فیکٹ چیک: بھیڑ کے ذریعہ پانی میں پھینکی گئی گاڑی سری لنکا کے وزیر اعظم کی نہیں تھی

وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ بھیڑ کے ذریعہ پانی میں پھینکی گئی گاڑی سری لنکا کے سابق وزیر کی تھی۔

نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں بھیڑ کو ایک گاڑی کو پانی میں پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صارفین دعوی کر رہے ہیں کہ یہ سری لنکا کی ہجومی پر تشدد بھیڑ نے وہاں کے وزیر ا عظم کی گاڑی کو پانی میں پھینک دیا۔ جب وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ بھیڑ کے ذریعہ پانی میں پھینکی گئی گاڑی سری لنکا کے سابق وزیر کی تھی۔

کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟

فیس بک صارف نے وائرل پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا، وزیراعظم کی گاڑی کو پانی میں پھینکا جارہا ہے۔ (یہ سری لنکا کی ویڈیو ہے)‘۔

پوسٹ کے آرکائیو ورژن کو یہاں دیکھیں۔

پڑتال

اپنی پڑتال کو شروع کرتےہوئے سب سے پہلے ہم نے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ ٹول میں اپ ولڈ کیا اور متعدد کی فریمس نکالے اور انہیں گوگل رورس امیج کے ذریعہ سرچ کیا۔ سرچ میں ہمیں یہ ویڈیو ٹائمس آف انڈیا ڈاٹ انڈیا ٹائمس کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوا ایک خبر کے ساتھ ملا۔ 9 مئی 2022 کو اپ ڈیٹ کی خبر کے مطابق، سری لنکا کی ہجومی بھیڑ نے سابق وزیر کی گاڑی کو پانی میں پھینک دیا۔ مکمل خبر یہاں پڑھی جا سکتی ہے۔

اس معاملہ سے جڑا ویڈیو ہمیں این وائی اووز ٹی وی کے ویری فائڈ یوٹیوب چینل پر بھی ملا۔ ویڈیو کے ساتھ دی گئی معلومات کے مطابق، ’سری لنکا: کولمبو میں پرتشدد ہجوم نے وزیر جانسن فرنینڈو کو کار سمیت جھیل میں پھینک دیا‘۔

مزید تصدیق حاصل کرنے کے لئے ہم نے سری لنکا کے صحافی شیحان مداوا سے رابطہ کیا اور وائرل ویڈیو کو ان کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے تصدیق دیتے وہئے بتایا کہ ہجوم کے ذریعہ پانی میں پھینکی گئی گاڑی وزیر اعظم کی نہیں تھی۔

گمراہ کن پوسٹ کو شیئر کرنے والے فیس بک صارف کی سوشل اسکیننگ میں ہم نے پایا کہ صارف کو 12,171لوگ فالوو کرتے ہیں۔ 

نتیجہ: وشواس نیوز نے اس ویڈیو کی پڑتال کی تو ہم نے پایا کہ یہ دعوی گمراہ کن ہے۔ بھیڑ کے ذریعہ پانی میں پھینکی گئی گاڑی سری لنکا کے سابق وزیر کی تھی۔

Misleading
Symbols that define nature of fake news
مکمل سچ جانیں...

اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں

Related Posts
Recent Posts