وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ پولیس پر تھوکنے والا معاملہ کورونا وائرس سے منسلک نہیں ہے۔ یہ معاملہ 29 فروری کو ٹھانہ پولیس کے ساتھ پیش آیا تھا۔ ایک قیدی نے پولیس اہلکار پر تھوک دیا تھا۔
نئی دہلی (وشواس نیوز)۔ ملک بھرمیں کورونا وائرل کے قہر کے بیچ کچھ لوگ فرضی خبروں کو پھیلانے سے باز نہیں آرہے ہیں۔ مہاراشٹر پولیس کی وین کے اندر ہوئے ایک معاملہ کے پرانے ویڈیو کو کورونا وائرس سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وین میں موجود نوجوان نے کورونا وائرس پھیلانے کے مقصد سے پولیس والے کے اوپرتھوکہ تھا۔ دیگر صارفین دعویٰ کر رہے ہیں کہ تھوکنے والے تبلیغی جماعت کے لوگ ہیں۔
وشواس نیوز کی پڑتال میں یہ دعویٰ فرضی نکلا۔ وائرل ویڈیو 29 فروری کا ہے۔ اس وقت ٹھانہ پولیس جب علی نام کے ایک قیدی کو عدالت سے جیل میں لے جا رہی تھی تو اس نے سامنے بیٹھے ایک پولیس والے پر تھوک دیا تھا۔ اب اسی ویڈیو کو کورونا وائرس سے جوڑ کر وائرل کیا جا رہا ہے۔
فیس بک صارف ’منوج کش‘ نے 2 اپریل کو ایک ویڈیو شیئر کرتےہوئے دعویٰ کیا: ’’جو پولیس کورونا سے اپنی جان داؤ پر لگا کر ہم سب کی حفاظت کر ہی ہے۔ دیکھو یہ لوگ کس طرح سے پولیس پر تھوک کر کورونا وائرس پھیلا رہے ہیں‘‘۔
فیس بک کے علاوہ یہ ویڈیو جھوٹے اور فرقہ وارانہ دعویٰ کے ساتھ ٹویٹر اور واٹس ایپ پر بھی وائرل ہو رہا ہے۔
کل 27 سیکنڈ کے اس ویڈیو میں پولیس وین میں بیٹھا سفید رنگ کی ٹی شرٹ پہنے ہوا شخص پولیس اہلار پر تھوکتا ہے۔ اس کے بعد پولیس اہلکار اس نوجوان کی پٹائی کرنے لگتے ہیں۔ اب ہمیں یہ جاننا تھا کہ آخر یہ ویڈیو کہاں کا ہے۔ اس کے لئے ہم نے ان ویڈ ٹول کی مدد لی۔
سب سے پہلے وائرل ویڈیو کو ان ویڈ میں اپ لوڈ کر کے کئی گریب نکالے۔ پھر انہیں ینڈکس میں ڈال کر سرچ کیا۔ ہمیں کئی جگہ یہ ویڈیو ملا۔ ٹائمس آف انڈیا کی خبر کے مطابق، 29 فروری کو علی نام کے ایک نوجوان نے پولیس پر اسلئے تھوکہ دیا، کیوں کہ وہ اسے گھر کا بنا کھانا نہیں کھانے کی اجازت نہیں دے رہے تھے۔ یہ معاملہ اس وقت پیش آیا، جب علی کو عدالت میں پیشی کے بعد ٹھانہ جیل لے جایا جا رہا تھا۔ ویڈیو 3 مارچ 2020 کو سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا تھا۔
سرچ کے دوران ہمیں ممبئی مرر کا بھی ایک لنک ملا۔ اس میں بھی بتایا گیا کہ مممبئی کی عدالت میں پیشی کے دوران جب ایک قیدی کو گھر کا بنا کھانہ نہیں کھانے دیا تو جیل جاتے وقت راستہ میں اس 26 سالہ نوجوان نے پولیس اہلکاروں سے پہلے بحث کی۔ پھر ان پر تھوک دیا۔ یہ ویڈیو ویب سائٹ پر 29 فروری کو اپ لوڈ کیا گیا۔
پڑتال کے اگلے مرحلہ میں ہم نے ٹھانہ پولیس کے ترجمان سے رابطہ کیا۔ ٹھانہ پولیس کے ترجمان سکھدا نارکر نے وشواس نیوز کو بتایا، ’’یہ ویڈیو ابھی کا نہیں پرانا ہے۔ ویڈیو والا معاملہ ٹھانہ میں پولیس کے ساتھ پیش آیا تھا‘‘۔
اب باری تھی اس ویڈیو کو فرضی دعویٰ کے ساتھ وائرل کرنے والے فیس بک صارف ’منوج کش‘ کی سوشل اسکیننگ کرنے کی۔ ہم نے پایا کہ اس پیج سے اس سے قبل بھی فرضی پوسٹ شیئر کی جا چکی ہیں۔
نتیجہ: وشواس نیوز کی پڑتال میں پتہ چلا کہ پولیس پر تھوکنے والا معاملہ کورونا وائرس سے منسلک نہیں ہے۔ یہ معاملہ 29 فروری کو ٹھانہ پولیس کے ساتھ پیش آیا تھا۔ ایک قیدی نے پولیس اہلکار پر تھوک دیا تھا۔
اگر آپ کو ایسی کسی بھی خبر پر شک ہے جس کا اثر آپ کے معاشرے اور ملک پر پڑ سکتا ہے تو ہمیں بتائیں۔ ہمیں یہاں جانکاری بھیج سکتے ہیں۔ آپ ہم سے ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں contact@vishvasnews.com
اس کے ساتھ ہی واٹس ایپ (نمبر9205270923 ) کے ذریعہ بھی اطلاع دے سکتے ہیں