فیکٹ چیک: بحریہ جہاز کی یہ تصویر اصل نہیں، اے آئی فوٹو گمراہ کن دعوی سے وائرل

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ اے آئی یعنی مصنوعی زہانت کے ذریعہ تیار کی گئی فوٹو ہے،جسے لوگ اصل سمجھتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ پھیلا رہے ہیں۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک بحریہ جہاز کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ بھارت میں چلنے والے لکژری بحریہ جہاز کی فوٹو ہے۔ وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ اے آئی یعنی مصنوعی زہانت کے ذریعہ تیار کی گئی فوٹو ہے،جسے لوگ اصل سمجھتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ پھیلا رہے ہیں۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’سب سے پرتعیش سمندری بحری جہاز‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے گوگل لینس کے ذریعہ وائرل تصویر کو سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ فوٹو ’بلینئر ہاربر‘ نام کے ایک انسٹاگرام ہینڈل پر ملی۔ یہاں تصویر کو 14 دسمبر2023 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔ تصویرکے ساتھ دئے گئے کیپشن میں لکھا ہے، ’’کون سا تاریخی مرکب آپ کو لکژری کے طور پر پسند ہے؟ قدیم ہندوستان، مصر، روم، یونان اور چین سے متاثر ہمارے مستقبل کے میگا یاٹ کے تصورات کے ساتھ وقت کے ساتھ سفر کریں‘‘۔

ہمیں اسی انسٹاگرام پوسٹ پر ایک کمینٹ ملا جس میں صارف نے کمینٹ کرتے ہوئے اس تصویر کو بنانے والے اے آئی ٹول سے متعلق پوچھا ہے۔ اس پر بلیئنر ہاربر کی جانب سے دئے گئے جواب کے مطابق، اس طریقہ کی تصویر کسی بھی عام اے آئی ٹول سے آسانی سے بنائی جا سکتی ہیں۔

اسی بنیاد پر ہم نے اپنی پڑتال کو آگے بڑھایا اور مصنوعی ذہانت کے ذریعہ تیار کی گئی تصاویر کی شناخت کرنے والے ٹول ہائیو ماڈریشن پر اس فوٹو کو اپلوڈ کیا۔ یہاں ملے نتائج کے مطابق یہ 99.9 فیصد اے آئی سے تیار کردہ ہے۔

وائرل تصویر سے متعلق تصدیق کے لئے ہم نے آئے آئی آرٹسٹ بھارگو ولیرا سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ تصویر اے آئی کے ایک ہی ذریعہ بنائی گئی ہے۔

فرضی پوسٹ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق الجزائر سے ہے ۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل تصویر اصل نہیں ہے۔ یہ اے آئی یعنی مصنوعی زہانت کے ذریعہ تیار کی گئی فوٹو ہے،جسے لوگ اصل سمجھتے ہوئے گمراہ کن دعوی کے ساتھ پھیلا رہے ہیں۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts