فیکٹ چیک: نعلین مبارک کی نہیں ہے یہ تصویر، پھر سے وائرل ہوئی فرضی پوسٹ

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر حضرت محمد ﷺ کی نعلین شریف کی نہیں ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک مرتبہ پھر سے ایک جوڑی سینڈلز کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے یہ دعوی کیا جا رہا ہے یہ حضرت محمد ﷺ کی نعلین شریف کی تصویر ہیں۔ اس تصویر کو لوگ اپنے مذہبی عقیدہ سے جوڑتے ہوئے بےحد وائرل کر رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر حضرت محمد ﷺ کی نعلین شریف کی نہیں ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل تصویر کو شیئر کیا جس پر لکھا تھا، ’’حضور محمد ﷺ کے جوتے مبارک‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

گوگل لینس کے ذریعہ ہم نے اس تصویر کو سرچ کرتے ہوئے اپنی پڑتال کی شروعات کی۔ سرچ میں تصویر ایک ایکس ہینڈل پر جولائی 2021 کو اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ سینڈلز لیدر اور سبزیوں کے فائبر سے بنی ہیں اور ارنسٹ مارنو نے ان کی تصویر 18ویں صدی میں کھینچی تھی۔

https://twitter.com/SUDAN000000/status/1417009828560523265

اپنی پڑتال کو ہم نے اسی بنیاد پر ہم نے آگے بڑھایا اور ہمیں ولٹ میوزئم وین نام کے ایک عجائب گھر کی ویب سائٹ پر یہی تصویر ملی۔ یہاں اس تصویر کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’ان سینڈلز کو کلیکٹ کرنے والے شخص ارنسٹ مانرو تھے اور انہوں نے اسے سڈان سے 19ویں صدی میں لیا تھا‘‘۔

اس سے قبل بھی اس فرضی پوسٹ کا فیکٹ چیک وشواس نیوز کر چکا ہے اور اس وقت تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے ولٹ میوزئم سے ای ایم کے ذریعہ رابطہ کیا تھا اور وائرل پوسٹ ان کے ساتھ شیئر کی تھی۔ ہمارے میل کا جواب دیتے ہوئے پول نومین نے بتایا تھا کہ، یہ سینڈلز 19ویں صدی کے ٹریولر ارنسٹ مانرو کے ذریعہ اب کے سوڈان میں کلیکٹ کی گئی تھیں۔ ان سینڈلز سے متعلق مانرو کی وضاحت کے مطابق یہ اس وقت سڈان میں رہ رہے بیجا لوگوں کے ذریعہ پہنی جاتی تھی‘‘۔

فرضی پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک پیج ’اسلامک نالیج’ کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ مذکورہ پیج کو 36 ہزار سے زیادہ لوگ فالوو کرتے ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ دعوی غلط ہے۔ یہ تصویر حضرت محمد ﷺ کی نعلین شریف کی نہیں ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts