وائرل پوسٹ میں مزدور خاتون کی تصویر پدمشیلہ ترپوڑے کی نہیں ہے۔ پدمشیلہ کے مطابق، انہوں نے کبھی مزدوری نہیں کی ہے، وائرل کی جا رہی پوسٹ گمراہ کن ہے۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک خاتون سر پر پتھر اٹھائے اور گود میں بچے کو لئے کھڑی ہے، جبکہ اس کے ساتھ ہی دوسری تصویر لگائی گئی ہے، جس میں ایک خاتون پولیس کی وردی میں نظر آرہی ہے۔ وائرل پوسٹ کے ساتھ دعوی کیا جا رہا ہے کہ یہ خاتون پدمشیلہ ترپوڈے ہے، جنہوں نے شوہر کے گھر کی حالات خراب ہونے کے سبب پتھر کے سل بٹے بیچ کر گزارا کیا، پھر انہوں نے پڑھائی کر مہاراشٹرا ریاستی پی ایس سی میں پی ایس آئی کا امتحان پاس کیا اور وہ سب انسپیکٹر بن گئیں۔
وشواس نیوز نے اپنی پڑتال میں پایا کہ یہ تصویر میں سر پر پتھر اٹھائے نظر آرہی خاتون پدمشیلہ ترپوڑے نہیں ہے۔ علاوہ ازیں ترپوڈے نے نہیں کبھی پتھر کے سل بٹے بیچنے کا کام نہیں کیا۔
فیس بک پر یہ پوسٹ ’بولاکی ورما‘ نام کے صارف نے شیئر کی ہے۔ تصویر کے ساتھ کیپش میں لکھا ہے، ’’وہ ضلع بھنڈارہ کی رہائشی ہے اور اس نے محبت کی شادی کی ہے۔ اپنے شوہر کے گھر کے حالات خراب ہونے کی وجہ سے ، اس نے پتھر کے سل بٹے بیچے اور بچے کی دیکھ بھال کرتے ہوئے، یشونت راؤ چہوان اوپن یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر اس نے مہاراشٹرا اسٹیٹ پی ایس سی میں، پی ایس آئی کا امتحان پاس کیا ہے۔ وہ بدھ خاندان سے ہے۔ ہم ان کی محنت کو سلام پیش کرتے ہیں‘‘۔
وشواس نیوز نے وائرل پوسٹ کی پڑتال کے لئے ایک دعوی کو چیک کیا۔
خاتون کا نام پدم شیلا پرپوڈے ہے۔
وشواس نیوز نے پایا کہ وائرل تصویر میں پولیس کی وردی میں دکھائی دینے والی خاتون پدمشیلہ ترپوڑے ہیں۔ ان کا نام ان کی وردی کے بیج پر بھی پڑھا جاسکتا ہے، حالاںکہ سر پر سل بٹے اٹھائے اور گود میں بچے کو لئے کھڑی خاتون بدمشیلہ نہیں ہے۔ وشواس نیوز نے پدمشیلہ سے رابطہ کیا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ اس کی گود میں بچے کے ساتھ عورت کی تصویر نہیں ہے۔ ہم کام کرنے والی عورت کی شناخت نہیں کرسکے۔
وہ بھنڈارا ضلع کی رہائیشی ہیں اور انہوں نے محبت کی شادی کی ہے۔
پدمشیلہ نے ہی تصدیق کی کہ یہ دونوں ہی حقائق صحیح ہیں۔
شوہر کے گھر کے حالات خراب ہونے کی وجہ سے انہیں کھلبتا اور پتھر کے سل بٹے بیچنے پڑے
پدمشیلہ نے ہمیں بتایا کہ شوہر کے گھر میں معاشی تنگی تھی، لیکن انہوں نے کبھی بھی یہ کام نہیں لئے، وہ ہاؤز وائف ہی تھیں۔
بچے کو سنبھالتے وقت ، انہوں نے یشونت راؤ چہوان اوپن یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور مہاراشٹر اسٹیٹ پی ایس سی میں پی ایس آئی کا امتحان پاس کیا۔
پدمشیلہ نے بتایا کہ اپنے دو بچوں کی پیدائش کے بعد، انہوں نے گریجویشن مکمل کی اور پھر کامپیٹیٹیو امتحان کی تیاری کر کے پی ایس آئی کا امتحان پاس کیا۔
وہ بودھ خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔
یہ دعوی صحیح ہے کہ پدمشیلہ بودھ خاندان سے آتی ہیں۔ انہوں نے خود اس بات کی تصدیق کی۔
وشواس نیوز نے بات کرتے ہوئے پدمشیلہ ترپوڈے نے بتایا کہ وائرل پوسٹ تقریبا تین سال پہلے بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ تب بھی انہوں نے صاف کیا تھا کہ سر پر پتھر اٹھائے نظر آرہی خاتون کی تصویر ان کی نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے مزدوری کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت وہ ناگپور میں پوسٹیڈ ہیں۔
پوسٹ کو گمراہ کن دعوی کے ساتھ شیئر کرنے والے فیس بک صارف بولاکی ورما کی سوشل اسکینگ میں ہم نے پایا کہ صارف کا تعلق رائے پور سے ہے۔
نتیجہ: وائرل پوسٹ میں مزدور خاتون کی تصویر پدمشیلہ ترپوڑے کی نہیں ہے۔ پدمشیلہ کے مطابق، انہوں نے کبھی مزدوری نہیں کی ہے، وائرل کی جا رہی پوسٹ گمراہ کن ہے۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں