فیکٹ چیک: ’ایسوسی ایشن آف سنی مسلمز‘ کے نام پر وائرل ہو رہا خط فرضی ہے

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ ‘سنی مسلم مجلس’ (دبئی) کے نام سے وائرل ہونے والا خط فرضی ہے۔ اس خط میں استعمال کیا گیا فون نمبر دبئی کے ایک کیفے کا ہے اور دفتر کا پتہ پاکستان کے دبئی قونصلیٹ کا ہے۔ جعلی خط کو لوک سبھا انتخابات 2024 سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران مبینہ تنظیم ‘سنی مسلم مجلس (دبئی)’ کے حوالے سے ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ خط میں بھارت میں جاری لوک سبھا الیکشن کی ووٹنگ کے تناظر میں لکھا گیا ہے کہ بھارتی انتخابات میں حصہ لینے والے مسلمانوں کو ٹکٹ سے لے کر مکمل مالی امداد فراہم کی جائے گی، تاکہ بی جے پی کی حکومت کو ہٹایا جا سکے۔

وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ ‘سنی مسلم مجلس’ (دبئی) کے نام سے وائرل ہونے والا خط فرضی ہے۔ اس خط میں استعمال کیا گیا فون نمبر دبئی کے ایک کیفے کا ہے اور دفتر کا پتہ پاکستان کے دبئی قونصلیٹ کا ہے۔ جعلی خط کو لوک سبھا انتخابات 2024 سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

وائرل ہونے والے خط میں لکھا ہے، ‘’ایسوسی ایشن آف سنی مسلم۔ تاریخ: 29-04-2024۔ سنی مسلمانوں کی ایسوسی ایشن (دبئی) نے کرناٹک اور دیگر ریاستوں میں 7 مئی کو ہونے والے ہندوستانی انتخابات میں حصہ لینے والے مسلمانوں کے لیے ٹکٹ کی بکنگ اور پہلے سے بک کرائے گئے ٹکٹوں کی ادائیگی سمیت مکمل مالی تعاون کا اعلان کیا ہے۔ اس کا مقصد ان انتخابات میں فاشسٹ طاقتوں کو شکست دینا اور انڈین نیشنل کانگریس کو جو مسلمانوں کی حقیقی دوست ہے، کو اقتدار میں لانا ہے‘‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی تحقیقات شروع کرتے ہوئے، سب سے پہلے ہم نے گوگل پر ‘ایسوسی ایشن آف سنی مسلمز (دبئی)’ سرچ کیا۔ سرچ کے دوران ہمیں اس نام کی کوئی تنظیم دبئی میں موجود نہیں ملی۔ اور نہ ہی اس نام سے کوئی تصدیق شدہ اکاؤنٹ ملا۔ تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے گوگل پر وائرل ہونے والے خط میں ایسوسی ایشن آف سنی مسلمز (دبئی) کا پتہ تلاش کیا۔ تلاشی کے دوران ہمیں دبئی میں پاکستان قونصلیٹ کا یہ پتہ ملا۔

یہاں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان قونصلیٹ کا پتہ ایسوسی ایشن آف سنی مسلمز (دبئی) کے نام سے استعمال کیا گیا ہے، یعنی وائرل ہونے والے خط میں جعلی ایڈریس کا ذکر ہے۔

مزید تفتیش میں ہم نے وائرل ہونے والے خط میں دیئے گئے پہلے فون نمبر پر رابطہ کیا۔ وہاں سے موصول ہونے والے جواب کے مطابق یہ دبئی میں چلنے والے ایک کیفے کا نمبر ہے۔ وائرل پوسٹ کے بارے میں، ان کا کہنا تھا، “سنی مسلم ایسوسی ایشن کے بھارتی عام انتخابات میں مسلم ووٹروں کو مالی مدد فراہم کرنے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے دعوے کے بارے میں، یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں سنی مسلم ایسوسی ایشن یا اس سے وابستہ نہیں ہوں۔ دعوی میں ذکر کردہ تنظیم سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کیفے کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا ہینڈلز بھی ہمارے ساتھ شیئر کیے۔

اب تک کی جانچ سے یہ واضح ہو گیا تھا کہ وائرل خط میں پتہ اور فون نمبر دونوں ہی غلط تھے۔ تاہم، اپنی تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہم نے باقی دو نمبروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ وہاں سے جواب آنے پر خبر کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔

وائرل پوسٹ سے متعلق تصدیق کے لیے ہم نے متحدہ عرب امارات کی صحافی اور فیکٹ چیکر ثانیہ عزیز سے رابطہ کیا اور وائرل پوسٹ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، یہ خط مکمل طور پر جعلی ہے، غیر متحدہ عرب امارات کے شہریوں کے لیے یہاں مذہبی ادارہ کھولنا بہت مشکل ہے۔ اگر انہیں اجازت مل بھی جائے تو انہیں اس طرح سیاسی بیانات جاری کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اور اس خط میں جو پتہ دیا گیا ہے وہ دبئی میں پاکستان قونصلیٹ کا ہے کسی مذہبی تنظیم کا نہیں‘‘۔

جعلی پوسٹس شیئر کرنے والے فیس بک صارفین کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارفین کی جانب سے ایک خاص نظریے سے متعلق پوسٹس شیئر کی جاتی ہیں۔

نتیجہ: وشواس نیوز نے اپنی جانچ میں پایا کہ ‘سنی مسلم مجلس’ (دبئی) کے نام سے وائرل ہونے والا خط فرضی ہے۔ اس خط میں استعمال کیا گیا فون نمبر دبئی کے ایک کیفے کا ہے اور دفتر کا پتہ پاکستان کے دبئی قونصلیٹ کا ہے۔ جعلی خط کو لوک سبھا انتخابات 2024 سے جوڑ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔

False
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts