فیکٹ چیک: ڈرون پر نظر آرہے اس شخص کا یہ ویڈیو فیفا ورلڈ کپ 2022 کا نہیں ہے

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو سال 2019سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر موجود ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص کو اسٹیڈئم کے میدان کے اندر ڈرون سے نیچے آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں نظر آرہے شخص کے ہاتھ میں کلمہ طیبہ لکھا ہوا سعودی عرب کا جھنڈا بھی ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین یہ دعوی کر رہے ہیں کہ فیفا ورلڈ کپ کے دوران ایک شخص ڈرون کے ذریعے کلمہ طیبہ کا جھنڈا لہراتے ہوئے نظر آیا۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو سال 2019سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر موجود ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’قطر میں فیفا ورلڈ کپ کے دوران ایک شخص کا انوکھا انداز ڈرون کے ذریعے کلمہ طیبہ کا جھنڈا لہرا کر ساری دنیا کو پیغامبس یہی جھنڈا سارے عالم اسلام میں سربلند ہوگا انشاءاللہ‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول پر ڈالا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں اسی سے ملتا جلتا ویڈیو ایک ٹویٹر ہینڈل پر 3مئی 2019 کو اپ لوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق یہ سعودی کپ کے فائنل کا ویڈیو ہے۔

https://twitter.com/BabaGol_/status/1124018895281586179

مزید سر چ میں یہی ویڈیو اے ڈی اسپورٹس نام کے ایک یوٹیوب چینل پر 2 مئی 2019 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں 35مینٹ کے اس ویڈیو میں شروعات سے فٹ بال کھیلتے ہوئے کھلاڑیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ شروعات میں ہی یہ شخص ڈرون سے میدان میں اترتا ہوا نظر آتا ہے۔

وائرل ویڈیو سے متعلق فیفا ورلڈ کپ کو کوور کر رہے اسپورٹس صحافی سورو رائے نے بتایا کہ یہ ویڈیو فیفا ورلڈ کپ کا نہیں ہے بلکہ کچھ سالوں پرانا ہے۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ 82 ممبرز ہیں اس پیج کے۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ ویڈیو سال 2019سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر موجود ہے۔ اس پرانے ویڈیو کو گمراہ کن حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts