فیکٹ چیک: ملائم سنگھ کے آخری رسومات کی نہیں ہے یہ وائرل تصویر

ملائم سنگھ یادو کی آخری رسومات سے متعلق پوسٹ وشواس نیوز کی تحقیقات میں گمراہ کن ثابت ہوئی۔ وائرل تصویر ان کے آخری رسومات کی ادائیگی کی نہیں ہے۔ تصویر میں نظر آنے والا شخص لکھنؤ کے سینئر صحافی آشیش مشرا ہیں۔ انہیں اپنے والد کی چتا کو میں آگ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سماج وادی پارٹی کے بانی اور سرپرست ملائم سنگھ یادو کا 11 اکتوبر کو اتر پردیش میں ان کے آبائی گاؤں سیفائی میں آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ان کے بیٹے اکھلیش یادو نے آگنی دی۔ سوشل میڈیا پر اب ایک تصویر اس دعوے کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے کہ یہ تصویر ملائم سنگھ کے آخری رسومات کی ہے۔ وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی جانچ کی۔ یہ گمراہ کن ثابت ہوا۔ دراصل، وائرل پوسٹ میں استعمال کی گئی تصویر لکھنؤ کے سینئر صحافی آشیش مشرا کے والد کی آخری رسومات کی ہے۔ یہ تصویر آشیش نے خود اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ کی ہے۔ اس تصویر کا ملائم سنگھ کی آخری رسومات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

کیا ہو رہا ہے وائرل

فیس بک صارف یادو سرکار نے 11 اکتوبر کو ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ قابل احترام نیتا جے کی آخری رسومات۔

وائرل پوسٹ کا دعویٰ یہاں ویسا ہی لکھا گیا ہے۔ اسے سچ مان کر دوسرے صارفین بھی اسے وائرل کر رہے ہیں۔ اس کا محفوظ شدہ ورژن یہاں دیکھیں۔

پڑتال

وشواس نیوز نے وائرل امیج کی سچائی جاننے کے لیے سب سے پہلے گوگل ریورس امیج ٹول کا استعمال کیا۔ اس میں تصویر اپ لوڈ کرنے کے بعد اصل تصویر لکھنؤ کے سینئر صحافی آشیش مشرا کے فیس بک اکاؤنٹ پر پائی گئی۔ آشیش مشرا نے 11 اکتوبر کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر اصل تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ زندگی کا اصل تکلیف دہ وقت۔ اس پوسٹ کے کمنٹس میں سینکڑوں لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

اس اکاؤنٹ کو اسکین کرنے پر 11 اکتوبر کو صبح 8:16 بجے آشیش مشرا کی ایک اور پوسٹ ملی۔ اس میں اپنے والد کی وفات کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ قابل احترام لوگ۔ میرے والد شری وکرم بہادر مشرا کا کل شام 5 بجے انتقال ہوگیا۔ پاپا کی میت کی آخری رسومات آج 11 اکتوبر کو صبح 11 بجے لکھنؤ کے بھینسہ کنڈ میں ادا کی جائیں گی۔

وشواس نیوز نے سماج وادی پارٹی کے ٹویٹر ہینڈل کی جانچ شروع کردی۔ یہاں ہمیں 11 اکتوبر کی چار تصاویر ملیں۔ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اکھلیش یادو نے سفید کرتہ پائجامہ، سیاہ نہرو جیکٹ اور اس پر سرخ ٹوپی پہن رکھی تھی۔

تحقیقات کے دوران ہمیں صحافی پیوش رائے کے ٹویٹر ہینڈل پر ملائم سنگھ یادو کی آخری رسومات کا ویڈیو ملا۔ اس میں اکھلیش یادو کو چتا کو آگ لگاتے ہوئے صاف دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس ویڈیو سے واضح ہوتا ہے کہ ملائم سنگھ یادو کی آخری رسومات کھلے میدان میں ہوئیں، جبکہ وائرل پوسٹ میں شیڈ کو دیکھا جا سکتا ہے۔

وشواس نیوز نے تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے دینک جاگرن ڈیجیٹل کے یوپی انچارج دھرمیندر پانڈے سے رابطہ کیا۔ اس کے ساتھ وائرل تصویر شیئر کی۔ انہوں نے بتایا کہ تصویر میں اکھلیش یادو نہیں ہیں۔ یہ ہیں لکھنؤ کے سینئر صحافی آشیش مشرا۔ انہیں لکھنؤ کے بیکنتھ دھام میں اپنے والد، سینئر صحافی آنجہانی ویر وکرم بہادر مشرا کی جسد خاکی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

سماج وادی پارٹی کے قومی ترجمان عبدالحفیظ گاندھی سے تحقیقات کے اگلے مرحلے کے لیے رابطہ کیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وائرل تصویر میں اکھلیش یادو نہیں ہیں۔ یہ تصویر ملائم سنگھ یادو کے آخری رسومات کی نہیں ہے۔

تحقیقات کے اختتام پر جعلی پوسٹ کرنے والے صارف سے تفتیش کی گئی۔ فیس بک صارف یادو سرکار یوپی کے سلطان پور کا رہنے والا ہے۔ 300 سے زیادہ لوگ صارف کو فالو کرتے ہیں۔

نتیجہ: ملائم سنگھ یادو کی آخری رسومات سے متعلق پوسٹ وشواس نیوز کی تحقیقات میں گمراہ کن ثابت ہوئی۔ وائرل تصویر ان کے آخری رسومات کی ادائیگی کی نہیں ہے۔ تصویر میں نظر آنے والا شخص لکھنؤ کے سینئر صحافی آشیش مشرا ہیں۔ انہیں اپنے والد کی چتا کو میں آگ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts