وہ تھیئرٹر آرٹسٹ ہیں انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے لئے یہ ویڈیو بنایا تھا۔ جو تقریبا دیڑھ ماہ بعد سوشل میڈیا پر اصل واقعہ سمجھ کر وائرل ہو گیا۔
- By: Umam Noor
- Published: Jul 1, 2021 at 04:35 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص کو روتے اور پل پر دوڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہا شخص کہہ رہا ہے کہ اس کی بیوی اس کی جانب کی دشمن بن گئی ہے اور چاقو کے لر اس کے پیچھے پڑی ہے۔ اور اسی کے سبب وہ آگرہ کے پل پر نکل آیا ہے۔ اس ویڈیو کو ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ پاکستان میں حقیقت مان کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ویڈیو کو مذاق کے مقصد سے بنایا گیا تھا۔ ویڈیو بنانے والے شخص کا نام ونے تیواری ہے اور وہ تھیئرٹر آرٹسٹ ہیں انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے لئے یہ ویڈیو بنایا تھا۔ جو تقریبا دیڑھ ماہ بعد سوشل میڈیا پر اصل واقعہ سمجھ کر وائرل ہو گیا۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف رانا بلال نے ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے ہوئے لکھا، ’ شادی شدہ حضرات اس بات کا خاص خیال رکھیںہوم منسٹر کے موڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے بات کیجئےورنہکینے کے دینے نہ پڑ جائیںبھارتی شوہر کی دکھ بھری وائرل کہانیبیوی سے کہہ دیا دل چیر کےدیکھ تیراھی نام ھوگابیوی چاقو لے کر پیچھے پڑ گئی شوہر بھاگ کر آگرہ شہر چھوڑ گیا‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
پڑتال کو شروع کرتے ہوئے ہم نے سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں ڈالا اور اس کے متعدد کی فریمس نکال کر انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں دینک جاگرن کی ویب سائٹ پر 19جون 2021 کو اسی ویڈیو کے حوالے سے شائع ہوئی ایک خبر لگی جس میں دی گئی جانکاری کے مطابق، ’ انٹرنیٹ میڈیا پر وائرل ہوئے رننگ ویڈیو میں نوجوان ڈرا ہوا تھا۔ وہ رو روکر اپنی بیوی سے خوف کی داستان بیان کر رہا تھا۔ پولیس افسران نے بھی اس ویڈیو میں نظر آرہے شخص کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کی حدایات جاری کی۔ ایس پی جی آر پی کے پی آر او سچن کوشک نے اس ویڈیو کو رورس ٹیگ کیا۔ ویڈیو بنانے والے شخص سے متعلق معلومات حاصل ہوئی اور پتہ چلا کہ ویڈیو تھیئٹر آرسٹ ٹیڑھی بگیا کے کالندی وہار مایاپوری رہائیشی ونے تیواری نے دھیڑ ماہ قبل بنایا تھا۔ اپنے یوٹیوب چینل ’سانسو کی قیمت‘ پر یہ ویڈیو اپ لوڈ کیا تھا۔ ویڈیو کو مذاق کے مقصد سے بنایا گیا تھا۔ یوٹیوب سے کسی نے ویڈیو کو ڈاؤن لوڈ کر کے ٹویٹر پر ڈال دیا۔‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
مزید پختہ تفتیش کے لئے ہم نے معاملہ کی حیقیقت سامنے لانے والے ایس پی جی آر پی کے پی آر او سچن کوشک سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کے حوالے سے ان سے بات کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو محض مذاق کے مقصد سے ونے تیواری نام کے شخص نے اپنے یوٹیوب چینل پر شیئر کیا تھا۔ لیکن وہاں سے کچھ ماہ بعد یہ ویڈیو کسی نے ڈاؤن لوڈ کر کے ٹویٹر پر شیئر کر دیا۔ اسی کے بعد لوگوں کو لگا یہ معاملہ سچ ہے اور یہ شخص سچ میں پریشانی کے سبب رو رہا ہے۔ لیکن تفتیش میں ہم نے پایا کہ ایسا کوئی معاملہ نہیں تھا۔ پی آر او ستیش کوشک نے ہمارے ساتھ ونے تیواری کا بھین نمبر شیئر کیا۔
وشواس نیوز نے مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ونے تیواری سے رابطہ کیا انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ اپنے یوٹیوب چینل سانسوں کی قیمت کے لئے مذاحیہ ویڈیو بناتے ہیں کلیوگی پتی پتنی کے نام سے۔ جو وائرل ویڈویو ہے وہ انہوں نے آگرہ کے ہائی وے پر بنایا تھا۔ انہوں نے اپنی بیوی سے بھی بات کروائی۔ شیوانی تیواری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ اکثر یوٹیوب چینل کے لئے ویڈیو بناتی ہیں۔ یہ ویڈیو بھی مذاق کے طور پر بنایا گیا تھا جو بعد میں اصل سمجھ کر وائرل ہو گیا۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے رانا بلال کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف فیس بک پر کافی سرگرم رہتا ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ ویڈیو کو مذاق کے مقصد سے بنایا گیا تھا۔ ویڈیو بنانے والے شخص کا نام ونے تیواری ہے اور وہ تھیئرٹر آرٹسٹ ہیں انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے لئے یہ ویڈیو بنایا تھا۔ جو تقریبا دیڑھ ماہ بعد سوشل میڈیا پر اصل واقعہ سمجھ کر وائرل ہو گیا۔
- Claim Review : بھارتی شوہر کی دکھ بھری وائرل کہانی بیوی سے کہہ دیا دل چیر کےدیکھ تیراھی نام ھوگا بیوی چاقو لے کر پیچھے پڑ گئی شوہر بھاگ کر آگرہ شہر چھوڑ گیا
- Claimed By : Rana Billal
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔