وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو سال 2018 کا مہاراشٹرا کا ہے جب ان سولر پینلز کو اجرت کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے تباہ کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو مزدوروں کے ذریعے کئے گئے احتجاج کے دوران کا ہے۔ اس معاملہ کا عقیدے یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ خواتین کو سولر پینل کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ انڈیا میں سولر پینل لگائے گئے تھے لیکن ایک ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے ہیشوا نے یہ کہہ دیا کہ یہ اگر یہ شمسی توانائی استعمال کی جائےتو سورج دیوتا پریشان ہوتے ہیں۔ تو لوگوں نے سولر پینلز کو نقصان پہنچایا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو سال 2018 کا مہاراشٹرا کا ہے جب ان سولر پینلز کو اجرت کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے تباہ کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو مزدوروں کے ذریعے کئے گئے احتجاج کے دوران کا ہے۔ اس معاملہ کا عقیدے یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’انڈیا میں ایک ہندو مذہبی پیشوا اشوک سکسانہ نے فتویٰ جاری کیاھے کہ اگر شمسی توانائی استعمال کی جائےتو سورج دیوتا پریشان ہوتے ہیں! اسکےجنونی پیروکاروں نے سولر پینلز پر حملہ کرکےتباہ کرنا شروع کردیا ہے! اس جہالت کو آپ کیا کہے گے ؟؟‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
ویڈیو کو کی ورڈ سرچ کرنے پر ہمیں یہ ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر 19 فروری 2018 کو اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’مہاراشٹر میں 100 میگاواٹ کے سولر پلانٹ کے سولر ماڈیول اجرت کی عدم ادائیگی کی وجہ سے تباہ ہو گئے‘۔
سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 15 فروری 2018 کو ’کلائمیٹ سمورائی‘ نام کے ایک یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ ویڈیو کے ساتھ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ معاملہ اجرت کی عدم ادائیگی سے متعلق ہے۔
مزید سرچ میں ہمیں کلائمیٹ سمورائی کی خبر بھی اسی معاملہ سے متعلق ملی۔ یہاں خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’مہاراشٹر میں 100 میگاواٹ کے سولر پلانٹ میں سولر پینلز اجرت کی عدم ادائیگی کی وجہ سے توڑ پھوڑ کی گئی۔ یہ سولر پلانٹ مہاراشٹرا کے چالیسگاؤں میں واقع ہے۔
اس سے قبل جب اس ویڈیو کا ہم نے فیکٹ چیک کیا تھا اس وقت تصدیق کے لئے ہم نے کلائمیٹ سمورائی سے ای میل کے ذریعے رابطہ کیا تھا۔ ہمارے میل کا جواب دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تھا ان سولر پینلز کو توڑنے کی وجہ اجرت کا نہ ملنا تھا۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف اختر حسین کا تعلق پاکستان سے ہے اور انہیں 1271 لوگ فالوو کرتے ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ ویڈیو سال 2018 کا مہاراشٹرا کا ہے جب ان سولر پینلز کو اجرت کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے تباہ کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو مزدوروں کے ذریعے کئے گئے احتجاج کے دوران کا ہے۔ اس معاملہ کا عقیدے یا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں