وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ یہ وائرل ویڈیو سال 2007 سے انٹرنیٹ پر موجود ہے، خبروں کے مطابق، یہ عراق کا ویڈیو ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان چل رہی جنگ سے متعلق کئی گمراہ کن ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ اسی کڑی میں ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں ایک شخص کو ٹینکر کے پاس دھماکہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ حماس نے اسرائیل کے ساتھ چل رہی حالیہ جنگ کے دوران اس ٹینکر کو آگ لگا دی ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ یہ وائرل ویڈیو سال 2007 سے انٹرنیٹ پر موجود ہے، خبروں کے مطابق، یہ عراق کا ویڈیو ہے۔
فیس بک صارف کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’مجاہدین فلسطین القسام برگیڈ نے اسرائیلی فوجی ٹینک کو کیسے تباہ کیا ویڈیو مکمل دیکھیں اور مجاہدین کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیوو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے ویڈیو کے فریمس کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو 15 اپریل 2022 کو ایک یوٹیوب چینل پر اپلوڈ ہوا ملا۔ یہاں ویڈیو سے متعلق دی گئی معلومات کے مطابق، ’’یہ ویڈیو عراق کا ہے‘‘۔
اسی بنیاد پر ہم نےاپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور ہمیں ترکیہ کی نیوز ویب سائٹ پر اس ویڈیو سے متعلق خبر 18 مارچ 2007 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’”اسلامک اسٹیٹ آف عراق” نے امریکی فوجی گاڑی کے نیچے بم رکھتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔
اسی معاملہ سے متعلق خبر ہمیں ایک دیگر ترکیہ ویب سائٹ پر بھی مارچ 2007 کو شائع ہوئی خبر میں ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق عراق کے انبر میں القائدہ کے دہشت گردوں نے امریکی ملٹیری کا ایک ٹینکر بم سے اڑا دیا۔
وائرل ویڈیو سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے اسرائل کے دا وسیل کے فیکٹ چیکر اوریا بر میر سے رابطہ کیا اور انہوں نےہمیں بتایا کہ یہ ویڈیو اسرائیل کا نہیں ہے۔
فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق پاکستان سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل ویڈیو کے ساتھ کیا جا رہا دعوی فرضی ہے۔ یہ وائرل ویڈیو سال 2007 سے انٹرنیٹ پر موجود ہے، خبروں کے مطابق، یہ عراق کا ویڈیو ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں