فیکٹ چیک: پولینڈ میں ہوئے اس قتل معاملہ کا ہم جنس پرستی سے کوئی تعلق نہیں، دعوی فرضی ہے
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا وائرل ویڈیو اس وقت کا ہے جب پولینڈ کے پوزنان میں ایک نوجوان نے اپنی سابقہ گرفل ورنڈ کےمنگیتر کو قتل کر دیا تھا اور بعد میں خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ ہم جنس پرستی سے جڑا جو دعوی کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Aug 5, 2023 at 02:23 PM
- Updated: Aug 5, 2023 at 04:07 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک نوجوان کو ایک شخص کا قتل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ پولینڈ میں ایک بیٹے نے اپنے والد کا اسلئے قتل کر دیا کیوں کہ اس کے والد نے ہم جنس پرستوں سے تعلق رکھنے کے لئے منع کیا تھا۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ مزید دعوی کیا گیا کہ باپ کو قتل کرنے کے بعد بیٹے نے خود کو بھی گولی مار لی۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا وائرل ویڈیو اس وقت کا ہے جب پولینڈ کے پوزنان میں ایک نوجوان نے اپنی سابقہ گرفل ورنڈ کےمنگیتر کو قتل کر دیا تھا اور بعد میں خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ ہم جنس پرستی یا باپ- بیٹے سے جڑا جو دعوی کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’درست کہہ گئے سیانے کہ “تمھاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ خودکُشی کرے گی”یہ ویڈیو پولینڈ کی ہے، ہوٹل پوزنان کے سامنے ایک نوجوان نے اپنے والد کو قتل کر ڈالا اور پھر خودکشی کرلی۔۔ کیونکہ اسکےوالد نے اسے ہم جنس پرستوں سےتعلق رکھنے سے منع کیا تھا۔ احساس سے عاری معاشرے میں کوئی ایک شخص بھی نہ تو جرم پہ مدد کو آیا نہ حادثہ دیکھنے کیلئے رکنا تک گوارا کیا۔پاکستانی معاشرے کا نوجوان بھی آج کل اسی آزادی کی تلاش میں پاگل ہے۔ رب کریم مسلم معاشرے کی حفاظت فرمائے‘‘۔
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی پڑتال کو شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کے کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل لینس کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو یہ ویڈیو ایک ٹویٹر ہینڈل پر ملا۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق ایک شخص نے سابقہ گرل فرینڈ کے منگیتر کا قتل کر دیا۔
وائرل ویڈیو کو ہم نے اسی بنیاد پر سرچ کیا، سرچ میں ہمیں اس ویڈیو کا اسکرین گرب ویکل ڈاٹ میڈیا کے پلیٹ فارم پر شائع ہوئی خبر میں ملا۔ خبر میں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’پولینڈ کے ایک ہوٹل کے باہر، ایک سابق بوائے فرینڈ نے اپنی سابق گرل فرینڈ کے نئے منگیتر کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد اپنے خوف زدہ سابقہ کے سامنے خود کو گولی مار لی‘‘۔ مکمل خبر کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
معاملہ سے متعلق معلومات ہمیں اے پی نیوز کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی خبر میں ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق، ’’ پولینڈ کی مقامی پولیس نے اتوار کو بتایا کہ شہر پوزنان کے ایک ڈاؤن ٹاؤن ریسٹورنٹ میں فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ پوزنان پولیس کے ترجمان آندرز بورویک نے بتایا کہ یہ واقعہ پوزنان اولڈ ٹاؤن میں سینٹ مارٹن اسٹریٹ پر واقع ہوٹل ریسٹورنٹ گارڈن میں پیش آیا جو سیاحوں میں مقبول علاقہ ہے۔ بوروویک نے کہا کہ دو افراد میں سے ایک موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ دوسرے نے ہسپتال میں دم توڑ دیا۔ یہ دونوں ہی پوزنان کے رہائشی تھے، جن کی عمریں 30 اور 31 سال تھیں‘‘۔
اسی معلومات سے متعلق خبر ہمیں دا سن ڈیلی کی ویب سائٹ پر اپلوڈ ہوئی ملی۔ یہاں خبر میں دی گئی ملومات کے مطابق، ’’ایک خاتون کے حسد کرنے والے سابق بوائے فرینڈ نے حال ہی میں پولینڈ کے ایک ہوٹل کے باہر اپنی سابقہ گرل فرینڈ کے منگیتر کو مار ڈالا، پھر خوفزدہ سابقہ کے سامنے خود کو سر میں گولی مار لی‘‘۔ مکمل خبر یہاں پڑھیں۔
مزید معلومات کے لئے ہم نے پولینڈ کے صحافی ’ٹومز اورنکی‘ سے ٹویٹر کے ذریعہ رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو اور اس کے ساتھ کیا جارہا دعوی شیئر کیا، انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ دعوی بالکل غلط ہے کہ یہ معاملہ ہم جنس پرستی سے جڑا ہوا ہے یا اس میں والد- بیٹا شامل ہیں‘۔
گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا ک صارف کا تعلق پاکستان کے کراچی سے ہے۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا وائرل ویڈیو اس وقت کا ہے جب پولینڈ کے پوزنان میں ایک نوجوان نے اپنی سابقہ گرفل ورنڈ کےمنگیتر کو قتل کر دیا تھا اور بعد میں خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ وائرل ویڈیو کے ساتھ ہم جنس پرستی سے جڑا جو دعوی کیا جا رہا دعوی غلط ہے۔
- Claim Review : ایک نوجوان نے اپنے والد کو قتل کر ڈالا اور پھر خودکشی کرلی
- Claimed By : Adeel Khan
- Fact Check : جھوٹ
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔