فیکٹ چیک: بابری مسجد کی نہیں ہے یہ تصویر، وائرل ہوئی کرناٹک کی ایک مسجد کی فوٹو
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ تصویر بابری مسجد کی نہیں ہے بلکہ یہ تصویر کرناٹک کی جامع مسجد کی ہے۔
- By: Umam Noor
- Published: Jul 12, 2024 at 04:42 PM
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک بار پھر مسجد کی تصویر وائرل ہو رہی ہے۔ وائرل ہونے والی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ بابری مسجد کی بہت پرانی تصویر ہے جسے بہت کم لوگوں نے دیکھا ہوگا۔ اس تصویر کو عقیدے سے جوڑ کر مختلف پلیٹ فارمز پر شیئر کیا جا رہا ہے۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ تصویر بابری مسجد کی نہیں ہے بلکہ یہ تصویر کرناٹک کی جامع مسجد کی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
ایک فیس بک صارف نے وائرل ہونے والی تصویر شیئر کی جس پر لکھا ہے کہ ’’السلام علیکم، شاید بہت کم لوگوں نے بابری مسجد کی تصویر دیکھی ہو، اگر آپ چاہیں تو ماشاء اللہ لکھیں۔‘‘
پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔
پڑتال
اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے وائرل تصویر کو گوگل لینز کے ذریعے تلاش کیا۔ تلاش کرنے پر ہمیں یہ تصویر ٹریول ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی ہوئی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ تصویر کرناٹک کی جامع مسجد کی ہے۔
اس بنیاد پر ہم نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا اور ہمیں یہ فوٹو ایجنسی الامی ڈاٹ کام پر بھی ملی۔ یہاں دی گئی معلومات کے مطابق یہ تصویر کرناٹک کے گلبرگہ میں واقع جامع مسجد کی ہے۔
گلبرگہ ڈیوسس نامی ویب سائٹ پر اس مسجد سے متعلق معلومات کے مطابق جامع مسجد گلبرگہ ایک مسجد ہے جو ہندوستان کی ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ میں واقع ہے۔ جامع مسجد گلبرگہ کو محمد شاہ اول (حکومت 1358–75) نے گلبرگہ کو بہمنی سلطنت کے دارالحکومت کے طور پر یادگار بنانے کے لیے تعمیر کیا تھا۔
یہ تصویر پہلے بھی وائرل ہو چکی ہے اور اس وقت ہم نے دینک جاگرن ایودھیا کے بیورو چیف راماشرن اوستھی سے رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ وائرل پوسٹ میں استعمال کی گئی یہ تصویر ایودھیا کی بابری مسجد کی نہیں ہے۔
گمراہ کن پوسٹس شیئر کرنے والے فیس بک پیج کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ اس پیج کے ممبران پندرہ لاکھ سے زیادہ ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ وائرل کیا جا رہا دعویٰ گمراہ کن ہے۔ یہ تصویر بابری مسجد کی نہیں ہے بلکہ یہ تصویر کرناٹک کی جامع مسجد کی ہے۔
- Claim Review : یہ بابری مسجد کی بہت پرانی تصویر ہے
- Claimed By : FB Page- मौलाना साद साहब के चाहने वालों का ग्रूप
- Fact Check : گمراہ کن
مکمل حقیقت جانیں... کسی معلومات یا افواہ پر شک ہو تو ہمیں بتائیں
سب کو بتائیں، سچ جاننا آپ کا حق ہے۔ اگر آپ کو ایسے کسی بھی میسج یا افواہ پر شبہ ہے جس کا اثر معاشرے، ملک یا آپ پر ہو سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ آپ نیچے دئے گئے کسی بھی ذرائع ابلاغ کے ذریعہ معلومات بھیج سکتے ہیں۔