X
X

فیکٹ چیک: سعودی عرب سے آئے آکسیجن ٹینکر کا نہیں ہے یہ ویڈیو، گمراہ کن پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے ٹینکر ’آکسیجن ایکسپریس‘ کے تحت چلائے گئے تھے جنہیں 19 اپریل 2021 ممبئی سے آکسیجن ری فل کے لئے ممبئی سے وشاکھاپٹنم بھیجا گیا تھا۔اس ویڈیو کو سعودی عرب سے بھیجے گئے آکسیجن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • By: Umam Noor
  • Published: Apr 29, 2021 at 03:57 PM

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک بھر میں بڑھتے کورونا وائرس کے معاملوں کے مد نظر متعدد غیر ممالک نے اپنی سطح پر امداد کے لئے ہاتھ بڑھایا ہے۔ اب اسی کے تحت سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بہت سے ٹینکروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ ٹینکر سعودی عرب سے بھیجی گئی آکسیجن ہیں۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں وائرل پوسٹ گمراہ کن پائی۔

وائرل ویڈیو میں نظر آرہے ٹینکر ’آکسیجن ایکسپریس‘ کے تحت چلائے گئے ٹرکٹ تھے جنہیں 19 اپریل 2021 ممبئی سے آکسیجن ری فل کے لئے وشاکھاپٹنم بھیجا گیا تھا۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف ’ساحل نثار‘ نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں متعدد ٹرک کو ریلوے ٹریک پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارف نے لکھا، ’’ آکسیجن آرہا ہے محمد ﷺ کے شہر سے‘‘۔

مذکورہ ویڈیو کو متعدد صارفین پاکستان کے حوالے سے بھی وائرل کر رہے ہیں۔ صارف ولیم حسن آفیشیئل نے ویڈیو کو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’پاکستان کی جانب سے ہندوستان کو بھیجے گئے آکسیجن ٹینکر۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کا آغاز کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ لوڈ کیا اور اس کے متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں 19 اپریل 2021 کو ہندوستان ٹائمس کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی ایک خبر لگی جس میں وائرل ویڈیو کی ہی اسٹل امیج کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معالومات کے مطابق، ’کوویڈ -19 وبائی امراض کی دوسری لہر کی لپیٹ میں آنے والی ریاستوں کی اعلی مانگ کے مابین ہندوستانی ریلوے لکویڈ میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) اور آکسیجن سلنڈروں کی ری فل کے ئے ’آکسیجن ایکسپریس’ ٹرینیں تعینات کر دی ہیں۔ انڈین ریلوے کی آکسیجن ایکسپریس ، سات خالی ٹینکروں پر مشتمل ایک رول آن رول آف (رو رو) ٹرین پر ، پیر کے روز نوی ممبئی کے کالمبولی گڈز یارڈ سے وشاکھاپٹن، آندھرا پردیش کے لئے روانہ ہوئی جہاں اس کے لئے لکویڈ طبی آکسیجن بھری جائے گی‘‘۔ ملکمل خبر یہاں پڑھیں

گوگل نیوز سرچ میں ہمیں وزیر ریلوے پیوش گوئل کی جانب سے 19 اپریل کو ٹویٹ کیا ہوا وہی ویڈیو ملا جسے اب فرضی حوالے کے ساتھ وائرل کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو کو ٹویٹ کرتے ہوئے پیوش گوئل نے لکھا، ’ریلوے کووڈ-19 کے خلاف اپنی لڑائی میں اپنی پہلی آکسیجن ایکسپریس چلا رہا ہے۔ 7 خالی ٹینکروں کے ساتھ رو- آر او خدمت آج مہاراشٹر کے کالمبولی سے وشاکھاپٹنم کیلئے روانہ ہوئی۔ لکویڈ میڈیکل آکسیجن کے ساتھ آکسیجن ایکسپریس گرین کوریڈور سے گزرے گی‘‘۔ ٹویٹ نیچے دیکھیں۔

ویڈیو سے متعلق مزید تصدیق کے لئے ہم نے سنٹرل ریلوے کے سی پی آر او شیواجی ستر سے رابطہ کیا اور ان کے ساتھ وائرل ویڈیو شیئر کیا جس پر انہوں نے ہمیں بتایا کہ، یہ ویڈیو آکسیجن ایکسپریس کا ہے جو کلمبولی سے وشاکھاپٹنم آکسیجن ری فل کے لئے گئی ہے‘‘۔

اب یہ تو واضح تھا کہ وائرل کیا جا رہا ویڈیو آکسیجن اکسپریس کا ہے اور اس کا سعودی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ حالاںکہ اب ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا سعودی عرب سے ہندوستان کو آکسیجن دی گئی ہے۔ نیوز سرچ میں ہمیں عرب نیوز، دا پرنٹ اور دا ہندو میں خبر ملی جس کے مطابق، سعودی عرب نے ہندوستان کو 80 میٹرک ٹن آکسیجن بھیجی ہے۔ خبر یہاں پرھیں۔

پوسٹ کو فرضی دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف صاحل نثار کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق ٰہندوارہ سے ہے وہیں مذکورہ صارف کو 140 لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل پوسٹ گمراہ کن ہے۔ وائرل ویڈیو میں نظر آرہے ٹینکر ’آکسیجن ایکسپریس‘ کے تحت چلائے گئے تھے جنہیں 19 اپریل 2021 ممبئی سے آکسیجن ری فل کے لئے ممبئی سے وشاکھاپٹنم بھیجا گیا تھا۔اس ویڈیو کو سعودی عرب سے بھیجے گئے آکسیجن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • Claim Review : آکسیجن آرہا ہے محمد ﷺ کے شہر سے۔۔۔
  • Claimed By : Sahil Nisar
  • Fact Check : گمراہ کن
گمراہ کن
فرضی خبروں کی نوعیت کو بتانے والے علامت
  • سچ
  • گمراہ کن
  • جھوٹ‎

مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں

سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔

ٹیگز

اپنی راے دیں

No more pages to load

متعلقہ مضامین

Next pageNext pageNext page

Post saved! You can read it later