فیکٹ چیک: مسلم خاتون کی وائرل تصویر اے آئی ہے، اصل نہیں

وشواس نیوز کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حاملہ مسلم خاتون کی وائرل تصویر اے آئی کے ذریعہ بنائی گئی ہے۔ اس کا استعمال جعلی اور فرقہ وارانہ دعوؤں کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ایک حاملہ مسلم خاتون کی تصویر سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر وائرل ہو رہی ہے۔ تصویر میں اس خاتون کے ارد گرد سات بچے دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر شیئر کرتے ہوئے کچھ سوشل میڈیا صارفین ایک خاص مذہب کے خلاف نفرت انگیز پیغامات لکھ رہے ہیں۔

وشواس نیوز نے اس تصویر کی چھان بین کی۔ یہ اے آئی ٹیکنالوجی سے بنائی گئی جعلی تصویر ثابت ہوئی۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک پیج لاکھ ٹکا کی بات نے 14 جولائی کو ایک تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ سیلاب آ سکتا ہے، خشک سالی ہو سکتی ہے، ملک میں جنگ چھڑ سکتی ہے، نوکریاں چھن سکتی ہیں، دیوالیہ ہو سکتا ہے۔ لیکن عبدل اپنی بیوی کو کبھی خالی پیٹ نہیں چھوڑے گا۔

وائرل تصویر کے ساتھ لکھا گیا مواد یہاں ویسا ہی لکھا گیا ہے۔ دوسرے صارفین بھی اسے شیئر کر رہے ہیں۔ پوسٹ کے آرکائیو ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے وائرل تصویر کی تصدیق کے لیے مختلف اے آئی امیج چیکنگ ٹولز کا استعمال کیا۔ ان ٹولز کے ذریعے آسانی سے معلوم کیا جا سکتا ہے کہ تصویر اصلی ہے یا اسے اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے بنایا گیا ہے۔

سب سے پہلے ہم نے اے آئی اور ناٹ نامی ٹول کی مدد سے چیک کیا۔ وائرل تصویر اس ٹول پر اپ لوڈ کی۔ تحقیقات کے نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ تصویر اے آئی سے بنائی گئی ہے۔

اسی طرح جب اے آئی امیج ڈٹیکشن ٹول ہائیو ماڈریشن کے ساتھ چیک کیا گیا تو اس کے اے آئی کے بنائے جانے کا امکان 99.8 فیصد پایا گیا۔

تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے وشواس نیوز نے وائرل تصویر کے سلسلے میں سائبر اور اے آئی ماہر چتک واجپئی سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تصویر اے آئی ٹول کی مدد سے بنائی گئی ہے۔

تحقیقات کے اختتام پر جعلی تصویر شیئر کرنے والے صارف سے تفتیش کی گئی۔ فیس بک پیج لاکھ ٹکا کی بات کو اسکین کیا۔ اس پیج کے ایک ہزار سے زیادہ فالورز ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ حاملہ مسلم خاتون کی وائرل تصویر اے آئی کے ذریعہ بنائی گئی ہے۔ اس کا استعمال جعلی اور فرقہ وارانہ دعوؤں کے ساتھ استعمال کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts